ساغر صدیقی وہ بلائیں تو کیا تماشا ہو

میم الف

محفلین
وہ بلائیں تو کیا تماشا ہو
ہم نہ جائیں تو کیا تماشا ہو

یہ کناروں سے کھیلنے والے
ڈوب جائیں توکیا تماشا ہو

بندہ پرور جو ہم پہ گزری ہے
ہم بتائیں توکیا تماشا ہو

آج ہم بھی تری وفاؤں پر
مسکرائیں توکیا تماشا ہو

تیری صورت جو اتفاق سے ہم
بھول جائیں توکیا تماشا ہو

وقت کی چند ساعتیں ساغر
لوٹ آئیں توکیا تماشا ہو
 
Top