شمشاد

لائبریرین
یہ بھی تو آداب ہمارے ہیں تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہیں تمہیں کیا معلوم

ایک تم ہو کہ سمجھتے نہیں ہو ہم کو.........
ایک ہم ہیں کہ تمہارے ہیں تمہیں کیا معلوم
 
ہم تمہارے ہیں تم ہمارے ہو
ہم ہیں منجدھار تم کنارے ہو
آہ دنیا تو صرف طوفاں ہے
اور طوفاں میں تم سہارے ہو
ہم ہیں محبوب آپ کو گر تو
آپ بھی ہم کو جاں سے پیارے ہو
اس کو جیتے نا دوسرا کوئی
جیت کر آپ جس کو ہارے ہو
ہر طرف ہیں یہاں بھنور فیصل
اپنی کشتی کہاں اتارے ہو


آپ کے اشعار پڑھ کر ابھی یہ غزل کہی ہے
 
آخری تدوین:

شمشاد

لائبریرین
معافی چاہ کر آپ ہمیں شرمندہ کر رہے ہیں۔ بخدا ایسی بات نہیں ہے۔ آپ جیسے جی چاہے لکھیں، بس ترتیب صحیح رہنی چاہیے۔
 

شمشاد

لائبریرین
گرجنے برسنے کو میڈیا کو کوئی موضوع مل جائے سہی، پھر جب تک اس کو اگلے کے گھر تک نہ پہنچا لیں، انہیں چین نہیں۔
آخر میں ہونا کچھ بھی نہیں اور ملزمان ناکافی ثبوت کی وجہ سے باعزت بری ہو جائیں گے۔
 
Top