گئے وہ دن جب خلیل میاں فاختہ اُڑایا کرتے تھے ، آجکل کوّے اڑا رہے ہیں وہ بھی اپنے منڈیر سے
شاید سُن رکھّا ہو کہ کسی کی آمد، کوّے اور منڈیر سے مشرُوط ہے ۔
اور پھر یہ بھی کہ آمد تو قرض خواہ یا اربابِ احتساب کا بھی ہو سکتا ہے ۔
۔۔۔ ہائے خلیل میاں اور لاحق خوف
(وعلیکم السلام بھائی)
شمشاد بھائی فارسی میں (یا ایرانی لوگ) گاڑی ہراُس پہیّہ لگی چیز کو کہتےہیں
جس میں موٹر یا انجن نصب نہ ہو، اور جس کو انسان یا حیوان گھسیٹے یا کھینچے۔