ہم دوسرے ممالک اور شہروں میں کیا ادائیگی کرتے ہیں؟

جاسمن

لائبریرین
جب بگو گوشے اور ناشپاتی دونوں آئیں گے تو تصاویر بناؤں گی ان شاءاللہ۔
مجھے چونکہ دونوں بہت پسند ہیں، بچوں کو بھی۔ تو اس لیے ان کا فرق بہت اچھے سے پتہ ہے۔
 

سید رافع

محفلین
میں فیصل آباد سے فیسنی سوٹ سستے داموں بھیج سکتا ہوں۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ کوئی شہر اس سے موازنہ نہیں کرپائے گا۔ میرا کاروبار بھی چل جائے گا:) :) :)اپنی
اپنی بہترین پروڈکس کی کچھ تصاویر قیمت کے ساتھ پوسٹ کریں۔ یا کوئی آن لائن اسٹور ہے تو اسکا لنک دیں۔
 
اس کی سب سے بڑی وجہ ایکسپورٹ ہے ۔ یہ زیادہ تر چین جاتے ہیں۔ سب کا سب باہر جا رہا ہے تو یہاں مہنگا ہو گیا ہے۔یہ نہیں معلوم کہ یہ چین کیوں زیادہ جا رہا ہے آیا وہ اس کو کھاتے ہیں یا کوئی دوائی وغیرہ بناتے ہیں۔
اگر اپنے ملک کو کوٹہ پورا کرکے ایکسپورٹ کریں تو بہتر ہے ۔قیمت کا بڑھنا یہ بتارہا ہے کہ ہمارے ملک میں مانگ کے باوجود چلغوزے کو ایکسپورٹ کررہا ہے ۔
 
آخری تدوین:

سید رافع

محفلین
اگر اپنے ملک کو کوٹہ پورا کرکے ایکسپورٹ کریں تو بہتر ہے ۔قیمت کا بڑھنا یہ بتارہا ہے کہ ہمارے ملک میں مانگ کے باوجود چلغوزے کو ایکسپورٹ کررہا ہے ۔
خدمات اور اشیاء کی جہاں اچھی قیمت ملے ظاہر ہے وہیں بیچی جائیں گی۔ یہ گندم جیسی بنیادی ضرورت تو ہے نہیں۔
 

زیک

مسافر
یہاں پنڈی میں چلغوزہ 12 ہزار روپے کلو ہے۔

جس قیمت پر بیچے جا رہے ہیں ساتھ ایک گن مین بھی لے جانا پڑے گا اگر کسی کو ایک دو کلو چاہئیں ہوں تو۔
پاکستانی امیر لوگ ہیں جو چلغوزہ کلو کے حساب سے خریدتے ہیں۔ ہمارے ہاں تو 8 ڈالر کے 4 اونس ملتے ہیں
 
پاکستانی امیر لوگ ہیں جو چلغوزہ کلو کے حساب سے خریدتے ہیں۔ ہمارے ہاں تو 8 ڈالر کے 4 اونس ملتے ہیں
4 اونس 114 گرام ہیں
مطلب کے آدھا پاو کے برابر
اور 8 ڈالر آج کی تاریخ 28 نومبر 23 کے مطابق 2,286.00 روپے
آپ کی بات درست ہے کلو کے حساب سے امیر لوگ ہی کھا سکتے ہیں ۔
 
آخری تدوین:
white-kund-fish.jpg

کُند مچھلی 500 روپے کلو کے حساب سے مل رہی ہے ۔ اِس مچھلی میں کانٹے نہیں ہوتے ۔ میں نے کھائی تھی اچھی ہوتی ہے ۔ یہ مچھلی بچوں کے لئے بہت اچھی ہے اور فنگر فش بنا کر بھی کھا سکتے ہیں ۔ اِس مچھلی کے

مقام: کراچی ، پاکستان
تاریخ: 27 نومبر 23
 

الف عین

لائبریرین
حیدر آباد میں مرل چھلی پسند کی جاتی ہے، ایک بیچنے والا زندہ مرل لے کر آتا ہے، ڈھائی سو روپے کلودے دیتا ہے۔ ویسے سنگھاڑا اور روہو مچھلیاں سستی ہوتی ہیں اور سو روپے کلو تک مل جاتی ہیں۔
مرغی کاگاشت بغیر جلد کے صاف کیا ہوا دو سو روپے کلو، زندہ پرندہ 95 روپے کلو
بکرے کا گوشت 600 تا 700 روپے کلو
حیدر آباد ہندوستان میں
 

وجی

لائبریرین
white-kund-fish.jpg

کُند مچھلی 500 روپے کلو کے حساب سے مل رہی ہے ۔ اِس مچھلی میں کانٹے نہیں ہوتے ۔ میں نے کھائی تھی اچھی ہوتی ہے ۔ یہ مچھلی بچوں کے لئے بہت اچھی ہے اور فنگر فش بنا کر بھی کھا سکتے ہیں ۔ اِس مچھلی کے

مقام: کراچی ، پاکستان
تاریخ: 27 نومبر 23
یہ ریٹ تو کالے کنڈ کے ہونگے
کیونکہ سفید کنڈ مچھلی تو 800 روپے پہنچی ہوئی سنا ہے۔
 

وجی

لائبریرین
اگر اپنے ملک کو کوٹہ پورا کرکے ایکسپورٹ کریں تو بہتر ہے ۔قیمت کا بڑھنا یہ بتارہا ہے کہ ہمارے ملک میں مانگ کے باوجود چلغوزے کو ایکسپورٹ کررہا ہے ۔
کوٹہ پورا کرنے کی بجائے ایکسپورٹ کرنے کی ڈیوٹی پر ٹیکس لگائیں
اور پابندی بوریوں پر لگائیں اور یہ ہر کھانے پینے کی چیزوں پر لگانا چاہیئے ۔
پاکستان میں ہی پیکیجینگ کا معیار اچھا کریں ۔
 

وجی

لائبریرین
آلو : 75 روپے اور ٹماٹر 101 روپے امتیاز مارکیٹ کے ریٹ
عام ٹھیلوں پر آلو: 100 روپے اور ٹماٹر 150 روپے مل رہا ہے۔
 

سید رافع

محفلین
کُند مچھلی 500 روپے کلو کے حساب سے مل رہی ہے ۔

حیدر آباد میں مرل چھلی پسند کی جاتی ہے، ایک بیچنے والا زندہ مرل لے کر آتا ہے، ڈھائی سو روپے کلودے دیتا ہے۔ ویسے سنگھاڑا اور روہو مچھلیاں سستی ہوتی ہیں اور سو روپے کلو تک مل جاتی ہیں۔

سفید کنڈ مچھلی تو 800 روپے پہنچی ہوئی سنا ہے۔

ملیر کراچی کی لیاقت مارکیٹ میں ایک کانٹے کی مچھلی 500 روپے کلو مل رہی ہے۔ مچھلی کا نام یاد نہیں رہا لیکن ایک کانٹے کی ہے۔

کراچی میں سوک سینٹر پر اور خاص کر بیت المکرم مسجد کے بالمقابل اکرم فش پوائنٹ پر گرل اور فرائی مچھلی 2000 روپے کلو ملتی ہے۔ یہ لوگ مشکا، سرمئی اور رہو مچھلی بیچتے ہیں۔
 

سید رافع

محفلین
مرغی کاگاشت بغیر جلد کے صاف کیا ہوا دو سو روپے کلو، زندہ پرندہ 95 روپے کلو

یہاں کراچی میں مرغی کا گوشت 500 روپے کلو اور زندہ مرغی 360 روپے فی کلو ہے۔ حالانکہ انڈیا میں ایک ڈالر 84 روپے اور پاکستان میں 284 روپے ہے۔ اس حساب سے پاکستان میں گوشت کی قیمت 3.5 گنا ہونی چاہیے تھی۔ یعنی 700 روپے فی کلو۔
 

سید رافع

محفلین
کوٹہ پورا کرنے کی بجائے ایکسپورٹ کرنے کی ڈیوٹی پر ٹیکس لگائیں
چلغوزہ برآمد ہورہا ہے تو اچھا ہے نا!

ڈالر قومی خزانے میں آئیں گے جس سے ضروری اشیاء مثلا ادویات، مشینری اور زراعت سے متعلقہ درآمدات کی جا سکیں گی۔
 
Top