بہت خُوبغزل(حبیب جالب)پھر کبھی لوٹ کر نہ آئیں گےہم ترا شہر چھوڑ جائیں گےدُور افتادہ بستیوں میں کہیںتیری یادوں سے لو لگائیں گےشمعِ ماہ و نجُوم گل کرکےآنسوؤں کے دیئے جلائیں گےآخری بار اک غزل سُن لوآخری بار ہم سُنائیں گےصورتِ موجۂ ہوا جالبساری دنیا کی خاک اُڑائیں گے
شراکت پسند آئی، اس کے لیئے بیحدشکریہ۔خوش رہیئے ہنستے مسکراتے۔بہت خُوب
تشکّر شیئر کرنے پر
بہت خوش رہیں
ایک عمدہ انتخاب کی شراکت کے لیے شکریہ