نسخ کی حمایت میں۔۔۔

الف عین

لائبریرین
دلچسپ رہی ہے بحث۔ لیکن میں کمال ابدالی سے متفق نہیں پاتا۔ نسخ سے زیادہ ان کی حمایت رسم الخط کی تبدیلی کی سمت لگ رہی ہے۔
رہا سوال یائے معروف اور مجہول کا تو، تو ہمارے رحمت یوسف زئی صاحب اپنے مشین ٹرانسلیشن پروجیکٹ میں ’مےل‘ لکھنا پسند کر رہے ہیں، اسے ’میل‘ سے جدا کرنے کے لئے۔
البتہ جہاں تک فانٹ فیس کا سوال ہے، وہاں مجھے بھی کیریکٹر بیسڈ فانٹ ہی پسند ہیں۔ arifkarim نے جس طرح نستعلیق نما فانٹ کا حوالہ دیا ہے، اس سے اور فارسی اوپن فانٹ (شاید، اس کا پورا نام بھول رہا ہوں) لا علم رہ کر میں نے ہی ’نسق‘ فانٹ بنایا تھا، جسے نسق اور پھر نقش کا نام دیا تھا، اور اسی کو ’سمت‘ میں اپلائی کیا تھا۔ علوی میں نسبتاً کم اور جمیل میں زیادہ جوڑوں کی پرابلمس ہیں۔ چاہے وہ فانٹ کی ہوں یا رینڈرنگ انجن کی ۔
 

عدنان عمر

محفلین
رہا سوال یائے معروف اور مجہول کا تو، تو ہمارے رحمت یوسف زئی صاحب اپنے مشین ٹرانسلیشن پروجیکٹ میں ’مےل‘ لکھنا پسند کر رہے ہیں، اسے ’میل‘ سے جدا کرنے کے لئے۔
سر! رحمت صاحب کی مشین ٹرانسلیشن میں یائے مجہول اور یائے لین میں فرق کیسے ہوگا۔ مثلاً زبر کے بغیر مے لا اور مے لا میں کوئی فرق نہ ہوگا۔
 

باسم

محفلین
بحیثیت نستعلیق فانٹ ساز اس موضوع پر بہت کچھ لکھا جا سکتا ہے۔ البتہ بحث کی حالت کو دیکھتے ہوئے صرف اتنا ہی کہنے کو من کر رہا ہے:
c000145.gif
میرا تو خیال ہے ابتدائی مثلا نما میں نون اور میم اور آخری مثلا مسئلے میں لام اور یے کے لیگیچر والا مربہ تیار ہوسکتا ہے جس میں حروف ترچھے اوپر کو نہ جائیں سیدھے رہیں اور لکھائی بھی عام پین والی ہو نہ کہ کٹے ہوئے قلم سے
کافی نستعلیق فونٹ ہوگا۔
 
مدیر کی آخری تدوین:

arifkarim

معطل
میرا تو خیال ہے ابتدائی مثلا نما میں نون اور میم اور آخری مثلا مسئلے میں لام اور یے کے لیگیچر والا مربہ تیار ہوسکتا ہے جس میں حروف ترچھے اوپر کو نہ جائیں سیدھے رہیں اور لکھائی بھی عام پین والی ہو نہ کہ کٹے ہوئے قلم سے
کافی نستعلیق فونٹ ہوگا۔
سعادت نے اوپر ایک مراسلے میں لینوٹائپ نستعلیق کا ذکر کیا تھا۔ یہ اس سے ملتا جلتا ہے گو کہ اس جیسا خوبصورت نہیں ہے۔
 

arifkarim

معطل
علوی میں نسبتاً کم اور جمیل میں زیادہ جوڑوں کی پرابلمس ہیں۔
یہ میرے لئے کافی معلوماتی ہے کیونکہ علوی اور جمیل کا کیریکٹر فانٹ ایک ہی ہے یعنی جوہر نستعلیق۔ اگر ہم اس فانٹ کو کسی بہتر کیریکٹر فانٹ کی بنیاد پر بنا ڈالیں تو ان مسائل کا حل نکل سکتا ہے۔
 

arifkarim

معطل
کروم میں سپیس نظر آتی ہے۔ باقی براؤزرز میں نہیں
کروم میں ڈیفالٹ اسپیس نظر آتی ہے البتہ سعادت نے تجربتاً پیج پر کرننگ فیچر آن کیا تو وہاں بھی اسپیس غائب ہو گئی تھی۔ میرا خیال ہے کروم کرننگ کا فیچر ڈیفالٹ آن نہیں رکھتا البتہ ویب پیج کے اوپن ٹائپ ٹیگز میں اسے فعال کیا جا سکتا۔
 
آخری تدوین:

متلاشی

محفلین
میرا تو خیال ہے کہ بی بی سی اردو کی پرانی ویب سائٹ پر استعمال ہونے والا ایشیا ٹائپ اور موجودہ ویب سائٹ پر نسیم دونوں ہی نسخ کے فانٹس ہیں- کیا ایسا نہیں ہے؟
دوم: اردو کا "اصلی" نسخ فانٹ کون سا ہے؟
انہیں نسخ نما کہہ سکتے ہیں اصل نسخ نہیں ہیں یہ فونٹس ۔۔ اصل نسخ کا نمونہ میں اوپر دے چکا ہوں ۔۔۔نسخ ایک باقاعدہ رسم الخط ہے اس کے اصول و قواعد ہیں ۔۔۔ یہ جو 4 کریکٹر بیسڈ سمپل نسخ نما فونٹس ہے انہیں میرے خیال سے نسخ کا فونٹ کہنا مناسب نہیں ۔۔۔ آپ کو انٹرنیٹ پر خط نسخ کے حوالے سے کتب بھی مل جائیں گی جن میں قواعد وغیرہ لکھے ہوں گے اور اشکال سے سمجھایا گیاہو گا۔۔۔ جس طرح آج تک ہر لحاظ سے مکمل کوئی بہترین نستعلیق فونٹ نہیں بن پایا اسی طرح ہر لحاظ سے مکمل کوئی بہترین نسخ فونٹ بھی موجود نہیں ہے۔۔۔ البتہ تصمیم اور کلک وغیرہ کا نسخ فونٹ کافی حد تک اصل نسخ خطاطی سے مطابقت رکھتا ہے ۔۔۔۔
 

متلاشی

محفلین
جہاں تک مجھے معلوم ہے، عربی کے زیادہ تر نسخ فانٹس میں کرسی تبدیل نہیں ہوتی-
برادرم یہ فونٹس کا مسئلہ ہے جدید عریبک نسخ خطاطی میں بھی الفاظ کی کرسی بدلتی ہے ۔۔۔ یہ فونٹ کے ایکسپرٹ حضرات پر منحصر ہے کہ وہ فونٹ کو کس حد تک اصل نسخ خطاطی کے قریب لے جا سکتے ہیں ۔۔۔ افسوس کا مقام ہے کہ ہمارے ہاں سمپل 4 کریکٹر بیس فونٹ کو اصل نسخ فونٹ سمجھ لیا جاتا ہے ۔۔۔
اور آپ کی اس بات سے میں اتفاق کرتا ہوں کہ پرانے نسخ میں زیادہ تر الفاظ کی کرسی نہیں بدلتی تھی لیکن اس میں بھی تیس فیصد الفاظ کی کرسی بدلتی ہے ۔۔۔ پرانے نسخ کے مطابق اب تک کا سب سے بہترین ٹائپ فیس مصحف مصر کا ہے ۔۔۔ اس کا نمونہ ملاحظہ کریں
13096296_1019149814817463_3499094683454951990_n.jpg

اس فونٹ کا غور سے تجزیہ کریں یہ نسخ خطاطی کے قریب ترین فونٹ ہے ۔۔۔ اس میں بعض جگہ تو بہت واضح الفاظ میں اشکال کی تبدیلی کے ساتھ کرسی بھی بدلی ہوئی ہے جیسے یخرج اور الحي وغیرہ ۔۔۔
مزید بر آں المیت کے لفظ کو غور سے دیکھیں کرسی بدل رہی ہے ۔۔۔۔
arifkarim جمیل نوری نستعلیق میں ایک غلطی پکڑی گئی ہے ۔۔۔ وہ یہ کہ ال ح ی کو جب ملا کر لکھیں تو یہ الحی ایسا لکھا جاتا ہے ۔۔۔۔ بینوا وتوجروا :)
 

عدنان عمر

محفلین
یہ شاعری کی تین کتابیں کیا انڈیزائن میں کمپوز کی گئی ہیں؟


نستعلیق میں ہر حرف پر اعراب نہ لگنے کے مسائل رینڈرنگ انجن کی کمزوری ہے نہ کہ فانٹ میکنگ کا کوئی بگ۔ اسوقت ڈیکوٹائپ کے اے سی ای انجن اور آئی ایس ایل کے گریفائٹ انجن میں ہر نستعلیق حرف پر بالکل صحیح اعراب لگائے جا سکتے ہیں۔


آپ شاید انڈیزائن کے پرانے ورژنز پر کام کر رہے ہیں۔ جدید ورژن میں تو اردو نستعلیق کی مکمل اسپورٹ شامل ہے۔ اگر آپکو انڈیزائن سیکھنا ہے تو ہمارے اسباق ملاحظہ فرمائیں۔ یہاں موجود ہیں۔
جناب کیا ایم ایس ورڈ سے ان ڈیزائن سی سی میں کاپی پیسٹ ہوسکتا ہے؟ میں آپ کو اس لیے زحمت دے رہا ہوں کہ ابھی میرے آفس میں سی سی موجود نہیں ہے ورنہ خود تجربہ لیتا۔
 
جناب کیا ایم ایس ورڈ سے ان ڈیزائن سی سی میں کاپی پیسٹ ہوسکتا ہے؟ میں آپ کو اس لیے زحمت دے رہا ہوں کہ ابھی میرے آفس میں سی سی موجود نہیں ہے ورنہ خود تجربہ لیتا۔
ہو جاتا ہے لیکن فارمیٹنگ نہیں رہتی۔
جبکہ اگر انڈیزائن سے ورڈ میں کریں تو فارمیٹنگ برقرار رہتی ہے
 

سعادت

تکنیکی معاون
یہ جو 4 کریکٹر بیسڈ سمپل نسخ نما فونٹس ہے انہیں میرے خیال سے نسخ کا فونٹ کہنا مناسب نہیں ۔۔۔
افسوس کا مقام ہے کہ ہمارے ہاں سمپل 4 کریکٹر بیس فونٹ کو اصل نسخ فونٹ سمجھ لیا جاتا ہے ۔۔۔
آپ کی اس بات سے متفق ہوں۔ ایریل، تاہوما، یا سمپلیفائیڈ عریبک جیسے فونٹس کو نسخ کہنا نسخ کے ساتھ اچھی خاصی زیادتی ہے۔

البتہ:
یہ فونٹ کے ایکسپرٹ حضرات پر منحصر ہے کہ وہ فونٹ کو کس حد تک اصل نسخ خطاطی کے قریب لے جا سکتے ہیں
اس بات سے تھوڑا سا اختلاف ہے۔ کلاسیکی نسخ کے اصول اور ان کی اہمیت اپنی جگہ، لیکن خطاطی سے ٹائپ فیس کے سفر کے دوران ٹائپ ڈیزائنرز اکثر ان اصولوں میں اپنے ٹائپ فیس کی ضروریات کے مطابق ترامیم کرتے ہیں۔ [۱] ایک مثال نسیم ہی کی ہے، اور دوسری ڈرائیڈ عریبک نسخ کی (جو اینڈرائیڈ میں عربی سکرپٹ (بشمول اردو) کا ڈیفالٹ فونٹ ہے اور چھوٹے پوائنٹ سائز کو سامنے رکھتے ہوئے بنایا گیا تھا)۔ ڈرائیڈ عریبک نسخ کے ڈیزائنز، پاسکل زغبی، نے اس کے ڈیزائن اور ڈویلپمنٹ کے بارے میں ایک دلچسپ بلاگ پوسٹ لکھی تھی، جس میں سے کچھ اقتباسات پیش ہیں:

The traditional Naskh forms are softened for less formal documents such as periodicals and journals. The letterforms structures are based on the calligraphic grammatical rules of the Naskh writing style while drawn with a contemporary feel.

droid-arabic-naksh-01_zps08ygmwhk.jpg


Below are few glyphs from the Droid Naskh font compared with traditional Naskh calligraphic letters. The glyphs in Droid Naskh follow the rules of the Naskh style with modifications to the loop size, contrast, and width of the glyphs which lends the font to be legible in small size on mobile or screen.

droid-arabic-naksh-02_zpsjdmwtiim.png

اب کیا ڈرائیڈ عریبک اور نسیم فونٹس ’نسخ‘ کہلائے جا سکتے ہیں؟ میرے خیال میں، ہاں۔ (اور میں سمجھتا ہوں کہ اردو پڑھنے کے لیے بھی یہ کافی اچھے فونٹس ہیں!)

اسی طرح نوٹو نستعلیق اردو میں بھی ڈیزائن کے ایسے فیصلے دیکھے جا سکتے ہیں جو کلاسیکی نستعلیق کے اصولوں پر سو فیصد فِٹ نہیں بیٹھتے (نوٹو نستعلیق اردو کے اجرا کے بعد شاید فیس‌بُک پر کچھ ایسا پڑھا تھا کہ یہ کیسا نستعلیق فونٹ ہے جس میں نستعلیق کے معانی ہی بدل گئے :) )، لیکن اس فونٹ کو نستعلیق نہ کہنا میری ناقص رائے میں تو مناسب نہیں ہو گا۔

[۱] کبھی کبھار یہ ترامیم فونٹ ٹیکنالوجی کی حدود کی وجہ سے کرنی پڑ جاتی ہیں، لیکن وہ ایک علیحدہ بحث ہے۔
 

arifkarim

معطل
سعادت کی بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ ٹیکنالوجی کی عدم دستیابی کے باعث کچھ رسم الخطوط کے فانٹس میں خطاطی کو کمپرومائز کرنا پڑتا ہے۔ ڈیکو ٹائپ کے تھامس مائلو اس کمپرومائز کے قائل نہیں تھے اسی لئے انہوں نے کئی دہائیوں کی ریسرچ کے بعد ایڈوانسڈ عربی انجن بنایا جسے متلاشی نے اوپر تصمیم میں دکھایا ہے۔ اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ یہ بلاشبہ ہر عربی رسم الخط کیلئے بہترین ہے البتہ ناقص سافٹوئیر اسپورٹ اور قیمت خرید سے باہر ہونے کی وجہ سے فی الحال قابل استعمال نہیں۔
میری تھامس مائلو سے اسے آزاد مصدر کرنے کیلئے بات ہوئی تھی تو اسکا کہنا تھا کہ وہ کردے گا اگر اگلے ۲۰ سال تک کوئی اسکی کمپنی میں انویسٹمنٹ کرنے کیلئے راضی ہو جائے۔
 
Top