نسخ کی حمایت میں۔۔۔

عدنان عمر

محفلین
اب یہ 4 مستند طرزِ نستعلیق بن چکے ہیں اب اگر کوئی ان سے ہٹ کر ان سے الگ کوئی نیا طرزِ نستعلیق ایجاد کرے اور وہ مقبولیت کا ایسا ہی درجہ حاصل کرے جیسا کہ ان چاروں کے پاس ہے تو پھر اسے بھی انہی کی طرح ایک طرزِ نستعلیق مان لیا جائے گا۔۔۔
کیا مقبولیت اور وہ بھی قبولیتِ عام معیار ٹھہرا کسی کو تسلیم کرنے یا رد کرنے کا؟ استادانِ فن کے بعد کیا تبدیلی کے دروازے بند ہو گئے؟
 

متلاشی

محفلین
کیا مقبولیت اور وہ بھی قبولیتِ عام معیار ٹھہرا کسی کو تسلیم کرنے یا رد کرنے کا؟ استادانِ فن کے بعد کیا تبدیلی کے دروازے بند ہو گئے؟
دیکھیں خطاطی اور جتنے بھی فنون ہیں ان سب کا تعلق انسانی کی جمالیاتی حس سے ہے ۔۔۔ یہ ایک الگ بحث ہے کہ ہماری قوم کی جمالیاتی حس اب تقریبا ختم ہو چکی ہے ۔۔۔ فن اور اساتذانِ فن کے قدر دان اب بہت کم رہ گئے ہیں ۔۔۔ کسی بھی چیز کی اصل قدرو قیمت تو اس کے قدر دان اور اہلِ ذوق حضرات ہی جانتے ہیں ۔۔۔ ہیرے کی قدر جوہری جانتا ہے سبزی والا نہیں ۔۔۔ اس لیے قبولیت عام سے پہلے قبولیت خاص (اس فن کے ماہرین اور قدردان ) کو معیار ٹھہرایا جائے گا۔
اور رہ گئی تبدیلی یا تغیر تو وہ تو ضروری اور فطری ہے وقت کے ساتھ ساتھ تبدیلی تو ہر چیز میں آتی ہے ۔ مگر بعض تبدیلیاں طبیعتِ سلیمہ پر ناگوار گذرتی ہیں اور بعض خوشگوار اثر ڈالتی ہیں اس لیے یہ ماہرینِ فن اور اساتذانِ فن پر موقوف ہے کہ وہ ایسی تبدیلیاں لائیں جو انسانی طبیعت پر خوشگوار اثرات مرتب کریں ۔۔۔ اور انہیں تبدیلیوں کو عوام میں بھی پذیرائی ملے گی ۔۔
 

طالب سحر

محفلین
لیکن بے شمار ایسی اشکال ہیں جو کلاسیکل نسخ کی اشکال سے بالکل نہیں ملتیں بلکہ کلاسیکل خطاطی کی اشکال اور ان کے اصولوں سے جان بوجھ کر انحراف کیا گیا ہے ۔۔۔ مثال کے طور پر
اونچے شوشے کا نہ ہونا ۔۔۔ نسخ کا بنیادی اصول ہے جب بھی تین شوشے اکھٹے آ جائیں تو درمیان والا شوشہ اونچا لکھا جاتا ہے ۔۔۔ لیکن ایسا نہیں ہے ۔۔۔ اسی طرح میر مین وغیرہ کے الفاظ میں ن اور ر کا پیوند اوپر سے ملتا ہے نہ کہ بیس لائن سے ۔۔۔ اسی طرح بی نی یی آئسولیٹڈ اور ی فائنل والنے سارے الفاظ نسخ میں اونچے لکھے جاتے ہیں ۔۔ اور بھی بہت کچھ ہے :۔۔۔
تفصیل اور مثالوں کے لیے میرے اردو نسخ فونٹ کا یہ تعارف ملاحظہ کریں :۔ یہی الفاظ نسیم یا ڈرائیڈ وغیرہ میں لکھ کر دیکھیں تو آپ کو پتہ چلے گا کہ اصولوں سے بہت زیادہ انحراف کیا گیا ہے ۔۔۔

1۔ کیا آپ نے مامون صقال کا Arabic Typesetting (جو کہ مائکروسافٹ کے لئے ڈئزائن کیا گیا تھا) استعمال کر کے دیکھا ہے؟

2۔ مہر اردو نسخ کی دستیابی کی صورتحال کیا ہے؟
 
آخری تدوین:

سعادت

تکنیکی معاون
سمپلفائیڈ عریبک ، ایریل یا تاہوما وغیرہ میں جوڑوں کے جو اصول ہیں سیم وہی اصول نسیم اور ڈرائیڈ نسخ میں بھی ہیں ۔۔۔۔
پھر آخر کیا وجہ ہے کہ کہ آپ سمپلیفائیڈ عریبک وغیرہ کو تو نسخ فونٹ نہیں مانتے جبکہ نسیم اور ڈرائیڈ نسخ کو مانتے ہیں ۔۔۔۔ ؟؟؟؟؟
آپ کا یہ سوال بالکل بجا ہے۔ :) میں وضاحت کرتا ہوں:

۱۔ ایریل، تاہوما، یا سمپلیفائیڈ عریبک وغیرہ میں اشکال کا باہمی تناسب نسخ کے کلاسیکی تناسب سے مماثلت نہیں رکھتا۔ نسیم یا ڈرائیڈ عریبک نسخ اس معاملے میں کلاسیکی نسخ کے قریب تر ہیں۔
۲۔ ایریل، تاہوما، یا سمپلیفائیڈ عریبک وغیرہ میں اشکال کے سٹروکس کم کنٹراسٹ پر مبنی ہیں (سٹروکس کی چوڑائی عموماً یکساں رہتی ہے)، جبکہ نسیم یا ڈرائیڈ عریبک نسخ کی اشکال کے سٹروکس کلاسیکی نسخ کی مانند زیادہ کنٹراسٹ رکھتے ہیں (یا modulated ہیں)۔

رہا معاملہ اصولوں سے انحراف کا، تو اس کے بارے میں میں نے پچھلے مراسلوں میں کہا تھا کہ:
کلاسیکی نسخ کے اصول اور ان کی اہمیت اپنی جگہ، لیکن خطاطی سے ٹائپ فیس کے سفر کے دوران ٹائپ ڈیزائنرز اکثر ان اصولوں میں اپنے ٹائپ فیس کی ضروریات کے مطابق ترامیم کرتے ہیں۔
اور:
اگرچہ کہیں کہیں (۲) کے اصولوں میں بھی (۱) کی غیر موجودگی کی وجہ سے ترمیم مل سکتی ہے۔
نسیم کا مقصد خبروں یا میگزین کی ٹائپ سیٹنگ ہے جہاں متن کی سطروں میں زیادہ فاصلہ نہیں ہوتا، جبکہ ڈرائیڈ عریبک نسخ کا مقصد سکرینز پر چھوٹے پوائنٹ سائز میں پڑھے جانے کے قابل ہونا ہے۔ ان دونوں کیسز میں نسخ کے پیچیدہ اصولوں (جیسے شوشے وغیرہ) کو نظر انداز کیا جانا کم از کم میرے نزدیک اتنی بڑی خامی نہیں ہے۔

آپ کا نقطۂ نظر سمجھ میں ضرور آتا ہے (آپ جسے ’نسخ نما‘ کہتے ہیں، جان ہڈسن اسے ’neo-naskh‘ کہتے ہیں)، لیکن میری ناقص رائے میں ٹائپوگرافی کو اتنی چھوٹ تو دینی ہی چاہیے کہ وہ خطاطی کے اصولوں کو اپنی ضروریات کے مطابق ڈھال سکے۔ :)
 

متلاشی

محفلین
ویسے سعادت بھائی آپ نے مشرف نسخ فونٹ کے سیمپلز دیکھے ہیں ؟؟؟ کلاسیکل نسخ فونٹس میں وہ ایک بہترین فونٹ ہے ۔۔۔

Capture04_4086.PNG

Capture05_4448.PNG

Capture06_4400.PNG

Capture08_6387.PNG

ربط
 

سعادت

تکنیکی معاون
ویسے سعادت بھائی آپ نے مشرف نسخ فونٹ کے سیمپلز دیکھے ہیں ؟؟؟ کلاسیکل نسخ فونٹس میں وہ ایک بہترین فونٹ ہے ۔۔۔
جی، ٹائپوفائل پر کافی عرصہ پہلے اس کے بارے میں پڑھا تھا، لیکن بعد میں کہیں نظر نہیں آیا۔ کیا یہ ویب پر دستیاب ہے؟
 

طالب سحر

محفلین
کل رات ہی ٹائپوگرافیکا کے ذریعے کلاسیکی نسخ پر مبنی ’بُستانی‘ فونٹ کا علم ہوا۔ انتہائی شاندار ہے!

بستانی واقعی شاندار ہے- نستعلیق سے محبت اپنی جگہ، لیکن یہ بات تو ماننے والی ہے کہ کمپیٹر پر اردو لکھنے کے لئے روایتی دھلوی اور لاہوری نستعلیق کے مقابلے میں ایران اور عرب دنیا میں ان کے اپنے اور باہر والے لوگ ٹائپوگرافی میں خوبصورت، جمالیاتی تجربات کر رہے ہیں۔ ان تجربات کا تعلق ان کی روایات سی جڑا ہوا بھی ہے، اور اس نئے عہد کی sensibilities کے ساتھ آگے جانے کا راستہ بھی دکھاتا ہے-
 
آخری تدوین:

طالب سحر

محفلین
جی دیکھا ہے ۔۔۔ اچھا فونٹ ہے لیکن اردو کے حوالےسے اس میں کئی مسائل ہیں ۔۔۔

اگر آپ ان مسائل پر روشنی ڈالیں تو ممنون ہوں گا-

اسی طرح میر مین وغیرہ کے الفاظ میں ن اور ر کا پیوند اوپر سے ملتا ہے نہ کہ بیس لائن سے ۔۔۔
کم از کم یہ مسئلہ تو اس میں نہیں ہے-
 

متلاشی

محفلین
آپ کا نقطۂ نظر سمجھ میں ضرور آتا ہے (آپ جسے ’نسخ نما‘ کہتے ہیں، جان ہڈسن اسے ’neo-naskh‘ کہتے ہیں)، لیکن میری ناقص رائے میں ٹائپوگرافی کو اتنی چھوٹ تو دینی ہی چاہیے کہ وہ خطاطی کے اصولوں کو اپنی ضروریات کے مطابق ڈھال سکے۔
سعادت بھائی آپ کا یہ جملہ توجہ طلب ہے :
ٹائپوگرافی کو اتنی چھوٹ تو دینی ہی چاہیے کہ وہ خطاطی کے اصولوں کو اپنی ضروریات کے مطابق ڈھال سکے۔
دیکھیں جب ٹائپوگرافرز کو آپ اتنی چھوٹ دینے کے قائل ہیں کہ وہ خطاطی کے اصولوں کو اپنی ضرورت کے مطابق تبدیل کر سکتے ہیں تو پھر آپ خطاط حضرات کو یہ چھوٹ کیوں نہیں دیتے کہ وہ کسی بھی ایسے فونٹ کو جس میں کلاسیکل رسم الخط کے اصولوں سے انحراف کیا گیا ہو، کو اس رسم الخط کا نام دینے پر احتجاج کریں کیونکہ کہ اس سے اس رسم الخط کی پہچان مجروح ہوتی ہے ۔۔۔۔ پھر اس کے لیے وہ نسخ نما یا بقول جان ہڈسن ’neo-naskh‘ کا نام استعمال کرلیں۔۔۔
دیکھیں کسی بھی رسم الخط کے اصول و ضوابط خطاطین نے بنائے
اور اس رسم الخط کی پہچان کے لیے ایک خاص نام بھی انہیں خطاطین نے دیا ۔۔۔
اب اگر کوئی تیسرا شخص آ کر ان اصولوں سے انحراف کرے لیکن وہ اس رسم الخط کو نام وہی دینے پر مصر ہو تو میرے خیال سے اس شخص کو قطعاً یہ حق حاصل نہیں ۔۔
میں اپنا نقطہ نظر واضح کر چکا ہوں ۔۔۔ آپ اس سے اختلاف و اتفاق کا حق محفوظ رکھتے ہیں :)
 

متلاشی

محفلین
جی، ٹائپوفائل پر کافی عرصہ پہلے اس کے بارے میں پڑھا تھا، لیکن بعد میں کہیں نظر نہیں آیا۔ کیا یہ ویب پر دستیاب ہے؟
نہیں دستیاب نہیں۔۔۔ میں نے بھی ٹائپو فائل پر اس کا چرچا سنا تھا ۔۔۔ اب تو عرصہ ہوا ٹائپو فائل ہی بند پڑی ہے
 

طالب سحر

محفلین
کلاسیکی نسخ میں سلطان نسخ فونٹ بھی کمال کا فونٹ ہے ۔۔۔
واقعی خوبصورت فونٹ ہے، لیکن یہ نسخ کے اُس اصول کی پابندی نہیں کرتا جس کی نشاندہی آپ نے کی تھی:
اسی طرح میر مین وغیرہ کے الفاظ میں ن اور ر کا پیوند اوپر سے ملتا ہے نہ کہ بیس لائن سے ۔۔۔
 

متلاشی

محفلین
اگر آپ ان مسائل پر روشنی ڈالیں تو ممنون ہوں گا-
آپ اس میں اردو ٹیکسٹ لکھ کر دیکھ لیں آپ کو خود ہی اندازہ ہو جائے گا ۔۔۔ نہیں تو کوئی صفحہ عریبک ٹائپ سیٹنگ میں ٹائپ کر کے یہاں محفل پر لگا دیں میں اس میں موجود مسائل کی نشاندہی کر دوں گا۔۔
 

متلاشی

محفلین
واقعی خوبصورت فونٹ ہے، لیکن یہ نسخ کے اُس اصول کی پابندی نہیں کرتا جس کی نشاندہی آپ نے کی تھی:
آپ ذرا غور فرمائیں اس اصول پر پورا اترتا ہے یہ فونٹ تاہم جدید عریبک نسخ جس میں بیس لائن سے الفاظ اوپر اٹھتے ہیں اس کی پابندی نہیں اس میں ۔۔۔
اس فونٹ کا نیا نام اوسان مزید نمونہ جات اور معلومات کے لیے یہ پی ڈی ایف فائل دیکھیں
 

متلاشی

محفلین
اب تک کا سب سے بہترین نسخ فونٹ میرے خیال سے عبدو کا مصحف مصر کا فونٹ ہے ۔۔۔ اوپن ٹائپ فیچرز بھی اس کے کمال کے ہیں اور الفاظ کی اشکال بھی کلاسیکل ہیں ۔۔۔

abdofonts-Quran-HD-png1000-175.png

abdofonts-Quran-HD-png1000-172.png

abdofonts-Quran-HD-png1000-166.png
 
Top