موت سے مت ڈرا مجھے، نیند سے مت جگا مجھے ۔ فاتح الدین بشیر

فاتح

لائبریرین
ایک طرحی مشاعرے کے لیے لکھی گئی خاکسار کی ایک غزل آپ احباب کی بصارتوں کی نذر:

موت سے مت ڈرا مجھے، نیند سے مت جگا مجھے
فقر گو دلربا مجھے، خوابِ غنا دِکھا مجھے

حسن ترا فقط ملال، ذات مری بھی پائمال
اوجِ کمال و لازوال، کافی ہے اک خدا مجھے

روئے گریزِ دلبراں مرگ برائے عاشقاں
نامہ بنامِ دیگراں، قاصدا! مت دِکھا مجھے

کوچہ بہ کوچہ دل بہ دل، نقشِ وجود گِل بہ گِل
مثلِ صبا و آہِ دل پھرنا ہے جا بجا مجھے

بادۂ ناب کر کشید، شعر و سخن، کبھی نشید
چھوڑ یہ وعدہ و وعید، بزم اُٹھا، سجا مجھے

جان سے جب قریب تھا، کہتا تو کچھ حبیب تھا
"لفظ بہت عجیب تھا، یاد نہیں رہا مجھے"
فاتح الدین بشیرؔ​
 

عسکری

معطل
بہت اچھی ہے پر یہ شرط لگا لیں پکی لگا کی لکھی گئی ہے جو موت اور نیند میں فرق واضع نہیں ہو پا رہا مر گیا تو گل جاتا سو گیا تو اٹھ جاتا :grin:
 

نایاب

لائبریرین
شاعری سچ بولتی ہے بھید دلوں کے کھولتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


حسن ترا فقط ملال، ذات مری بھی پائمال
اوجِ کمال و لازوال، کافی ہے اک خدا مجھے

بلاشبہ اک اچھی غزل ۔۔۔۔۔
 

رانا

محفلین
حسن ترا فقط ملال، ذات مری بھی پائمال
اوجِ کمال و لازوال، کافی ہے اک خدا مجھے

لاجواب فاتح بھائی۔ بہت ہی عمدہ۔
عموما اتنی مشکل زبان میں لکھی گئی شاعری کا صرف پہلا شعر ہی پڑھتا ہوں اور باقی پر "میبل" کی طرح سرسری نظر ہی ڈالتا ہوں۔ لیکن اسے دو مرتبہ پڑھا۔
:khoobsurat:

پہلے مصرے کے ایک لفظ کو تھوڑا سا تبدیل کرنے کو طبیعت مچلی لیکن پوری پڑھنے کے بعد طبیعت کو قابو میں کرنا پڑا۔;) ورنہ آپ میری طبیعت صاف کردیتے۔:)
 

فاتح

لائبریرین
حسن ترا فقط ملال، ذات مری بھی پائمال
اوجِ کمال و لازوال، کافی ہے اک خدا مجھے

لاجواب فاتح بھائی۔ بہت ہی عمدہ۔
عموما اتنی مشکل زبان میں لکھی گئی شاعری کا صرف پہلا شعر ہی پڑھتا ہوں اور باقی پر "میبل" کی طرح سرسری نظر ہی ڈالتا ہوں۔ لیکن اسے دو مرتبہ پڑھا۔
:khoobsurat:

پہلے مصرے کے ایک لفظ کو تھوڑا سا تبدیل کرنے کو طبیعت مچلی لیکن پوری پڑھنے کے بعد طبیعت کو قابو میں کرنا پڑا۔;) ورنہ آپ میری طبیعت صاف کردیتے۔:)
محبت ہے بھائی آپ کی۔۔۔ ممنون ہوں۔
ویسے کس لفظ کو کس سے تبدیل کرنے پر طبیعت مچلی تھی؟ :)
 
Top