ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
غزل

مت سمجھو کہ ہجرت کے طلسمات میں گم ہیں
ہم لوگ وفاؤں کے تضادات میں گم ہیں

رستوں میں نہیں سات سمندر کی یہ دوری
یہ سات سمندر تو مری ذات میں گم ہیں

ہم لے کے کہاں جائیں محبت کا سوال اب
دل والے بھی اپنے ہی مفادات میں گم ہیں

کشکولِ انا کو بھی چٹختا کوئی دیکھے
سب اہلِ کرم لذتِ خیرات میں گم ہیں

الفاظ دریچے ہیں جو کھلتے ہیں دلوں میں
معنی مرے سامع کے خیالات میں گم ہیں

ظہیر احمد ۔ ۔ ۔ اکتوبر ۲۰۰۶​
 

ہادیہ

محفلین
ہم لے کے کہاں جائیں محبت کا سوال اب
دل والے بھی اپنے ہی مفادات میں گم ہیں

کشکولِ انا کو بھی چٹختا کوئی دیکھے
سب اہلِ کرم لذتِ خیرات میں گم ہیں

الفاظ دریچے ہیں جو کھلتے ہیں دلوں میں
معنی مرے سامع کے خیالات میں گم ہیں
واہ۔۔۔۔ بہت عمدہ۔۔ اعلیٰ
 

نیرنگ خیال

لائبریرین

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
واہ۔۔۔ کیا ہی اعلی اور عمدہ غزل ہے۔۔۔ لاجواب۔۔۔
بہت شکریہ ، نین بھائی ! اللّٰہ کریم آپ کو ہنستا مسکراتا رکھے!
یہ آپ نے گڑا مردہ اکھاڑدیا ہے ۔ سو اس کاسار ا عذاب ثواب ، داد بیداد آپ کی گردن پر!
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
بہت شکریہ ، نین بھائی ! اللّٰہ کریم آپ کو ہنستا مسکراتا رکھے!
یہ آپ نے گڑا مردہ اکھاڑدیا ہے ۔ سو اس کاسار ا عذاب ثواب ، داد بیداد آپ کی گردن پر!
میں تو کہتا ہوں یہ گڑا مردہ ہی مجھے دے دیں۔۔۔۔ گناہ ثواب کا کیا کرنا۔۔۔ ہوہوہوہوہو۔۔۔
ظہیر بھائی آپ سراپا محبت ہیں۔ اللہ پاک آپ کو خوش و خرم رکھے۔ آمین
 

علی وقار

محفلین
غزل

مت سمجھو کہ ہجرت کے طلسمات میں گم ہیں
ہم لوگ وفاؤں کے تضادات میں گم ہیں

رستوں میں نہیں سات سمندر کی یہ دوری
یہ سات سمندر تو مری ذات میں گم ہیں

ہم لے کے کہاں جائیں محبت کا سوال اب
دل والے بھی اپنے ہی مفادات میں گم ہیں

کشکولِ انا کو بھی چٹختا کوئی دیکھے
سب اہلِ کرم لذتِ خیرات میں گم ہیں

الفاظ دریچے ہیں جو کھلتے ہیں دلوں میں
معنی مرے سامع کے خیالات میں گم ہیں

ظہیر احمد ۔ ۔ ۔ اکتوبر ۲۰۰۶​
کمال!
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین


واہ واہ کیا کہنے !!
بہترین !!!!
ظہیر بھائی سلامت رہیے !!
بہت بہت شکریہ خاتون و حضرات! آپ دوستوں اور کرم فرماؤں کی ذرہ نوازی ہے کہ میرے ہر اچھے برے کلام کو اس محبت سے نوازتے ہیں ۔ اللّہ کریم آپ کو خوش و خرم رکھے ، آباد رکھے! آمین ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
رستوں میں نہیں سات سمندر کی یہ دوری
یہ سات سمندر تو مری ذات میں گم ہیں
کیا کہنے!
ہم لے کے کہاں جائیں محبت کا سوال اب
دل والے بھی اپنے ہی مفادات میں گم ہیں
آہ
کشکولِ انا کو بھی چٹختا کوئی دیکھے
سب اہلِ کرم لذتِ خیرات میں گم ہیں
کیا بات ہے!
الفاظ دریچے ہیں جو کھلتے ہیں دلوں میں
معنی مرے سامع کے خیالات میں گم ہیں
بہت خوب!

بہت ہی خوب ظہیر بھائی!

بہت سی داد!

جواب میں تاخیر کے لئے معذرت! گمان ہے کہ جب آپ نے یہ غزل پیش کی ہوگی تو اُن دنوں ہم کوچے میں "مصروف" ہوں گے۔ :) :)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
کیا کہنے!

آہ

کیا بات ہے!

بہت خوب!

بہت ہی خوب ظہیر بھائی!

بہت سی داد!

جواب میں تاخیر کے لئے معذرت! گمان ہے کہ جب آپ نے یہ غزل پیش کی ہوگی تو اُن دنوں ہم کوچے میں "مصروف" ہوں گے۔ :) :)
احمد بھائی ، ۲۰۰۶ کی یہ غزل یہاں ۲۰۱۶ میں پوسٹ کی تھی۔ محفل میں شمولیت کے کچھ دنوں بعد کا واقعہ ہے۔ ان دنوں میں روزانہ کئی کئی غزلیں ایک ساتھ پوسٹ کرتا تھا ۔ ارادہ یہ تھا کہ جلد ازجلد اس کلام کام سے فارغ ہوکر کوئی اور ڈھنگ کا کام کیا جائے ۔ ستم ظریف دیکھیے کہ اس ڈھنگ کے کام کی نوبت ابھی تک نہیں آئی۔ :)
 
Top