کاشفی

محفلین
غزل
(قطب شاہ)

سونے میں دیکھیا کہ پیتا ہوں میں شراب
عاشقاں کا دل ہوا ا س سے کباب

حور کھولے روز شیخاں پاس تھے
آبجاوے میرے میخانہ رباب

میرے بت کو پوجتے سارے بتاں
سبھی رما لاں کہو اس کا جواب

شکر و شکرو شکر لاکھاں شکر ہے
میری مجلس کوں ملک نا دیکھیں خواب

عاشقاں کے شعر تھے جگ مگ اُٹھے
میری آہ کا آگ ہے جیون آفتاب

قطب شاہ بندہ گناہ گار اب رہے
سب کرو یاراں دعا ہوگا ثواب
 
Top