کاشفی

محفلین
سلام
(علامہ ذیشان حیدر جوادی)
سلام اُن پہ جو معیار تھے وفا کے لئے
جئے خدا کے لئے، مر گئے خدا کے لئے

سدا وہ رہتے تھے تیار ہر بلا کے لئے
جنہیں خدا نے بنایا تھا کربلا کے لئے

حسین خاک کو خاک شفا بنا کے گئے
زمانہ کس لئے بے چین ہے دوا کے لئے

خدا کے دیں کی ضرورت حسین و اسماعیل
وہ ابتدا کے لئے تھے یہ انتہا کے لئے

رکھا جو خاک پہ ابن ابو تراب نے سر
فلک بھی جھک گیا تعظیمِ کربلا کے لئے

کٹا دے سر کو جو بننا ہو زندہ جاوید
جناب خضر یہ اک راہ ہے بقا کے لئے

عزائے شہ کو مٹا دے مجال ہے کس کی
دعائیں مانگی ہیں زہرا نے اس عزا کے لئے
 
آخری تدوین:
Top