فرخ منظور

لائبریرین
دور حیات آئے گا قاتل، قضا کے بعد
ہے ابتدا ہماری تری انتہا کے بعد

جینا وہ کیا کہ دل میں نہ ہو تیری آرزو
باقی ہے موت ہی دلِ بے مدعا کے بعد

تجھ سے مقابلے کی کسے تاب ہے ولے
میرا لہو بھی خوب ہے تیری حنا کے بعد

لذت ہنوز مائدہء عشق میں نہیں
آتا ہے لطفِ جرمِ تمنا سزا کے بعد

قتلِ حسین اصل میں مرگِ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
السلام علیکم

مجھے کب سے اس کی تلاش تھی ۔ بہت پسند ہے ۔ بہت پسند ہے مولانا محمد علی جوہر کا یہ کلام۔ بہت اچھا کیا آپ نے اسے یہاں پیش کیا ۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
وعلیکم السلام سیدہ شگفتہ! بہت شکریہ پسندیدگی کے لیے-
بہت شکریہ شمشاد صاحب اور وارث صاحب !
 

فاتح

لائبریرین
فرخ صاحب! یہ خوبصورت غزل ارسال کرنے پر بہت شکریہ۔ اگر آپ کے پاس مولانا کا مزید کلام ہو تو وہ بھی ارسال کیجیے گا۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
فرخ صاحب! یہ خوبصورت غزل ارسال کرنے پر بہت شکریہ۔ اگر آپ کے پاس مولانا کا مزید کلام ہو تو وہ بھی ارسال کیجیے گا۔

قبلہ فاتح صاحب میرے پاس مولانا کا مزید کلام تو نہیں لیکن میں نے کچھ دن قبل فیروز سنز پر انکا مجموعہ دیکھا اور جب خریدنے کے لیے ہاتھ بڑھایا تو قیمت دیکھ کر ہمّت نہ ہوئی -
 

طارق شاہ

محفلین
غزل
مولانا محمدعلی جوہر
دَورِحیات آئے گا قاتِل! قضا کے بعد
ہے اِبتدا ہماری، تِرے اِنتہا کے بعد
جِینا وہ کیا، کہ دل میں نہ ہو تیری آرزو
باقی ہے موت ہی، دلِ بے مُدّعا کے بعد
تجھ سے مُقابلہ کی، کِسے تاب ہے ولے
میرا لہُو بھی خوب ہے تیری حِنا کے بعد
لذّت ہنوز مایدۂ عشق میں نہیں!
آتا ہے لُطفِ جُرمِ تمنّا، سزا کے بعد
قتلِ حُسین اصل میں مرگِ یزید ہے
اِسلام زندہ ہوتا ہے ہرکربلا کے بعد
مُمکن ہے نالہ جبر سے رُک بھی سکے، مگر
ہم پرتو ہے وفا کا تقاضا، جفا کے بعد
ہے کِس کے بل پہ حضرتِ جوہر یہ رُوکشی
ڈھونڈیں ہے آپ کِس کا سہارا خُدا کے بعد
مولانا محمدعلی جوہر
 

مہ جبین

محفلین
قتلِ حُسین اصل میں مرگِ یزید ہے
اِسلام زندہ ہوتا ہے ہرکربلا کے بعد
واہ واہ سبحان اللہ
بہت خوب کلام کا انتخاب ہے ماشاءاللہ
@طارق شاہ بھائی بہت شکریہ شاملِ محفل کرنے کا
 

سید زبیر

محفلین

قتلِ حُسین اصل میں مرگِ یزید ہے

اِسلام زندہ ہوتا ہے ہرکربلا کے بعد
سبحان اللہ ۔ ۔ ۔ ۔ بہت عمدہ انتخاب
 

الشفاء

لائبریرین
قتلِ حُسین اصل میں مرگِ یزید ہے
اِسلام زندہ ہوتا ہے ہرکربلا کے بعد
یہ بہترین شعر تو زبان زد عام ہو چکا ہے۔ اور یہ بھی کیا خوب شعر ہے کہ۔
تجھ سے مُقابلہ کی، کِسے تاب ہے ولے
میرا لہُو بھی خوب ہے تیری حِنا کے بعد
واہ۔ واہ۔ بہت خوب کلام۔ شیئر کرنے کا بہت شکریہ محترم۔۔۔
 

طارق شاہ

محفلین
وارث صاحب
چسپاں کرنے سے قبل کوشش کی تھی کہ اگر پہلے سے ہے تو نظر آئے
مگر مولانا ، جوہر، یا محمد علی جوہر سے تلاش میں ناکامی ہوئی تھی
شاید ٹیگ شدہ نہیں تھی، خیر یہ دو اشعار کا اضافہ کے ساتھ ہے، اس لئے
محنت کارگر رہی ، پسند کرنے کا شکریہ
ہوسکے تو مشہور شخصیتوں یا متعد لکھیں تخلیات پر اُن کے نام ، تخلص سے ٹیگ کردیں، تو مہربانی ہوگی
تشکّر
 

طارق شاہ

محفلین
جناب زحال مرزا ،الشفا، سید صاحب
اور محترمہ مہ جبیں صاحبہ
اظہار خیال اور انتخاب کی پذیرائی کے لئے ممنون ہوں
بہت خوشی ہی جو انتخاب آپ کو پسند آیا
تشکّر
بہت خوش رہیں
 

محمد وارث

لائبریرین
وارث صاحب
چسپاں کرنے سے قبل کوشش کی تھی کہ اگر پہلے سے ہے تو نظر آئے
مگر مولانا ، جوہر، یا محمد علی جوہر سے تلاش میں ناکامی ہوئی تھی
شاید ٹیگ شدہ نہیں تھی، خیر یہ دو اشعار کا اضافہ کے ساتھ ہے، اس لئے
محنت کارگر رہی ، پسند کرنے کا شکریہ
ہوسکے تو مشہور شخصیتوں یا متعد لکھیں تخلیات پر اُن کے نام ، تخلص سے ٹیگ کردیں، تو مہربانی ہوگی
تشکّر

شکریہ طارق صاحب، اس کا آسان حل یہ ہے کہ آپ پسندیدہ کلام میں تلاش میں جائیں اور صرف عنوانات میں تلاش کا آپشن منتخب کر کے شاعر کا نام یہ مطلع کے پہلے شعر کا کوئی لفظ دے دیں تو عموماً درست نتیجہ سامنے آ جاتا ہے اور علم ہو جاتا ہے کہ یہاں مطلوبہ کلام پہلے سے موجود ہے یا نہیں۔

نیچے آپ ٹیگز دیکھیں تو کافی ٹیگز بھی آپ کو مل جائیں گے۔ پری فکس عموماً ان شعرا کے بنائے جاتے ہیں جن کا کافی کلام یہاں موجود ہوتا ہے۔ آپ مولانا کا مزید کلام پوسٹ کر دیں ان کا پری فکس بھی بن جائے گا۔

مزید دو اشعار ارسال فرمانے کیلیے شکریہ آپ کا۔
 

جنید اقبال

محفلین
غزل
مولانا محمدعلی جوہر
دَورِحیات آئے گا قاتِل! قضا کے بعد
ہے اِبتدا ہماری، تِرے اِنتہا کے بعد
جِینا وہ کیا، کہ دل میں نہ ہو تیری آرزو
باقی ہے موت ہی، دلِ بے مُدّعا کے بعد
تجھ سے مُقابلہ کی، کِسے تاب ہے ولے
میرا لہُو بھی خوب ہے تیری حِنا کے بعد
لذّت ہنوز مایدۂ عشق میں نہیں!
آتا ہے لُطفِ جُرمِ تمنّا، سزا کے بعد
قتلِ حُسین اصل میں مرگِ یزید ہے
اِسلام زندہ ہوتا ہے ہرکربلا کے بعد
مُمکن ہے نالہ جبر سے رُک بھی سکے، مگر
ہم پرتو ہے وفا کا تقاضا، جفا کے بعد
ہے کِس کے بل پہ حضرتِ جوہر یہ رُوکشی
ڈھونڈیں ہے آپ کِس کا سہارا خُدا کے بعد
مولانا محمدعلی جوہر

لاجواب
 
Top