کاشفی

محفلین
غزل
(منظر بھوپالی)
جس کو بھی آگ لگانے کا ہُنر آتا ہے
وہی ایوانِ سیاست میں نظر آتا ہے

خالی دامن ہیں یہاں پیڑ لگانے والے
اور حصے میں لٹیروں کے ثمر آتا ہے

یاد آجاتی ہے پردیس گئی بہنوں کی
جھُنڈ چڑیوں کا جب آنگن میں اُتر آتا ہے

اَنگنت سال کا جلتا ہوا بوڑھا سورج
جانے کیوں روز سویرے میرے گھر آتا ہے
 
Top