کاشفی

محفلین
غزل
(منظر بھوپالی)
جسمِ یٰسین کو سائے سے الگ رکھا ہے
نُور کو اُس نے اندھیرے سےالگ رکھا ہے

ایک نقطہ بھی گوارا نہیں اپنی طرح
نامِ محبوب کو نقطے سے الگ رکھا ہے

فاصلہ عشق کی شدّت کو بڑھا دیتا ہے
اس لیئے کعبہ مدینے سے الگ رکھا ہے
 
Top