تخلیق یا ارتقاء

La Alma

لائبریرین
لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ فِىٓ اَحْسَنِ تَقْوِيْمٍ (4)
بے شک ہم نے انسان کو بڑے عمدہ انداز میں پیدا کیا ہے۔ سورۃ التی
تقویم کا تعلق تاریخ، نظامِ اوقات یا ماہ و سال کے تعین کے کسی نظام سے بھی ہے۔ ممکن ہے یہ آیت انسانی ارتقاء یا تخلیق کے لئے جو مدت یا عرصہ درکار تھا اس پر دلالت کرتی ہو ۔ اس مدت کے شمار کا احسن اندازہ تو خدا ہی کو حاصل ہے۔
 

م حمزہ

محفلین
تقویم کا تعلق تاریخ، نظامِ اوقات یا ماہ و سال کے تعین کے کسی نظام سے بھی ہے۔ ممکن ہے یہ آیت انسانی ارتقاء یا تخلیق کے لئے جو مدت یا عرصہ درکار تھا اس پر دلالت کرتی ہو ۔ اس مدت کے شمار کا احسن اندازہ تو خدا ہی کو حاصل ہے۔
اس آیت کو اسکے بعد والی آیت کے ساتھ ملا کر پڑھئے۔ ثم رددناہ اسفل سافلین ۔ غور کیا جائے تو ارتقاء کی ضد نظر آتی ہے۔
 
آخری تدوین:
کافی عرصہ قبل کچھ دوستوں نے یہاں ارتقا اور تخلیق کے درمیان تناقض کے نہ ہونے سے متعلق کافی تفصیلی مراسلے کیے تھے۔
آپ حضرات اس پر روشنی ڈالیں کہ سائنس کی روشنی میں ایسا کس حد تک ممکن ہے؟
کیا کسی سائنسدان کا نظریہ اس سے مطابقت رکھتا ہے؟
کیا تمام سائنس دان جو ارتقا کے قائل ہیں، وہ تخلیق سے انکار کرتے ہیں؟ اگر نہیں تو کس بناء پر؟
(صرف برائے معلومات :) )
 

زیک

مسافر
کافی عرصہ قبل کچھ دوستوں نے یہاں ارتقا اور تخلیق کے درمیان تناقض کے نہ ہونے سے متعلق کافی تفصیلی مراسلے کیے تھے۔
آپ حضرات اس پر روشنی ڈالیں کہ سائنس کی روشنی میں ایسا کس حد تک ممکن ہے؟
کیا کسی سائنسدان کا نظریہ اس سے مطابقت رکھتا ہے؟
کیا تمام سائنس دان جو ارتقا کے قائل ہیں، وہ تخلیق سے انکار کرتے ہیں؟ اگر نہیں تو کس بناء پر؟
(صرف برائے معلومات :) )
امریکی مسلمان: اسلام کا مستقبل؟
 
کچھ سمجھا نہیں۔ یہ تو شاید سروے رپورٹ ہے۔
میرا مطلب ان دلائل سے ہے جو ان دونوں نظریوں کی تطبیق کے لیے پیش کیے گئے ہیں۔ خاص طور پر اگر کچھ سائنس دان اس تطبیق کے قائل ہیں تو دیکھنا ہے کہ وہ اس بات کو کس طرح بیان کرتے ہیں۔
 

زیک

مسافر
کچھ سمجھا نہیں۔ یہ تو شاید سروے رپورٹ ہے۔
میرا مطلب ان دلائل سے ہے جو ان دونوں نظریوں کی تطبیق کے لیے پیش کیے گئے ہیں۔ خاص طور پر اگر کچھ سائنس دان اس تطبیق کے قائل ہیں تو دیکھنا ہے کہ وہ اس بات کو کس طرح بیان کرتے ہیں۔
سادہ سی بات ہے۔ آپ گریویٹی کو مانتے ہیں؟ کیا اس سے خدا کو ماننے یا نہ ماننے کا کوئی سوال پیدا ہوتا ہے؟ بالکل نہیں۔

ایک وقت تھا کچھ لوگوں نے بہت زور لگایا کہ مذہب سکھاتا ہے کہ سورج اور سب کچھ زمین کے گرد گھومتا ہے۔ لیکن وقت نے ثابت کر دیا کہ وہ غلط تھے۔ آج زمین کے سورج کے گرد گھومنے سے کسی کا ایمان متاثر نہیں ہوتا۔

اگر خدا جو چاہے کر سکتا ہے تو اس کے لئے جانداروں کو ارتقا کے ذریعہ پیدا کرنا بھی کوئی مشکل نہیں۔
 

آصف اثر

معطل
تقویم کا تعلق تاریخ، نظامِ اوقات یا ماہ و سال کے تعین کے کسی نظام سے بھی ہے۔ ممکن ہے یہ آیت انسانی ارتقاء یا تخلیق کے لئے جو مدت یا عرصہ درکار تھا اس پر دلالت کرتی ہو ۔ اس مدت کے شمار کا احسن اندازہ تو خدا ہی کو حاصل ہے۔

اس آیت کے بعد ارتقا کے مفروضے کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہتی۔ یہ اس بات پر قطعی دلالت کرتی ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام بغیر ماں باپ کے پیدا کیے گئے تھے۔

اِنَّ مَثَلَ عِیْسٰی عِنْدَ اللّٰہِ کَمَثَلِ اٰدَمَ خَلَقَہٗ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ قَالَ لَہٗ کُنْ فَیَکُوْنُ.(۳: ۵۹)
’’عیسیٰ کی مثال، اللہ کے نزدیک آدم کی سی ہے۔ اس کو مٹی سے بنایا، پھر اس کو کہا کہ ہو جا تو وہ ہو جاتا ہے۔‘‘
 

آصف اثر

معطل
جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ ارتقا کا مفروضہ تخلیقیت سے متصادم نہیں وہ اللہ تعالیٰ کی تخلیقیت کو بے شمار جانداروں کو تخلیق کرنے کے بجائے صرف ایک چھوٹے سے مالیکیول تک محدود کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
میں نے جتنے بھی غیرمسلم ارتقا پرستوں کے جوابات کا مطالعہ کیا ہے اُن کا سارا زور تخلیقیت (Intelligent Design) کو رد کرنے پر ہوتاہے۔ لہذا (قرآن کے برعکس) یہ کہنا کہ ارتقا کو تسلیم کرنے سے ایمان کو کوئی خطرہ نہیں محض ایک دھوکا ہے۔
 

آصف اثر

معطل
مغربی ارتقا پرستوں کا المیہ یہ ہے کہ انہیں مسلمانوں کو ظالم، وحشی اور غیرترقی یافتہ قوم دکھایا جاتا ہے، لہذا خدا کے متعلق اُن کا سوچ بہت چھوٹا رہنے کی وجہ سے وہ خدا کے وجود ہی کا انکار کربیٹھتے ہیں۔
اگر کوئی خدا کے اسلامی تصور کا مطالعہ کریں تو اللہ تعالیٰ پر ایمان لانے کے بغیر کوئی چارہ نہیں رہتا۔ جس کی رُو سے پورے کائنات کا صرف اور صرف ایک ہی خالق ہوسکتاہے اور کوئی نہیں۔ باقی مذاہب میں ایسا نہیں۔
 
آخری تدوین:

آصف اثر

معطل
ارتقا پرست آج تک ارتقا کی ایک بھی مثال اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھ پائے، جو بقولِ اتقا پرستوں کے لاکھوں سال پر محیط عرصہ ہے۔ لیکن پوری زندگی مشاہدہ کرتےہیں کہ بغیر کسی ڈیزائنر کے ایک بھی شے خود بخود ڈیزائن نہیں ہوتا، خدا پر ایمان نہیں لاتے۔
 

آصف اثر

معطل
عبرت کا مقام ہے کہ جس ”اسپیشئز“ کی بنیاد پر ارتقا کی عمارت کھڑی کی جاتی ہے، اِن سے اس ”اسپیشئز“ ہی کی تعریف نہیں ہوپاتی۔ اگر کسی کے پاس اسپشئز کی تعریف ہو تو براہِ کرم بتادیجیے۔
 

آصف اثر

معطل
جب تک 100 فیصد (2 فیصد معلوم + 98 فیصد تاریک/نامعلوم) ڈی این اے کو نہیں سمجھا جاتا، DNA کو بطورِ ثبوت پیش کرنا لاعلمی کی انتہا ہے۔
 

ربیع م

محفلین
جس کا یہ کرارا سا جواب ملا تھا:
Capture.jpg

اس کے بعد بحث کی ضرورت باقی نہیں رہی۔
موضوع سے ہٹنے پر معذرت
فونٹ ماشاءاللہ بہت پیارا ہے.
 
سادہ سی بات ہے۔ آپ گریویٹی کو مانتے ہیں؟ کیا اس سے خدا کو ماننے یا نہ ماننے کا کوئی سوال پیدا ہوتا ہے؟ بالکل نہیں۔

ایک وقت تھا کچھ لوگوں نے بہت زور لگایا کہ مذہب سکھاتا ہے کہ سورج اور سب کچھ زمین کے گرد گھومتا ہے۔ لیکن وقت نے ثابت کر دیا کہ وہ غلط تھے۔ آج زمین کے سورج کے گرد گھومنے سے کسی کا ایمان متاثر نہیں ہوتا۔

اگر خدا جو چاہے کر سکتا ہے تو اس کے لئے جانداروں کو ارتقا کے ذریعہ پیدا کرنا بھی کوئی مشکل نہیں۔
اس کا مطلب ہے کہ آپ کے نزدیک بھی ارتقا خود بخود نہیں بلکہ خدا تعالیٰ کے فعل سے ہوا ہے؟
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
اس کا مطلب ہے کہ آپ کے نزدیک بھی ارتقا خود بخود نہیں بلکہ خدا تعالیٰ کے فعل سے ہوا ہے؟
عالمگیر موجودیت کو ماننے والے اگر ارتقا کو مانیں تو اسے خُدا ہی کا فعل قرار دیں گے. جب کہ خُدا کا انکار کرنے والے ارتقا کو اپنے نظریہ کی بنیاد پر مانیں گے.
 
Top