بھارتی کابینہ نے بیک وقت تین طلاق دینے پر تین سال قید کے بل کی منظوری دے دی!

Muhammad Qader Ali

محفلین
کیا گارنٹی ہے کہ دوبارہ اس مرد کو ایسے غصے کا دورہ نہیں پڑے گا اور وہ پھر سے ایسے طلاق نہیں دے گا؟ عقلمندی اسی میں ہے کہ ایسے مرد کے پاس دوبارہ نہ جایا جائے۔

اسی لئے شریعت نے حلالہ جیسی سخت سزا رکھی ہے جسے سن کر ہی غیرت مند انسان کانپ اٹھے۔
اگر حلالہ جان بوجھ کرکیا جاتا ہے تو حلال کیسے ہوا، یعنی دائمی طلاق کے بعد کسی شخص کو منتخب کرکے
اپنی طلاق شدہ بیوی کو ایک رات یا دو رات یا مزید کچھ دنوں کے لئے کسی اور کے پاس نکاح کرواکر گروی
رکھنا پھر وہ طلاق دیگا اور پھر اس پہلے والے شخص سے دوبارہ شادی کرلے گی۔
شرعی طور پر یہ کھیل جائز نہیں ہے کیونکہ اس میں نیت حاوی ہے
ہاں اگر اس عورت نے کسی اور شخص سے شادی کرلی اور پھر وہ شخص ہلاک ہوا یا اس نے بھی یہی طلاق والی
حرکت کردی جو معاہدہ نہیں تھا تو پھروہ عورت اپنی مرضی سے پہلے والے شخص کے پاس واپس آسکتی ہے
لیکن عزت بھی کوئی شئے ہوتی ہے جس شخص نے بیوی کو کچھ سمجھا ہی نہیں، صرف بستر بچھونا سمجھا
وہ عورت اس کے پاس واپس کیوں جائے گی۔ ان باتوں کو کوئی عورت کا دل ہی جان سکتا۔
عورت کوئی لیگو کا کھیل نہیں جب چاہے جس طرح چاہے اس کو بدل دے۔
 

ہادیہ

محفلین
بات ہے تو کڑوی مگر بہت حد تک سچی ہے ۔۔ ہمارے ہاں ماحول صرف یہ پایا جاتا۔۔
"عورت کی نا کوئی سیلف ریسپیکٹ ہے نا ایگو"
اکثر مردوں کو میں نے سب کے درمیان بھی عورت پر چیختے غصہ کرتے دیکھا۔ اگر عورت کوئی مشورہ دے تو اسے "بیوقوف" سمجھا جاتا ہے۔ جبکہ آج کی عورت میں فرق بھی تو ہے ۔ آج کی عورت پڑھی لکھی ہے عزت کرنا بھی جانتی اور کروانا بھی۔۔ معاملات ہمیشہ وہیں خراب ہوتے جہاں میاں بیوی سب کے سامنے لڑتے جھگڑتے ہیں ۔ اس سے دوسروں کو بھی "شہ" ملتی ہے۔ یہاں کچھ بھائی کہہ رہے تھے کہ قانون کا مداخلت کرنا ٹھیک نہیں یہ پرسنل لاء وغیرہ کے تحت۔۔
مجھے آپ یہ بتائیں جب مرد عورت پر ظلم سب کے سامنے کرتا، طلاق دیتا پھر مولوی مفتی کے پاس جاتا تو پرسنل کہاں سے رہ گیا یہ معاملہ۔۔ پرسنل صرف اس وقت تک ہوتا جب آپ کی ذات تک محدود رہے بات۔ تھرڈ پرسن تک بات گئی تو پرسنل نہیں پھر قانون مداخلت کرے یا کوئی مفتی۔۔ ایسا تو پھر ہوتا ہی ہے۔۔
ظلم اگر مرد کرتا ہے طلاق دے کر تو سزا بھی اسے ملے۔۔ کیوں ہر بات میں عورت کو ہی کیوں سزا دی جائے۔۔ طلاق حلالہ سے بڑھ کر کوئی سزا نہیں عورت کے لیے۔۔ عورت کو پتہ نہیں سمجھا کیا ہوا ہے اگر گالی دیتے تب بھی عورت ذات کی۔۔سیدھی بات ہے خوف خدا ختم ہوچکا ہے۔۔ اس سے پہلے مجھے اب غصہ آئے۔۔ بات یہیں ختم۔۔ ورنہ میرے ہی سر میں درد ہوگا۔۔۔:(
 

محمد وارث

لائبریرین
یہاں کچھ بھائی کہہ رہے تھے کہ قانون کا مداخلت کرنا ٹھیک نہیں یہ پرسنل لاء وغیرہ کے تحت۔۔
مجھے آپ یہ بتائیں جب مرد عورت پر ظلم سب کے سامنے کرتا، طلاق دیتا پھر مولوی مفتی کے پاس جاتا تو پرسنل کہاں سے رہ گیا یہ معاملہ۔۔ پرسنل صرف اس وقت تک ہوتا جب آپ کی ذات تک محدود رہے بات۔ تھرڈ پرسن تک بات گئی تو پرسنل نہیں پھر قانون مداخلت کرے یا کوئی مفتی۔۔ ایسا تو پھر ہوتا ہی ہے۔۔
آپ کی باتیں درست ہیں، فقط ایک وضاحت۔

'پرسنل لا' سے مراد میاں بیوی کا ذاتی مسئلہ نہیں ہے بلکہ انڈیا میں مسلمانوں کے شادی بیاہ، طلاق، خلع، وراثت وغیرہ کے مسائل اور مقدمات 'مسلم پرسنل لا ایکٹ' کے تحت حل کیے جاتے ہیں یعنی مسلمانوں کی شریعت کے مطابق۔
 

فرقان احمد

محفلین
احباب نے اس ایشو پر سیر حاصل مکالمہ کیا، بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ کوئی شک نہیں کہ شادی سے قبل اس حوالے سے لڑکے اور لڑکی کی خوب اچھی طرح تربیت ہونی چاہیے تاکہ بعد میں زیادہ مسائل پیدا نہ ہوں اور اس تربیت کا بنیادی فائدہ یہ بھی ہو گا طلاق کو کھیل تماشا نہ سمجھا جائے گا۔
 
آخری تدوین:

محمدظہیر

محفلین
کیا گارنٹی ہے کہ دوبارہ اس مرد کو ایسے غصے کا دورہ نہیں پڑے گا اور وہ پھر سے ایسے طلاق نہیں دے گا؟ عقلمندی اسی میں ہے کہ ایسے مرد کے پاس دوبارہ نہ جایا جائے
اب چونکہ قانوناً تین طلاق ایک ساتھ دینا جرم قرار دیا گیا ہے اور 3 سال تک کی قید ہو سکتی ہے اب کوئی مرد اس طرح خواتین کی زندگیوں کے ساتھ نہیں کھیل سکتا.
اسی لئے شریعت نے حلالہ جیسی سخت سزا رکھی ہے جسے سن کر ہی غیرت مند انسان کانپ اٹھے۔
میں حلالہ جیسے فعل کو شریعت سے جوڑنا مناسب نہیں سمجھتا. آپ کی بات درست ہے کہ غیرت مند مرد حلالہ کا سن کر بھی کانپ جاتا ہے، اس کے باوجود ایک مجلس کی تین طلاقیں دینا مرد گوارا کرتے ہیں اور عورتوں کی زندگی خراب کر دیتے ہیں. مرد ایک اور شادی کر لیتا ہے لیکن عورت کا دوبارہ نکاح کرنا ہمارے معاشرے میں اتنا آسان نہیں ہے.
 

محمدظہیر

محفلین
اگر مسلم خود حل نہیں نکالتے تو کیا کفار کو اختیار دے دیا جائے؟ اس مسئلے کا جس کے بارے قرآن اور سنت سے واضح ہدایات موجود ہیں!
قرآن و سنت میں زانی کو کوڑا لگانا ،اڈلٹری کرنے پر سزائے موت اور چور کا ہاتھ کاٹنے جیسے احکامات ہیں اس کے باوجود انڈیا میں اور شاید آپ کے یہاں بھی کریمنل لا مختلف ہے، اس پر عمل نہیں کیا جاتا. اس بارے میں کیا خیال ہے :)
 
اگر مسلم خود حل نہیں نکالتے تو کیا کفار کو اختیار دے دیا جائے؟ اس مسئلے کا جس کے بارے قرآن اور سنت سے واضح ہدایات موجود ہیں! کیا خواتین مسلم نہیں ہیں؟
کیا ایسی بات تو نہیں کہ مسلم علماء اس بارے میں جو حل بتا رہے ہیں وہ آپ کو پسند نہیں ہے؟ :)


ان کے ملک میں رہتے ہیں تو قانون تو ان کا ہی ہوگا اور ماننا بھی پڑے گا۔
 
بات ہے تو کڑوی مگر بہت حد تک سچی ہے ۔۔ ہمارے ہاں ماحول صرف یہ پایا جاتا۔۔
"عورت کی نا کوئی سیلف ریسپیکٹ ہے نا ایگو"
اکثر مردوں کو میں نے سب کے درمیان بھی عورت پر چیختے غصہ کرتے دیکھا۔ اگر عورت کوئی مشورہ دے تو اسے "بیوقوف" سمجھا جاتا ہے۔ جبکہ آج کی عورت میں فرق بھی تو ہے ۔ آج کی عورت پڑھی لکھی ہے عزت کرنا بھی جانتی اور کروانا بھی۔۔ معاملات ہمیشہ وہیں خراب ہوتے جہاں میاں بیوی سب کے سامنے لڑتے جھگڑتے ہیں ۔ اس سے دوسروں کو بھی "شہ" ملتی ہے۔ یہاں کچھ بھائی کہہ رہے تھے کہ قانون کا مداخلت کرنا ٹھیک نہیں یہ پرسنل لاء وغیرہ کے تحت۔۔
مجھے آپ یہ بتائیں جب مرد عورت پر ظلم سب کے سامنے کرتا، طلاق دیتا پھر مولوی مفتی کے پاس جاتا تو پرسنل کہاں سے رہ گیا یہ معاملہ۔۔ پرسنل صرف اس وقت تک ہوتا جب آپ کی ذات تک محدود رہے بات۔ تھرڈ پرسن تک بات گئی تو پرسنل نہیں پھر قانون مداخلت کرے یا کوئی مفتی۔۔ ایسا تو پھر ہوتا ہی ہے۔۔
ظلم اگر مرد کرتا ہے طلاق دے کر تو سزا بھی اسے ملے۔۔ کیوں ہر بات میں عورت کو ہی کیوں سزا دی جائے۔۔ طلاق حلالہ سے بڑھ کر کوئی سزا نہیں عورت کے لیے۔۔ عورت کو پتہ نہیں سمجھا کیا ہوا ہے اگر گالی دیتے تب بھی عورت ذات کی۔۔سیدھی بات ہے خوف خدا ختم ہوچکا ہے۔۔ اس سے پہلے مجھے اب غصہ آئے۔۔ بات یہیں ختم۔۔ ورنہ میرے ہی سر میں درد ہوگا۔۔۔:(

ایک ہزار فیصد متفق
 

زیک

مسافر
ان کے ملک میں رہتے ہیں تو قانون تو ان کا ہی ہوگا اور ماننا بھی پڑے گا۔
مزے کی بات یہ ہے کہ انڈیا میں تین طلاقیں ختم ہونے پر گرجنے والے یہ بھول رہے ہیں کہ ان کے پاکستان اور کویت میں پہلے ہی سے یہ غیر قانونی ہے

Pakistan, Egypt among 19 countries that have abolished triple talaq
 
احباب نے اس ایشو پر سیر حاصل مکالمہ کیا، بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ کوئی شک نہیں کہ شادی سے قبل اس حوالے سے لڑکے اور لڑکی کی خوب اچھی طرح تربیت ہونی چاہیے تاکہ بعد میں زیادہ مسائل پیدا نہ ہوں اور اس تربیت کا بنیادی فائدہ یہ بھی ہو گا طلاق کو کھیل تماشا نہ سمجھا جائے گا۔

کیا ہمارے ہاں اولاد کی اس سلسلہ میں باقاعدہ تربیت کی جاتی ہے۔ میرا خیال ہے بالکل بھی نہیں۔ جو بھی ماحول اور معاشرہ تربیت کر دیتا ہے بس وہی ۔ نا تو بیٹے کی شوہر بننے کیلئے تربیت کی جاتی ہے نا ہی بیٹی کی بیوی بننے کے لئے۔
یہ مقدس رشتہ جس برداشت قربانی اور دوسروں کی عزت کرنے اپنی انا اور خود پسندی کو مار کر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

ہادیہ

محفلین
آپ کیوں اتنی فکر کر رہی ہیں ہادیہ. زیادہ ٹینشن مت لیجیے اپنا خیال رکھیے :)
یہ کمنٹ کرتے ہی مجھے غصہ آگیا تھا پھر میرے سر میں شدید درد شروع ہوگیا ایک ٹیبلٹ تبصرہ کرنے کے بعد کھائی ایک اب کھائی تھوڑی دیر پہلے۔۔ اللہ جانے آپ لوگ اتنے لمبے لمبے تبصرے کیسے کرتے ہیں ۔۔۔ کسی کے سر میں بھی درد نہیں ہوتا۔۔ آپ سب بھائی لوگ اتنے دنوں سے بحث کررہے تھے اس پر۔۔ میں نے تو آج ہی سریس ہوکر کیا تھا:(
 

فرقان احمد

محفلین
یہ کمنٹ کرتے ہی مجھے غصہ آگیا تھا پھر میرے سر میں شدید درد شروع ہوگیا ایک ٹیبلٹ تبصرہ کرنے کے بعد کھائی ایک اب کھائی تھوڑی دیر پہلے۔۔ اللہ جانے آپ لوگ اتنے لمبے لمبے تبصرے کیسے کرتے ہیں ۔۔۔ کسی کے سر میں بھی درد نہیں ہوتا۔۔ آپ سب بھائی لوگ اتنے دنوں سے بحث کررہے تھے اس پر۔۔ میں نے تو آج ہی سریس ہوکر کیا تھا:(
کوشش کیجیے کہ بلاضرورت دوا اور ٹینشن کبھی نہ لیں۔ آپ کا دل اور ضمیر مطمئن ہے؛ اس پر رب تعالیٰ کا شکر ادا کریں۔ یہ جو بھائی لوگ اتنے تبصرے کرتے ہیں، دراصل اپنے تجربات کی شراکت کرتے ہیں اور ہم ان سب کے تجربات سے سیکھتے ہیں۔ آپ کا اس حوالے سے کمنٹ واقعی بہت جاندار تھا اور جذبات سے بھرپور۔ سیدھا جا کر دل پر لگا، پر ہم ٹینشن اب کم ہی لیتے ہیں کہ اپنا بس تو صرف خود پر چلتا ہے۔ خود کو سدھار لیں، یہی غنیمت ہے! :)
 

ہادیہ

محفلین
کوشش کیجیے کہ بلاضرورت دوا اور ٹینشن کبھی نہ لیں۔ آپ کا دل اور ضمیر مطمئن ہے؛ اس پر رب تعالیٰ کا شکر ادا کریں۔ یہ جو بھائی لوگ اتنے تبصرے کرتے ہیں، دراصل اپنے تجربات کی شراکت کرتے ہیں اور ہم ان سب کے تجربات سے سیکھتے ہیں۔ آپ کا اس حوالے سے کمنٹ واقعی بہت جاندار تھا اور جذبات سے بھرپور۔ سیدھا جا کر دل پر لگا، پر ہم ٹینشن اب کم ہی لیتے ہیں کہ اپنا بس تو صرف خود پر چلتا ہے۔ خود کو سدھار لیں، یہی غنیمت ہے! :)
جی شکریہ بھائی:)
 

محمدظہیر

محفلین
یہ کمنٹ کرتے ہی مجھے غصہ آگیا تھا پھر میرے سر میں شدید درد شروع ہوگیا ایک ٹیبلٹ تبصرہ کرنے کے بعد کھائی ایک اب کھائی تھوڑی دیر پہلے۔۔ اللہ جانے آپ لوگ اتنے لمبے لمبے تبصرے کیسے کرتے ہیں ۔۔۔ کسی کے سر میں بھی درد نہیں ہوتا۔۔ آپ سب بھائی لوگ اتنے دنوں سے بحث کررہے تھے اس پر۔۔ میں نے تو آج ہی سریس ہوکر کیا تھا:(
یہاں ہم لوگ کسی بات کو دل پر لیے بغیر گفتگو کرتے ہیں
میرا مشورہ یہ ہے کہ سیاسی سیکشن میں آپ داخل نہ ہوں اگر ان سب چیزوں سے آپ کے سر درد میں اضافہ ہوتا ہے تو..
اور یہ سیڈ اموجی استعمال کرنے سے گریز کیجیے :)
 
فاروق بھائی! اگر آپ کے پاس فرصت ہو تو براہ مہربانی متعلقہ آیات کا حوالہ فراہم کیجیے گا، شکریہ!

آیت بہت ہی واضح اور کسی بھی شک یا شبہ سے عاری ہے۔ پہلے آیت پھر چھوٹا سا ڈسکشن،
سورۃ الطلاق، آیت نمبر ایک
65:1 يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَطَلِّقُوهُنَّ لِعِدَّتِهِنَّ وَأَحْصُوا الْعِدَّةَ وَاتَّقُوا اللَّهَ رَبَّكُمْ لَا تُخْرِجُوهُنَّ مِن بُيُوتِهِنَّ وَلَا يَخْرُجْنَ إِلَّا أَن يَأْتِينَ بِفَاحِشَةٍ مُّبَيِّنَةٍ وَتِلْكَ حُدُودُ اللَّهِ وَمَن يَتَعَدَّ حُدُودَ اللَّهِ فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَهُ لَا تَدْرِي لَعَلَّ اللَّهَ يُحْدِثُ بَعْدَ ذَلِكَ أَمْرًا
اے نبی جب تم لوگ عورتوں کو طلاق دو تو ان کی عدت کے وقت پر انہیں طلاق دو اور عدت کا شمار رکھو اور اپنے رب اللہ سے ڈرو، انہیں ان کے گھروں سے نہ نکالو اور نہ وہ آپ نکلیں مگر یہ کہ کوئی صریح بے حیائی کی بات لائیں اور یہ اللہ کی حدیں ہیں، اور جو اللہ کی حدوں سے آگے بڑھا بیشک اس نے اپنی جان پر ظلم کیا، تمہیں نہیں معلوم شاید اللہ اس کے بعد کوئی نیا حکم بھیجے

آللہ تعالی اس آیت میں طلاق یعنی بیوی کو چھوڑ دینے کے بارے میں احکامات دے رہے ہیں کہ اہک تو مرد اپنی بیوی کو طہارت کے زمانے میں چھوڑے، اور پھر وہ ثھوڑنے کے بعد ایک مقررہ میعاد تک انتظار کرے، ، (طالق یافتہ ) عورت کو اس کے گھر سے نہیں نکالا جائے گا۔

اب بات کرتے ہیں تین یا تین سو تین یا تین ہزار تین طلاق کی۔ ایکمرد اپنی بیوی کو طلاق اخبار میں اشٹہار دے کر دیتا ہے ، اخبار ایک لاکھ کی تعداد میں چھپتا ہے، تو کیا یہ ایک لاکھ طلاقیں ہوئیں؟ِ اگر ایک یا تین یا تین لاکھ طلاق کے بعد بھی عدت کی مدت شمار کرنا ہے تو کیا طلاق کے اعلان کے بعد اس مدت کی تکمیل پر طلاق ہوگی؟ اگر مدت کی تکمیل کی شرط نہیں تو عورت تو فوری طور پر کسی سے بھی شادی کا حق کیوں نہیں رکھتی؟ جی حمل؟ تو صاحب حمل تو فوری طور پر معلوم ہو جاتا ہے؟

اب آتے ہیں مرد کے ثوڑنے کی صورت میں ؟ یہ آیت صاف صاف کہتی ہے کہ عورت کو اس کے گھر سے نہیں نکالا جائے ، یعنی مکان کی ملکیت طلاق یافتہ عورت کی؟ درست ہے کہ لالچ اور اپنی خوہشات کی پیروی کرنے والے یہ بھول جاتے ہیں کہک ان کا فیصلہ کیا ہوگا اگر وہ عورت ان کی محترم ماں ہے؟ قرآن کا ط لاق کا تصور مرد کا عورت اور اس مکان سمیت چھوڑ کر ہٹ جانا ہے ۔ نا کہ عورت کو ذلت میں مبتلا کرکے اس کو در بدر کی خاک چھنوائی جائے؟

تو صاحب تین یا تین سو تین، طلاق کے اعلان کے بعد اس کی مدت کا شمار ہی اس طلاق یافتہ عورت کو ایک نئی شادی کا حق عطا کرتے ہیں۔ اس طرح اگر مدت کا شمار شرط ہے تو طلاق کے کتنے بھی اعلان ہوں ، مدت کی تکمیل تک صرف اور صرف ایک ہی شمار کئے جاسکتے ہیں۔ تین یا تیس طلاق مدت کے شمار کے ساتھ بے معانی ہیں۔ ایک اعلان کے بعد مدت کا شمار طلاق کو مکمل کرتا ہے اور عورت کو نئی شادی کا حق دیتا ہے۔ ورنہ مدت کی تکمیل کے معانی ہی کوئی نہیں رہ جاتے ہیں۔

رہ گیا حلالا تو یہ ملاء ٹولے کا حرام فعل ہے۔ جو معصوم لوگوں کی لاعلمی کا فائیدہ اٹھاتے ہیں ۔ اور سراسر ایک حرام کام چھپ چھپ کر کرتے ہیں۔ اگر ان میں ہمت ہوتی تو یہ نکاح کی طرح حلالے کا دعوت نامہ اور اعلان کیا کرتے نا کہ چھپ چھپا کر اپنی خواہشات کی تکمیل کیا کرتے ۔
 
بات ہے تو کڑوی مگر بہت حد تک سچی ہے ۔۔ ہمارے ہاں ماحول صرف یہ پایا جاتا۔۔
"عورت کی نا کوئی سیلف ریسپیکٹ ہے نا ایگو"
اکثر مردوں کو میں نے سب کے درمیان بھی عورت پر چیختے غصہ کرتے دیکھا۔ اگر عورت کوئی مشورہ دے تو اسے "بیوقوف" سمجھا جاتا ہے۔ جبکہ آج کی عورت میں فرق بھی تو ہے ۔ آج کی عورت پڑھی لکھی ہے عزت کرنا بھی جانتی اور کروانا بھی۔۔ معاملات ہمیشہ وہیں خراب ہوتے جہاں میاں بیوی سب کے سامنے لڑتے جھگڑتے ہیں ۔ اس سے دوسروں کو بھی "شہ" ملتی ہے۔ یہاں کچھ بھائی کہہ رہے تھے کہ قانون کا مداخلت کرنا ٹھیک نہیں یہ پرسنل لاء وغیرہ کے تحت۔۔
مجھے آپ یہ بتائیں جب مرد عورت پر ظلم سب کے سامنے کرتا، طلاق دیتا پھر مولوی مفتی کے پاس جاتا تو پرسنل کہاں سے رہ گیا یہ معاملہ۔۔ پرسنل صرف اس وقت تک ہوتا جب آپ کی ذات تک محدود رہے بات۔ تھرڈ پرسن تک بات گئی تو پرسنل نہیں پھر قانون مداخلت کرے یا کوئی مفتی۔۔ ایسا تو پھر ہوتا ہی ہے۔۔
ظلم اگر مرد کرتا ہے طلاق دے کر تو سزا بھی اسے ملے۔۔ کیوں ہر بات میں عورت کو ہی کیوں سزا دی جائے۔۔ طلاق حلالہ سے بڑھ کر کوئی سزا نہیں عورت کے لیے۔۔ عورت کو پتہ نہیں سمجھا کیا ہوا ہے اگر گالی دیتے تب بھی عورت ذات کی۔۔سیدھی بات ہے خوف خدا ختم ہوچکا ہے۔۔ اس سے پہلے مجھے اب غصہ آئے۔۔ بات یہیں ختم۔۔ ورنہ میرے ہی سر میں درد ہوگا۔۔۔:(

آپ کی بات کے حق میں بہت کچھ لکھ سکتا ہوں اور انشاء اللہ لکھوں گا بھی۔ لیکن ابھی نہیں ۔ ابھی طلاق کے مسئلے تک اس بات کو محدود رکھنا چاہتا ہوں ۔ ابھی صرف اتنا کہ - ایک تعلیم یافتہ قوم ، صرف ایک تعلیم یافتہ ماں کی گود میں ہی پرورش پا سکتی ہے ۔ والسلام
 
فاروق بھائی آپ نے فرمایا کہ حلالہ ملا ٹولے کا حرام فعل ہے، اور یہ کہ یہ لوگ چھپ چھپ کر یہ فعل حرام کر رہے ہیں۔ میں آپ سے پوچھنا چاہوں گا کہ ایمان سے ںتائیے گا کہ آپ نے ملا ٹولے میں سے ذاتی طور پر کتنے افراد دیکھے ہیں جو اس فعل حرام میں ملوث پائے گئے ہیں؟
پاکستان کے ہر بڑے شہر میں دس سے بیس دار الافتا یا اس سے بھی زیادہ ہیں۔ کل دار الافتا کم از کم سینکڑوں میں تو ہوں گے۔ تو آپ کے علم میں کتنے دار الافتا حلالہ کی براہ راست سہولت مہیا کر رہے ہیں؟
اور پاکستان کے علاوہ دوسرے ممالک کے اعداد وشمار بھی آسکیں تو ممنون ہوں گا۔
اس سے ہمیں اندازہ ہوسکے گا کہ ملا ٹولہ اس فعل حرام میں کس حد تک گزر گیا ہے۔:)
میں چاہتا ہوں کہ آپ یا کوئی بھی اہل محفل اپنے مشاہدات بیان کردیں۔ پلیز سنی سنائی نہ بیان کیجیے گا۔:)
 
Top