بھارتی کابینہ نے بیک وقت تین طلاق دینے پر تین سال قید کے بل کی منظوری دے دی!

ہادیہ

محفلین
صفائی دے کے بری ہو سکتی ہیں :ROFLMAO:
اچھا صفائی چاہیئے۔۔ اس سے پسند کریں گے؟
f94c8cdde989bb08fd5769a73b6f91ae--dusters-smiley.jpg

یہ لیں "صفائی"
smil220.gif~c200

فہد بھائی ہیں جن کی جھاڑو سے "صفائی" ہورہی
 

فہد اشرف

محفلین
اچھا صفائی چاہیئے۔۔ اس سے پسند کریں گے
f94c8cdde989bb08fd5769a73b6f91ae--dusters-smiley.jpg

یہ لیں "صفائی"
smil220.gif~c200

فہد بھائی ہیں جن کی جھاڑو سے "صفائی" ہورہی
بس بس :p:p
خطاوار سمجھے گی دنیا تجھے
اب اتنی زیادہ صفائی نہ دے
فیصلے کا انتظار کریں ربیع م بھائی آ کے سنائیں گے۔
 

حبيبي

محفلین
ہر ایک کو اپنے اپنے حدود میں رہنا چاہئے۔ چاہے اسلامی ریاست ہو یا سیکولر ملک، کسی کا بھی دوسروں کے معاملات (مسلم پرسنل لاء) میں مداخلت غیر قانونی ہے۔ اور یہ غلطی ہندوستانی حکومت بار بار کر رہی ہے۔ ایک مسلمان ہونے کے ناطہ اسلامی غیرت اور دینی حمیت کا پایا جانا لازمی ہے۔
 
آخری تدوین:

عثمان

محفلین
ہر ایک کو اپنے اپنے حدود میں رہنا چاہئے۔ چاہے اسلامی ریاست ہو یا سیکولر ملک، کسی کا بھی دوسروں کے معاملات (مسلم پرسنل لاء) میں مداخلت غیر قانونی ہے۔ اور یہ غلطی ہندوستانی حکومت بار بار کر رہی ہے۔ ایک مسلمان ہونے کے ناطہ اسلامی غیرت اور دینی حمیت کا پایا جانا لازمی ہے۔
کیا مسلم پرسنل لا بورڈ ایک منتخب شدہ ادارہ ہے ؟
 
دو تہائی اکثریت سے آئین کسی بھی مذہبی کمیونیٹی کیخلاف تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
آئین میں دو تہائی اکثریت سے ترمیم کا طریقہ پاکستانی آئین کا ہے بھارتی کا نہیں بھارت میں تو سادہ قانون بھی دو تہائی اکثریت سے بنتا ہے وہاں آئین میں ترمیم کے لئے غالبا تین چوتھائی اکثریت کی ضرورت ہے۔
اور میں نے بات اخلاقی جواز کی کی تھی ۔ مسلمانوں کے پرسنل لاء میں مداخلت کسی غیرمسلم کو زیب نہیں دیتی چاہے وہ کابینہ ہو یا پارلیمان یہ معاملہ مسلمانوں پر ہی چھوڑ دینا چاہئے کہ وہ ایسے کسی قضیئے کا کیا فیصلہ کرتے ہیں۔
 

محمدظہیر

محفلین
مسلمانوں کے پرسنل لاء میں مداخلت کسی غیرمسلم کو زیب نہیں دیتی چاہے وہ کابینہ ہو یا پارلیمان یہ معاملہ مسلمانوں پر ہی چھوڑ دینا چاہئے کہ وہ ایسے کسی قضیئے کا کیا فیصلہ کرتے ہیں۔
آپ کی بات درست ہے لیکن مسلم خود بھی تو اس طلاق کے مسئلے کا کوئی بہتر حل نکالیں.. ورنہ خواتین انصاف کس سے مانگیں :)
 
آپ کی بات درست ہے لیکن مسلم خود بھی تو اس طلاق کے مسئلے کا کوئی بہتر حل نکالیں.. ورنہ خواتین انصاف کس سے مانگیں :)
اگر مسلم خود حل نہیں نکالتے تو کیا کفار کو اختیار دے دیا جائے؟ اس مسئلے کا جس کے بارے قرآن اور سنت سے واضح ہدایات موجود ہیں! کیا خواتین مسلم نہیں ہیں؟
کیا ایسی بات تو نہیں کہ مسلم علماء اس بارے میں جو حل بتا رہے ہیں وہ آپ کو پسند نہیں ہے؟ :)
 

محمدظہیر

محفلین
اگر مسلم خود حل نہیں نکالتے تو کیا کفار کو اختیار دے دیا جائے؟ اس مسئلے کا جس کے بارے قرآن اور سنت سے واضح ہدایات موجود ہیں! کیا خواتین مسلم نہیں ہیں؟
کیا ایسی بات تو نہیں کہ مسلم علماء اس بارے میں جو حل بتا رہے ہیں وہ آپ کو پسند نہیں ہے؟ :)
ہدایات پر کون عمل کر رہا ہے؟ طلاق دینے والے مسلمان مردوں کو جو زیادہ تر جاہل ہیں بس اتنا معلوم ہے کہ تین دفعہ طلاق، طلاق، طلاق بول دینے سے مرد اور عورت میں ازدواجی رشتہ باقی نہیں رہتا. ایسی صورت میں خواتین جن مولویوں کے پاس جاتی ہیں وہ حلالہ واحد حل بتاتے ہیں. بھلا یہ حل کسے پسند آئے گا:)
 
ایسی صورت میں خواتین جن مولویوں کے پاس جاتی ہیں وہ حلالہ واحد حل بتاتے ہیں. بھلا یہ حل کسے پسند آئے گا
حلالہ ویسے ہی بے غیرتی کا کام ہے، کیا ضرورت ہے حلالہ کرانے کی؟ اور پھر اسی احمق مرد کے پاس دوبارہ جانے کی؟
 

محمدظہیر

محفلین
حلالہ ویسے ہی بے غیرتی کا کام ہے، کیا ضرورت ہے حلالہ کرانے کی؟ اور پھر اسی احمق مرد کے پاس دوبارہ جانے کی؟
کیوں کہ اس احمق مرد نے غصے میں طلاق دی تھی اور اب دونوں چاہتے ہیں کہ دوبارہ مل جائیں. ایسی صورتحال کورٹ میں مسلسل پیش آتی ہے. ان واقعات کو کم کرنے کے لیے عدالت کوئی کارروائی کرتی ہے تاکہ مرد ایسی غلطی کرنے سے قبل سو دفعہ سوچیں تو اس میں ہم مسلمانوں کو کیا اعتراض ہے مجھے خود بھی سمجھ نہیں آتا.
میں نہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کی حمایت کر رہا ہوں اور نہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی. مجھے جو محسوس ہوا کہ دیا.
 

زیک

مسافر
ہر ایک کو اپنے اپنے حدود میں رہنا چاہئے۔ چاہے اسلامی ریاست ہو یا سیکولر ملک، کسی کا بھی دوسروں کے معاملات (مسلم پرسنل لاء) میں مداخلت غیر قانونی ہے۔ اور یہ غلطی ہندوستانی حکومت بار بار کر رہی ہے۔ ایک مسلمان ہونے کے ناطہ اسلامی غیرت اور دینی حمیت کا پایا جانا لازمی ہے۔
اس قسم کی غیرت کے علاوہ بھی کام ہیں دنیا میں۔ غربت اور تعلیم کی کمی پر غیرت کریں۔ خواتین کے ساتھ برے سلوک پر غیرت کا سوچیں
 

Muhammad Qader Ali

محفلین
اس قسم کی غیرت کے علاوہ بھی کام ہیں دنیا میں۔ غربت اور تعلیم کی کمی پر غیرت کریں۔ خواتین کے ساتھ برے سلوک پر غیرت کا سوچیں
بلکل صحیح،
غربت کیسے ختم کرینگے ، فضول کاموں میں سال بھر کا پیسہ لٹادیا جاتا ہے
مذہب کے نام پر لوگوں سے چندہ لے کر اربوں لٹایا جاتا ہے
 
مجھے حیرت ہے کہ انڈین گورنمنٹ اور عدالت اس مسئلے پر قانون سازی کا سوچ رہی ہے لیکن مسلم حکومت کیوں نہیں سوچ رہی؟ تین طلاقیں بیک وقت دینا شرعا ناپسندیدہ فعل تو ہے ہی، نتائج کے لحاظ سے بہت سنگین بھی ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
آئین میں دو تہائی اکثریت سے ترمیم کا طریقہ پاکستانی آئین کا ہے بھارتی کا نہیں بھارت میں تو سادہ قانون بھی دو تہائی اکثریت سے بنتا ہے وہاں آئین میں ترمیم کے لئے غالبا تین چوتھائی اکثریت کی ضرورت ہے۔
اور میں نے بات اخلاقی جواز کی کی تھی ۔ مسلمانوں کے پرسنل لاء میں مداخلت کسی غیرمسلم کو زیب نہیں دیتی چاہے وہ کابینہ ہو یا پارلیمان یہ معاملہ مسلمانوں پر ہی چھوڑ دینا چاہئے کہ وہ ایسے کسی قضیئے کا کیا فیصلہ کرتے ہیں۔
انڈیا میں آئینی ترمیم کے لیے دو طرح کی اکثریت چاہیئے ہوتی ہے، ایک تو ہاؤس کی کل تعداد کی سادہ اکثریت اور دوسرا موجود اور ووٹ کرنے والوں کی دو تہائی اکثریت۔ ایک اور فرق یہ ہے کہ دونوں ہاؤسز کے اختلاف کی صورت میں جائنٹ سیشن کا تصور نہیں ہے۔

لیکن انڈین آئین میں ترمیم کی مادر پدر آزادی نہیں ہے۔ وہاں کی سپریم کورٹ نے رکاوٹ لگا رکھی ہے، اور فیصلہ دے رکھا ہے کہ آئین کے بنیادی ڈھانچے میں کوئی ترمیم نہیں کی جا سکتی۔
 
کیوں کہ اس احمق مرد نے غصے میں طلاق دی تھی اور اب دونوں چاہتے ہیں کہ دوبارہ مل جائیں.
کیا گارنٹی ہے کہ دوبارہ اس مرد کو ایسے غصے کا دورہ نہیں پڑے گا اور وہ پھر سے ایسے طلاق نہیں دے گا؟ عقلمندی اسی میں ہے کہ ایسے مرد کے پاس دوبارہ نہ جایا جائے۔
ان واقعات کو کم کرنے کے لیے عدالت کوئی کارروائی کرتی ہے تاکہ مرد ایسی غلطی کرنے سے قبل سو دفعہ سوچیں
اسی لئے شریعت نے حلالہ جیسی سخت سزا رکھی ہے جسے سن کر ہی غیرت مند انسان کانپ اٹھے۔
 
Top