اوجِ تخیّل ۔ اشعار شامل کیجے۔

یاز

محفلین
میں اور تم سے ترکِ محبت کی آرزو
دیوانہ کر دیا ہے غمِ روزگار نے

(ساحر لدھیانوی)​
 

یاز

محفلین
پیری سے خم نہیں ہے کمر میں میری قمر
میں جھک کے ڈھونڈتا ہوں جوانی کدھر گئی
قمر جلالوی
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
میں پرہشان تها کہ بیدل اصل کو کیسے غلط بانده سکتے ہیں. گنجور کے مطابق شعر ایسے ہے

حرص قانع نیست بیدل ورنہ از ساز معاش
آنچہ ما درکار داریم اکثری درکار نیست

حرص قانع نہیں ہے بیدل ورنہ ساز معاش میں سے جس کو ہم درکار رکهتے ہیں اس میں سے اکثر ہمیں درکار نہیں ہے.

ایک اور نسخے میں ہے کہ

حرص قانع نیست بیدل ورنہ از بهر معاش
آنچہ ما درکار داریم اکثرش درکار نیست

حرص قانع نہیں ہے بیدل ورنہ معاش کے لیے
جو کچه ہم درکار رکهتے ہیں اس میں سے اکثر ہمیں درکار نہیں ہے.
درستی کے لیے شکرگزار ہوں۔ شاد رہیں۔
 

یاز

محفلین
بات رکھ لی مری قاتل نے گنہگاروں میں
اس گنہ پر مجھے مارا کہ گنہگار نہ تھا

امیر مینائی
 

یاز

محفلین
کون سنتا ہے یہاں اے بت مری ترے حضور
ختم یہ جھگڑا خدا کے روبرو ہو جائے گا
(امیر مینائی)
 

محمداحمد

لائبریرین
شوق برہنہ پا چلتا تھا اور رستے پتھریلے تھے
گھستے گھستے گھس گئے آخر کنکر جو نوکیلے تھے

تم ناحق ناراض ہوئے ہو ورنہ مے خانے کا پتہ
ہم نے ہر اُس شخص سے پوچھا، جس کے نین نشیلے تھے


غلام محمد قاصر
 
Top