اوجِ تخیّل ۔ اشعار شامل کیجے۔

صائمہ شاہ

محفلین
ایمان شکن آنکھیں دل میں ہیں ، دل آنکھوں میں​
بُت خانے میں کعبہ ہے ، کعبے میں ہے بُت خانہ​

حفیظ جالندھری​
 
جوشِ زخمم داد سر در صبحِ محشر تیغ را
کرد خونِ گرمِ من بالِ سمندر تیغ را

ترجمہ: میرے زخم کے جوش نے صبحِ محشر کو اپنا سر تیغ کو دے دیا۔ میرے گرم خون نے تیغ کو بالِ سمندر(سیلامینڈر) کر دیا۔
(کچھ خاص سمجھ نہیں آئی مگر تخیل لاجواب ہے)

ابو المعانی مرزا عبد القادر بیدل
 

یاز

محفلین
خوب پردہ ہے کہ چلمن سے لگے بیٹھے ہیں
صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں

(داغ)​
 

یاز

محفلین
از آں بدیرِ مغانم عزیز میدارند
کہ آتشے کہ نمیرد ہمیشہ در دلِ ماست
(حافظ شیرازی)

ترجمہ: اس سبب سے آتش پرست مجھے آتش خانہ میں عزت سے رکھتے ہیں، کہ جو آگ کبھی نہ بجھے، وہ ہمیشہ میرے دل میں ہے​
 
Top