طارق شاہ

محفلین
بہت عجیب ہے روایت میرے بزرگوں کی
کہ پگڑیوں کو سروں سے عزیز رکھتے ہیں
چوہدری صاحب! پہلا مصرع وزن میں نہیں ، یوں کریں گے تو صحیح ہوگا:
بہت عجیب روایت ہے بزرگوں کی مِری !
کہ پگڑیوں کو سروں سے عزیز رکھتے ہیں


(شاعر کا بھی نام لکھ دیا کریں تو ممنون ہوں گا )
تشکّر جناب :)
 
طارق شاہ صاحب آپ نے بجا فرمایا کہ مصرعہ وزن میں نہیں،لیکن میں نے نقل کیا ہے اب کیا صحیح ہے اور کیا غلط،کوئی پتہ نہیں
دوسرا اگر شاعر کا نام معلوم ہوسکا تو ضرور لکھ دیا کروں گا

شدتِ درد ہے یا کثرتِ مے نوشی ہے
ہوش میں اب ترے بے تاب کہاں آتے ہیں

ہم کسی طرح ترے در پہ ٹھکانہ کر لیں
ہم فقیروں کو یہ آداب کہاں آتے ہیں
شاعر(نامعلوم) :happy:
 

طارق شاہ

محفلین

تجھ سے تو کوئی گِلہ نہیں ہے
قسمت میں مِری صلہ نہیں ہے

جو زیست کو مُعتبر بنا دے
ایسا کوئی سِلسلہ نہیں ہے

پروین شاکر
 

طارق شاہ

محفلین

نظر سے جو اُس کی نظر مِل گئی ہے
محبت کو جیسے اثر مِل گئی ہے

سرِشام وہ بام پر آئے ، شاید !
ہم آئے گلی میں خبر مِل گئی ہے

شفیق خلش
 
تيرے ہوتے جنم ليا ہوتا
کوئ مُجھ سا ، نہ دُوسرا ہوتا

لفظ ہوتا میں کسی آیت کا
جو تیرے ہونٹ سے ادا ہوتا

مجھ پر پڑتی جو تیری نظر کرم
آدمی کیا، میں معجزہ ہوتا

بُت ہی ہوتا ميں خانہ کعبہ کا
جو تيرے ہاتھ سے فنا ہوتا

حسن نثار کی ایک نعت کے چند اشعار
 

طارق شاہ

محفلین
یہ شعر بھی سن لیں
کوہ انا کی برف تھی دونوں جمے رہے
جذبوں کی تیز دھوپ میں پگھلا نہ وہ نہ میں
شعر اچھا ہے ، شاعر ؟

اگر میں کہتا تو یوں کہ :
دونوں انا کی برف سے ، زندہ جمے رہے !
جذبوں کی تیز دھوپ میں پگھلا نہ وہ نہ میں

:)
 
آخری تدوین:
شعر اچھا ہے ، شاعر ؟

اگر میں کہتا تو یوں کہ :
دونوں انا کی برف سے ، زندہ جمے رہے !
جذبوں کی تیز دھوپ میں پگھلا نہ وہ نہ میں

:)
میسج آیا تھا شاعر معلوم نہیں۔ ویسے بھی میسجز میں جس کا بھی شعر ہو فراز، وصی یا محسن کے کھاتے میں چلا جاتا ہے۔
آپ نے شعر کو نیا حسن عطا فرما دیا۔ شکریہ
 

طارق شاہ

محفلین

صبح کا تارا اُبھر کر رہ گیا
رات کا جادُو بکھر کر رہ گیا

ہم سفر سب منزلوں سے جامِلے
میں نئی راہوں میں مر کر رہ گیا

کیا کہوں اب تجھ سے اے جوئے کم آب
میں بھی دریا تھا اُتر کر رہ گیا

ناصر کاظمی
 
Top