طارق شاہ

محفلین

سُنا زبان سے اُس بُت کی ، بارہا ہم نے !
وہ دل کا راز جو ہم پر بھی آشکار نہ تھا


بیخود بدایونی
(مولانا عبدالحی)
 

طارق شاہ

محفلین

پڑے ہیں اپنی ہی آنکھوں پہ پردے غفلت کے
نظر سے دُور تو رہنا ، تِرا شعار نہ تھا


بیخود بدایونی
(مولانا عبدالحی)
 

طارق شاہ

محفلین

ہجرِ ساقی میں دھرا کیا خاک میخانے میں تھا
خُون میری حسرتوں کا میرے پیمانے میں تھا

بیخود بدایونی
(مولانا عبدالحی)
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

موت سے بدتر تھی مجھ کو تو قفس میں زندگی
دانہ کیا کھاتا بھلا میں ، زہر ہر دانے میں تھا


بیخود بدایونی
(مولانا عبدالحی)
 
Top