طارق شاہ

محفلین

خبر لے حُسنِ بے پرواہ کہ جراَت بن چلی ارماں
نظر کی آڑ لے کر سامنے دل ہوتا جاتا ہے

آنند نرائن ملّا
(ملّا لکھنوی )
 

غ۔ن۔غ

محفلین
دَرد کا شَہر بساتے ہُوئے رو پڑتا ہُوں
روز گھر لوٹ کے آتے ہُوئے رو پڑتا ہُوں

جانے کیا سوچ کے لے لیتا ہُوں تازہ گجرے
اور پھر پھینکنے جاتے ہُوئے رو پڑتا ہُوں

شہزاد قیس
 

غ۔ن۔غ

محفلین
بھائی طارق شاہ مختصرا گزارش کروں گی کہ مرہم وہ چیز ہے جس سے زخم کو آرام آتا ہے اور اگر زخم کو "تازگی"میں آرام ملتا ہو اور وہ تازگی اسے "ناخن"سے ملتی ہو تو بھی غلط نہیں
جیسے دنیا میں ہر انسان دوسرے سے الگ فطرت رکھتا ہے ویسے ہی ہر ایک کا اپنا اپنا احساس ہوتا ہے۔
اب اگر ایک شاعر اپنے زخم کے لئیے ناخن کو مرہم سمجھتا ہے اور اپنے احساس کو شعر میں ڈھالتا ہے تو یہ اس کا اپنا احساس ہے جسے وہ اپنے شعر میں محفوظ کرتا ہے۔۔۔


لفظ مردہ ہیں ، لغت کوئی اُٹھا کر دیکھو
صرف جذبات ہی لفظوں کو اَثر دیتے ہیں
شہزاد قیس


زہر زندگی کا خاتمہ کرتا ہے موت سے ہمکنار کرتا ہے لیکن کچھ لوگ زہر کو امرت جان اور مان کر پی لیتے ہیں ،مر جاتے ہیں لیکن اپنی موت کو امر ہونا کہتے ہیں اور اگر ایسے لوگ
شاعر ہوں ،شعر کہتے ہوں تو اپنی موت کو حیات اور زہر کو امرت لکھ جاتے ہیں ۔
ان کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟
 
آخری تدوین:
بھائی طارق شاہ مختصرا گزارش کروں گی کہ مرہم وہ چیز ہے جس سے زخم کو آرام آتا ہے اور اگر زخم کو "تازگی"میں آرام ملتا ہو اور وہ تازگی اسے "ناخن"سے ملتی ہو تو بھی غلط نہیں
جیسے دنیا میں ہر انسان دوسرے سے الگ فطرت رکھتا ہے ویسے ہی ہر ایک کا اپنا اپنا احساس ہوتا ہے۔
اب اگر ایک شاعر اپنے زخم کے لئیے ناخن کو مرہم سمجھتا ہے اور اپنے احساس کو شعر میں ڈھالتا ہے تو یہ اس کا اپنا احساس ہے جسے وہ اپنے شعر میں محفوظ کرتا ہے۔۔۔
زہر زندگی کا خاتمہ کرتا ہے موت سے ہمکنار کرتا ہے لیکن کچھ لوگ زہر کو
امرت جان اور مان کر پی لیتے ہیں ،مر جاتے ہیں لیکن اپنی موت کو امر ہونا کہتے ہیں اور اگر ایسے لوگ
شاعر ہوں ،شعر کہتے ہوں تو اپنی موت کو حیات اور زہر کو امرت لکھ جاتے ہیں ۔
ان کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟
یہ "امرتِ جاں آور" ہی ہے ناں؟
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین
بھائی طارق شاہ مختصرا گزارش کروں گی کہ مرہم وہ چیز ہے جس سے زخم کو آرام آتا ہے اور اگر زخم کو "تازگی"میں آرام ملتا ہو اور وہ تازگی اسے "ناخن"سے ملتی ہو تو بھی غلط نہیں
جیسے دنیا میں ہر انسان دوسرے سے الگ فطرت رکھتا ہے ویسے ہی ہر ایک کا اپنا اپنا احساس ہوتا ہے۔
اب اگر ایک شاعر اپنے زخم کے لئیے ناخن کو مرہم سمجھتا ہے اور اپنے احساس کو شعر میں ڈھالتا ہے تو یہ اس کا اپنا احساس ہے جسے وہ اپنے شعر میں محفوظ کرتا ہے۔۔۔

لفظ مردہ ہیں ، لغت کوئی اُٹھا کر دیکھو
صرف جذبات ہی لفظوں کو اَثر دیتے ہیں
شہزاد قیس

زہر زندگی کا خاتمہ کرتا ہے موت سے ہمکنار کرتا ہے لیکن کچھ لوگ زہر کو امرت جان اور مان کر پی لیتے ہیں ،مر جاتے ہیں لیکن اپنی موت کو امر ہونا کہتے ہیں اور اگر ایسے لوگ
شاعر ہوں ،شعر کہتے ہوں تو اپنی موت کو حیات اور زہر کو امرت لکھ جاتے ہیں ۔
ان کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟
میں نے کہا تھا نا کہ میری ہی فہم کا قصور، وہی سمجھیں اِسے !
ورنہ کتنا آسان تھا، صرف پسند کی ریٹنگ دینا ، واہ کرنا ، یا محض چپ ہی رہنا :):)

بہت خوش رہیں ۔ معذرت زحمت کے لئے ۔
بہت ہوش رہیں :):)
 
آخری تدوین:

غ۔ن۔غ

محفلین
میں نے کہا تھا نا کہ میری ہی فہم کا قصور، وہی سمجھیں اِسے !
ورنہ کتنا آسان تھا، صرف پسند کی ریٹنگ دینا ، واہ کرنا ، یا محض چپ ہی رہنا :):)

بہت خوش رہیں ۔ معذرت زحمت کے لئے ۔
بہت ہوش رہیں :):)
طارق شاہ بھائی اختلافِ رائے کا پورا پورا حق حاصل ہے آپ کو
اور ہمیں اپنا نکتہ نظر واضح کرنے کا:umbrella: :goodluck:
آپ بھی بہت خوش رہیں ہمیشہ
:)
 
آخری تدوین:

غ۔ن۔غ

محفلین
دل میں خراش ، آنکھ میں آنسو ، لبوں پہ آہ
یوں بھی دعا کو ہاتھ اٹھاتا رہا ہوں میں

آغا شورش کاشمیری
 

طارق شاہ

محفلین
تشبیہ و استعارہ

ہونٹوں پہ تبسّم ہے ، کہ اِک برقِ بَلا ہے
آنکھوں کا اِشارہ ہے کہ سیلابِ فنا ہے


اصغر گونڈوی
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین
تشبیہ و استعارہ

اِک تبسّم یا ترنّم ، اِک نظر یا نیشتر !
کچھ نہ کچھ ہوگا پھڑکتی ہے رگِ جاں دیکھئے


اصغر گونڈوی
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین
سہل ممتنع

یا کہتے تھے، کچھ کہتے جب اُس نے کہا کہئیے
تو چُپ ہیں، کہ کیا کہئیے، کُھلتی ہے زباں کوئی


فانی بدایونی
 
Top