سید فصیح احمد

لائبریرین
ہمارے اور تمہارے پیار میں بس فرق ہے اتنا
اِدھر تو جلدی جلدی ہے اُدھر آہستہ آہستہ

وہ بے دردی سے سر کاٹے امیر اور میں کہوں‌ ان سے
حضور آہستہ آہستہ جناب آہستہ آہستہ

امیرمینائی
 

طارق شاہ

محفلین

ایک سیدھی بات ہے، مِلنا نہ مِلنا عشق میں !
اِس پہ سوچو گے تو، یہ بھی مسؑلہ بن جائے گا

اِک برہمن نے، یہ آ کے صحنِ مسجد میں کہا
عِشق جس پتھر کو چھُو لے وہ خدا بن جائے گا

سلیم احمد
 

طارق شاہ

محفلین

کیا مِلے گا سرسری نظروں کو میرے شعر میں
ڈوب کر دیکھو محب، کیسے بیاں ہوتا ہے کیا

محب عارفی
 
Top