کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

مون

محفلین
تو بدلتا ہے تو بے ساختہ میری آنکھیں
میرے ہاتھوں کی لکیروں میں اُلجھ جاتی ہیں
 

شمشاد

لائبریرین
اُڑتے اُڑتے آس کا پنچھی دور اُفق میں ڈوب گیا
روتے روتے ڈوب گئی آواز کس سودائی کی
(قتیل شفائی)
 

شمشاد

لائبریرین
آرائشِ خیال بھی ہو دل کشا بھی ہو
وہ درد اب کہاں جسے جی چاہتا بھی ہو
(ناصر کاظمی)
 

محمد وارث

لائبریرین
شوق برہنہ پا چلتا تھا اور رستے پتھریلے تھے
گِھستے گھستے گِھس گئے آخر کنکر جو نوکیلے تھے

(غلام محمد قاصر)
 

شمشاد

لائبریرین
بدن میں آگ سی چہرہ گلاب جیسا ہے
کہ زہرِ غم کا نشہ بھی شراب جیسا ہے
(احمد فراز)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
کتنے ہمدرد ملے دوست ملے یار ملے
سب ابھرتے ہوئے سورج کے پرستار ملے
زندگی تُو ہمیں بازار میں کیوں لے آئی
ہم تو یوسف بھی نہیں کہ کوئی خریدار ملے
 

شمشاد

لائبریرین
موسمی برف ہے کچھ دیر میں بہے جائیں گے
ان بدلتے ہوئے رشتوں پے بھروسہ نہ کرو

یہ فضا راس نہ آئے گی تمہیں اے 'نجمی'
یاد گزرے ہوئے لمحات کی تازہ نہ کرو
(کامران نجمی)
 

مون

محفلین
میں نے ہر بار تجھ سے ملتے وقت
تجھ سے ملنے کی آرزو کی ہے
تیرے جانے کے بعد بھی میں نے
تیری خوشبو سے گفتگو کی ہے
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top