آج کا شعر - 3

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

مغزل

محفلین
احمد میرے بلاگ پر عاصم صاحب کی پہلی ویڈیو لگا دی گئی ہے جو منظر عام پر آئی ہے۔

شور ہے آندھیوں کے چلنے کا
اب مزا آرہا ہے جلنے کا

قیصر منور
 

مغزل

محفلین
وحدتِ درد میں تو کثرتِ اظہار میں تو
دل میں آیا تھا کہ آنے لگا اشعار میں تو

لحنِ داؤد پہ قربان مرے صوت و سخن
ہر طرف نغمہ سرا ہے مرے مضمار میں تو

ایک حمد سے (لیاقت علی عاصم)
 

مغزل

محفلین
ڈوبتی ناؤ تم سے کیا پوچھے
ناخداؤ تمھیں خدا پوچھے

ہم ہیں اس قافلے میں قسمت سے
رہزنوں سے جو راستہ پوچھے

ہے کہاں کنجِ گل چمن خورو
کیا بتاؤں اگر صبا پوچھے ؟

اٹھ گئی بزم سے یہ رسم بھی کیا
ایک چپ ہو تو دوسرا پوچھے

لیا قت علی عاصم
 

راجہ صاحب

محفلین
ہاتھ جن میں ہو جنون کٹتے نہیں تلوار سے
سر جو اٹھ جاتے ہیں وہ جھکتے نہیں للکا ر سے
اور بھڑکے گا جو شعلہ سا ہمارے دل میں ہے
سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے
 

مغزل

محفلین
رات کے ساتھ ساتھ بڑھتا گیا
ان چراغوں پہ اعتبار مرا

کاشف حسین غائر
شعری مجموعہ :راستے گھر نہیں جانے دیتے
 

زینب

محفلین
کتنا چپ چاپ ہے ماحول میری بستی کا
ماتمی خانہ بدوشوں کے بسیروں جیسا
کیا کہیں‌اب کے عجب عشق ہوا ہے محسن
سرد شاموں‌کی طرح،گرم سویروں جیسا
 

زینب

محفلین
میں چاہتا ہی نا تھا لاجواب کرنا اسے
ورنہ جواب میرے پاس اس کے ہر سوال کا تھا
اس کی جیت سے ہوتی ہے خوشی مجھ کو
یہی جواز میرے پاس اپنی ہار کا تھا
 

زینب

محفلین
حسن کے پھول ہمیشہ بے دردوں کے ہاتھ بکے
اور چاہت کے متوالوں کو دھول ملی ویرانوں کی

دل کے نازک جزبوں پر راج ہے سونے چاندی کا

یہ دنیا کیا قیمت دے گی سادہ دل انسانوں کی
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top