آج کا شعر - 3

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

راجہ صاحب

محفلین
فکرِ معاش ، شاعری ، اس پر تمھاری یاد
اک تو سزا سی زندگی، اس پر تمھاری یاد
دوکام ایک ساتھ بھلا کس طرح کروں
دن بھر کسی کی نوکری ، اس پرتمھاری یاد

قیصر وجدی
 

مغزل

محفلین
اصل پر فرق کچھ نہیں پڑتا
ہیں عجب تو عجب گزرتے ہیں

لوگ ہی لوگ بے شمار و قطار
چند اہلِ ادب گزرتے ہیں

دیکھنا ہے تو دیکھتے رہئے
کب وہ آتے ہیں کب گزرتے ہیں

شاہد حمید
 

راجہ صاحب

محفلین
غیروں سے کیا گِلا ہو کہ اپنوں کے ہاتھ سے
ہے دوسروں کی آگ مرے گھر لگی ہوئی

لازم ہے مرغِ بادنما بھی اذان دے
کلغی تو آپ کے بھی ہے سر پر لگی ہوئی


احمد فراز
 

مغزل

محفلین
آئے ہیں میر منھ کو بنائے خفا سے آج
شاید بگڑ گئی ہے کچھ اُس بے وفا سے آج

ساقی ٹک ایک موسم گُل کی طرف بھی دیکھ
ٹپکا پڑے ہے رنگ چمن میں ہوا سے آج

تھا جی میں اُس سے ملیے تو کیا کیا نہ کہیے میر
پرکچھ کہا گیا نہ غمِ دل، حیا سے آج

میر
 

مغزل

محفلین
باغ کا باغ ہی آپ کی ہوسِ دسترس میں‌ہے
ایک غریب نے اگر پھول اٹھا لیا تو کیا !!!!

عبیداللہ علیم
 

مغزل

محفلین
یک بیک ختم ہوا اس کی رفاقت کا شمار
گننے والا میں‌غلط تھا کہ شمار ایسا تھا

سرور جاوید

’’ اردو سےمحبت کرنے والوں کی محفل ‘‘ ایس تنویر جذباتی فیصلے کے تحت ’’ شٹ ڈاؤن ‘‘ کردی گئی ۔ اسی موقع پر یہ شعر
 

مغزل

محفلین
عجیب ہوتے ہیں آدابِ رخصتِ محفل
کہ اٹھ کے وہ بھی چلا جس کا گھر نہ تھا کوئی

پروفیسر سحر انصاری
 

راجہ صاحب

محفلین
کچھ تو ہوتے ہیں محبت میں جنوں کے انداز
اور کچھ لوگ بھی دیوانہ بنا دیتے ہیں


ہو سکتا ہے الفاظ اوپر نیچے ہو گئے ہوں :rolleyes:
 

آبی ٹوکول

محفلین
میں شجر ہوں شہر ملال کا میری ٹہنیوں کو نہال کر
کبھی بھیج اپنی نوازشیں کسی جام ابر میں ڈال کر
میرے بے جواز وجود پر تیری رحمتوں کا جواز ہیں
وہ ندامتیں جنھے آنکھ میں کبھی رکھ لیا تھا سنبھال کر
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top