آج کا شعر - 3

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

راجہ صاحب

محفلین
گنوائیں کیسے ان کی قربانیاں، وفائیں
ل۔یل و ن۔۔ہار ان کے ہ۔۔م آہ کیا ب۔تائیں
اے کاش زندگی میں سکھ پائیں چین پائیں‌
یہ بیٹیاں ، یہ بہنیں ، یہ بیویاں ، یہ مائیں
 

مغزل

محفلین
ایک محبت کافی ہے
باقی عمر اضافی ہے

(محبوب خزاں)’’ اکیلی بستیاں ‘‘ سے انتخاب
 

عین عین

لائبریرین
راہ تکتے ہیں بام و در، چلیے
ہو گئی شام، اب تو گھر چلیے

آج میں‌ راستہ دکھائوں‌ گا۔۔۔۔۔
آئیے حضرتِ خضر، چلیے

فرخ اظہار
 

مغزل

محفلین
خوشیاں دیتے دیتے اکثر خود غم میں مر جاتے ہیں
ریشم بننے والے کیڑے ریشم میں مر جاتے ہیں

خوش بیر سنگھ ( ہندوستان)
 

مغزل

محفلین
میں فرصت میں تری یادوں کے کچھ اوراق پڑھتا ہوں
مگر پھر بھول جاتا ہوں کہیں رکھ کر کتاب اکثر

خوش بیر سنگھ ( ہندوستان)
 

ف۔قدوسی

محفلین
جو سمجھ آئے ذہن میں بٹھا لیتا ھوں
بس ایسے ھی، قلم کو چلا لیتا ھوں

من موجی ھوں ھر کوئی لگتا ھے پیارا
پیار سے جو پکارے، اسے اپنا بنا لیتا ھوں

نہ میں شاعر ھوں نہ کوئی ھوں ادیب
بس ھر غم کو اپنے دل سے لگا لیتا ھوں
 

مغزل

محفلین
لگتا ہے آپ کو یہ تو پتہ ہے کہ آسان سا شعر ہے لیکن اس کا ترجمہ نہیں آتا ورنہ لکھ دیتے ۔ ;)

صاحب ترجمہ بھی لکھ دیتے ہیں ۔ کہ آپ کو مجھ ایسے جاہل کا امتحان مقصود ہے۔

و صلی اللہ علیٰ نور کزو شد نورھا پیدا
( اور درود اس ’’ نور‘ ‘ﷺ پر جسے ’’ نور ‘‘سے پید اکیا گیا)
زمیں از حبِ اُو ساکن ، فلک در عشقِ اُو شیدا
(زمین جس (ﷺ)کی محبت میں ساکن ہے اور آسمان جس (ﷺ) کے عشق میں نثار و شید ا ہوا جاتا ہے )

اور اب آج کا شعر:

اندھیری رات ہے سایہ تو ہو نہیں سکتا
یہ کون ہے جو مرے ساتھ ساتھ چلتا ہے ؟
(مجذوب) کینیڈا
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top