آج کا شعر۔۔۔۔(2)

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

مغزل

محفلین
اس نے شمشیر پہ لکھا کہ اجل تیری ہے
دل کو لازم ہے کہ اس بات پہ اثبات کرے
 

مغزل

محفلین
میں محبت کے سوا کچھ بھی نہیں کرسکتا
اس تگ و دو میں مرا ہاتھ بٹایا جائے
 

زونی

محفلین
زیست سے تنگ ہو اے داغ تو جیتے کیوں ہو
جان پیاری بھی نہیں جان سے جاتے بھی نہیں


(داغ دہلوی)
 

شمشاد

لائبریرین
اٹھ کے کیا ہم تری گلی سے گئے
جان سے، دل سے، زندگی سے گئے

ہم نے اخلاص کی حدیں چھو لیں
دوست پھر بھی نہ دشمنی سے گئے
(مقسط ندیم)
 

زونی

محفلین


یہ عشق تو فطرت ھے ، کیسے ہو جدا مجھ سے
یہ روگ ھے مٹی کا اور صدیوں پرانا ھے



(سعداللہ شاہ)
 

شمشاد

لائبریرین
اس شام وہ رخصت کا سماں یار رہے گا
وہ شہر ، وہ کوچہ ، وہ مکاں یاد رہے گا
(ابن انشاء)
 

گرو جی

محفلین
یوں بھی نھیں کہ میرے پاس ھے وہ ھم نفس
یہ بھی غلط کہ مجھ سے جدا ھو گیا وہ شخص
پڑھتا میں نماز کی صورت جسے رشید
پھر یوں ھوا کہ مجھ سے قضا ھو گیا وہ شخص

رشید قیصرانی
 

مغزل

محفلین
آہٹ رکی تو نقشِ قدم بولنے لگے
محرومِ صوت کوئی بھی ساعت نہیں رہی

(غلام محمد قاصر)
 

گرو جی

محفلین
یہ سوچ کر کہ غم کے خریدار آ گئے
ہم خواب بیچنے سر بازار آ گئے
آواز دے کر چھپ گئ ہر بار زندگی
ہم ایسے سادہ دل تھے کہ ہر بار آ گئے۔۔۔
 

مغزل

محفلین
[font="urdu_emad_nastaliq"]پھر وہی ہم ہیں وہی تیشہِ رسوائی ہے
دودھ کی نہر تو پرویز کے کام آئی ہے
[/font]
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top