آج کا شعر۔۔۔۔(2)

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

مغزل

محفلین
عذرِ موسِم ہی بہت تھا مجھے پینے کیلئے
لوگ کرتے رہے انتظار بارش کا

اختر انجم
 

زونی

محفلین

اتار دے جو کنارے پہ ہم کو کشتیء وہم
تو گرد و پیش کو گرداب ہی سمجھتے ہیں
تمہارے رنگ مہکتے ہیں خواب میں جب بھی
تو خواب میں بھی انہیں خواب ہی سمجھتے ہیں


(جون ایلیا)
 

محمد وارث

لائبریرین
وہ کبھی مل جائیں تو کیا کیجیئے
رات دن صورت کو دیکھا کیجیئے

جو تمنّا بھر نہ آئے عمر بھر
عمر بھر اس کی تمنا کیجیئے

(اختر شیرانی)
 

مغزل

محفلین
وا حسرتا کہ یار نے کھینچا ستم سے ہاتھ
مجھ کو حریصِ لذتِ آزار دیکھ کر

چچا جان
 

مغزل

محفلین
نہ کی سامانِ عیش و جاہ نے تدبیر وحشت کی
ہوا جامِ زُمرّد بھی مجھے داغ پِلنگ آخر

چچا
 

مغزل

محفلین
مرے خمیر میں صحرا کی ریت شامل تھی
بہت سمیٹنا چاہا ، مگر بکھر ہی گیا۔۔۔۔۔

عزیز مرزا
 

زونی

محفلین



کس قدر کرب سے چٹخی ھے کلی
شاخ سے گل کوئی ٹوٹا ہو گا
عمر بھر روئے فقط اس دھن میں
رات بیتی تو اجالا ہو گا



( احمد ندیم قاسمی)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top