وارث بیگ

  1. طاہر راجپوت ملتان

    بھٹکا ہوا خیال ہے عقبیٰ کہیں جسے : ریاض خیر آبادی

    بھٹکا ہوا خیال ہے عقبیٰ کہیں جسے بُھولا ہوا سا خواب ہے دنیا کہیں جسے دیکھے شبِ فراق میں کوئی تو ہم دکھائیں دل کا وہ داغ چاند کا ٹکڑا کہیں جسے ظالمِ کی آرزو نے جگہ لی ہے اس طرح دل میں چُھپا ہوا کوئی کانٹا کہیں جسے اِن آرسی کے دیکھنے والوں کو کیا پرکھ اچھا ہے وہ حسین ہم اچھّا کہیں جسے...
  2. طاہر راجپوت ملتان

    فانی اہل نظرکی آ آنکھوں میں کیوں ہو جائے عشق

    اہل نظر کی آنکھوں میں کیوں ہو نہ جائے عشق بہتر ہے مکمل طور سے بھی خاک پائے عشق میری نگاہِ شوق نے پایا ہے یہ لقبِ دربان آستانہء دولت سرائے عشق دیوانہ بن کے چھوڑ دے سب سے یگانگی نا آشنائے عقل ہو اور آشنائے عشق میں تم سے کیا کہوں نہ سُنائے خدا تمہیں ہے نا شیندنی مری جاں ماجرائے عشق محّمد شوکت...
  3. طاہر راجپوت ملتان

    فانی میں ندامت جان کر خوش ہوں یہ منظر دیکھنا

    میں ندامت جان کر خوش ہوں یہ منظر دیکھنا وہ مجھے تڑپا کے تیرا پھر نہ مُڑ کر دیکھنا دیدنی ہے رنگ دل میں ڈوب کر کھینچنے کے بعد تم ابهی کیا دیکھتے ہو تھم کے خنجر دیکھنا ذکر خورشید قیامت سُن کے واعظ کیا کہوں خیر اس تر دامنی کو روزِ محشر دیکھنا ماسوائے دل میں اک ہنگامہ برپا کر گیا چشم کافر کا وہ دل...
  4. طاہر راجپوت ملتان

    کیسی ٹھوکر جڑے ہے حضرت دل - میر شجاعت علی تسلؔی

    کیسی ٹھوکر جڑے ہے حضرت دل پاؤں پر اس کے سر دھرو تو سہی - جب کہا میں نے تم پہ مرتا ہوں تم گلے سے مرے لگو تو سہی - بولے وہ کیا مزے کی باتیں ہیں خیر ہے کچھ' پرے ہٹو تو سہی - غیر کے وہ کل لگ کے چھاتی سے مجھ سے کہنے لگے سنو تو سہی - اس لئے اس کے ہم گلے سے لگے کہ ذرا جی میں تم جلوتو سہی میر شجاعت...
  5. طاہر راجپوت ملتان

    واجد علی شاہ اختر

    وہ زہر ہوں کاٹے جو مجھے مار، گرے پٹ آئے جو بدن پر مرے تلوار گرے پٹ جلوہ جو دکھایا تھا کبھی بام کے اوپر تاب آئے تھے کب دیکھ کہ اغیار گرے پٹ وہ چال تری کب ہے جو دیکھےکوئی انسان طاؤس تلک باغ میں دو چار گرے پٹ دہقانوں میں مایہ الفت کو جلا دوں خرمن پر اگر برق شرر گرے پٹ زلفیں جو لٹک آئیں ترے...
  6. طاہر راجپوت ملتان

    تیرے کرم کی بھیک لے ایسا حقیر غم نہیں: :ڈاکٹر معین احسن جذبیؔ

    تیرے کرم کی بھیک لے ایسا حقیر غم نہیں جا او ستم شعار جا آرزوئے کرم نہیں آہ میں گرمیاں نہیں دیدہ شوق نم نہیں اک دل غم پرست کو آج کسی کا غم نہیں ہائے یہ مژدہ کرم تھم دل نا شکیب تھم جس میں ستم کی بو نہ ہو ایسا کرم نہیں سوز وہی تپش وہی زخم وہی خلش وہی پوچھئے دل سے آج کیوں نالہ دمبدم نہیں...
  7. طاہر راجپوت ملتان

    مرزا جواں بخت جہاں دارؔ

    یار کے بن بہار کیا کیجیے مرزا جواں بخت جہاں دارؔ یار کے بن بہار کیا کیجیے گل نہ ھووے تو خار کیا کیجیے کام میرا تو ھو چلا آخر اے مرے کردگار کیا کیجیے کوئی وعدہ وفا نہیں کرتا وہ تغافل شعار کیا کیجیے مثل آئینہ خود نما میرا سب سے ھووے دوچار کیا کیجیے سوز دل میرا مجھ کو دے ھے جلا...
  8. طاہر راجپوت ملتان

    بیدم شاہ وارثی

    کلام ۔ بیدؔم وارثی ہم دادِ وفا لیں گے وہ دادِ وفا دیں گے دنیا اسے دیکھے گی دنیا کو دکھا دیں گے مانا انہیں پھر مجھ سے احباب ملا دیں گے کیا بگڑی ہوئی میری قسمت بھی بنا دیں گے ہے ضبط بڑی دولت اللہ اسے رکھے ہم چرخ کی بنیادیں آہوں سے ہلا دیں گے جاں اُن کی ہے دل ان کا ہم ان کے ہیں سب ان کا وہ لیں...
  9. طاہر راجپوت ملتان

    اختر شیرانی لیلی عشق کو درکار ہیں دیوانے چند

    لیلئٰ عشق کو درکار ہیں دیوانے چند نجد میں پھر نظر آنے لگے ویرانے چند اللہ اللہ تری آنکھوں کا چھلکتا ہُوا کیف جیسے مستی میں اُلٹ دے کوئی پیمانے چند اب بھی آغاز جوانی کے فسانے ہیں یاد اب بھی آنکھوں میں ہیں آباد پری خانے چند چٹکیاں لینے لگا دل میں نشاطِ طفلی آج یاد آ گئے بھولے ہوئے افسانے چند...
  10. طاہر راجپوت ملتان

    بیدم شاہ وارثی

    جانب میکدہ آ نکلے ہیں مستانے چند ساقیا لا تو چھلکتے ہوئے پیمانے چند کربلا وادی ایمن دل بے صبر و قرار قابل دید ہیں دنیا میں یہ ویرانے چند نیندیں انکی ہیں انھیں کے ہیں مقدر بیدار سائے میں شمع کے ہوئے ہیں جو پروانے چند کربلا شہر نجف و جیلاں و اجمیر یہ میرے ساقی دیوہ کے ہیں میخانے چند کوئی محفل...
  11. طاہر راجپوت ملتان

    مومن کہاں نیند تجھ بن مگر آئے غش

    مومنؔ خان مومنؔ ✍ کہاں نیند تجھ بن مگر آئے غش تو یک صورتِ خواب دکھلائے غش تمھاری کدورت سے غش آگیا کیا بوئے گل نے مداوائے غش نہ ٹھہرے بس آئینہ کو دیکھ کر وہ اتنے کہ دیکھے تماشائے غش قیامت جلوں میں ہوں نازک دماغ نہ کیوں نکہت گل سے آجائے غش ترے بال لا کر سنگھا...
  12. طاہر راجپوت ملتان

    آتش نہ کرزیادہ بس اب اے فراق جاناں تنگ

    دیوان آتش نہ کر زیادہ بس اب اے فراق جاناں تنگ گلے کو کاٹتا ہے اپنے ہو کے انساں تنگ طلسم تازہ دکھاتا ہے دہدہ دل کو کشادہ چہرے کے اوپر دہان جاناں تنگ رہے نہ لالہ و گل سے کوئی جگہ خالی بہار باغ سے ہو عرصہ گلستان تنگ پنہائی زخموں کی بدھی جو تیغ نے تیری خوشی سے ہو گئے پیراہن شہیداں تنگ نصیب شانے...
Top