کیسی ٹھوکر جڑے ہے حضرت دل - میر شجاعت علی تسلؔی

کیسی ٹھوکر جڑے ہے حضرت دل
پاؤں پر اس کے سر دھرو تو سہی
-
جب کہا میں نے تم پہ مرتا ہوں
تم گلے سے مرے لگو تو سہی
-
بولے وہ کیا مزے کی باتیں ہیں
خیر ہے کچھ' پرے ہٹو تو سہی
-
غیر کے وہ کل لگ کے چھاتی سے
مجھ سے کہنے لگے سنو تو سہی
-
اس لئے اس کے ہم گلے سے لگے
کہ ذرا جی میں تم جلوتو سہی

میر شجاعت علی تسلیؔ

 

الف نظامی

لائبریرین
اگر مناسب ہو تو عنوان میں شاعر کے نام سے قبل مطلع کا پہلا مصرع لکھ دیا کیجیے اور متن کو درمیان میں لکھا کیجیے۔ کلام شئیر کرنے کا بہت شکریہ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
آپ چاہیں تو اس طرح لکھ سکتے ہیں:

کیسی ٹھوکر جڑے ہے حضرت دل - میر شجاعت علی تسلؔی

اس کے علاوہ
لڑی کے اختیارات کے ذیل میں عنوان کو تدوین کرنے کا آپشن موجود ہے۔
 
Top