محمّد احسن سمیع :راحل:
صابرہ امین
ظہیراحمدظہیر
محمد خلیل الرحمٰن
---------
کسی کو محبّت ہے مجنوں بنائے
محبّت میں کوئی ہے تیشہ چلائے
---------
جو تھے غیر کل تک وہ اپنے بنے ہیں
محبّت نے میری کرشمے دکھائے
-------
جنیں کچھ نہ آتا جفا کے سوا تھا
وہی آج دیکھو وفا بن...
محمد خلیل الرحمٰن بھائی نے محفل پر دس سال میں اپنا رنگ خوب جمایا ہے۔ اور بلاشبہ ہر فن مولا کہلانے کے لائق ہیں۔
طنز و مزاح کا میدان ہو تو کیا شاعری اور کیا نثر، ہر دو میدان کے شہسوار ہیں۔ سفر نامے اس انداز سے تحریر کرتے ہیں کہ پڑھنے والا ساتھ سفر کر رہا ہو۔ زیادہ رجحان طنز و مزاح کی طرف ہونے کے...
یہ عاشقی بھی ایک قیامت ہے
دیدار ان کا عین عبادت ہے
آنا اترنا ان کا خیالوں میں
ان کی بڑی یہ ایک عنایت ہے
کھولو کبھی یہ میری کتابِ دل
ہر ہر ورق لہو سے عبارت ہے
کھاتے ہو زخم آہ نہیں کرتے
ان کو یہ ہم سے ایک شکایت ہے
اُس بزم میں کلام بجا ہو گا
میرا تو بیٹھنا بھی سعادت ہے
ہرروز ان کی یاد میں نکلے...
ہمٹی ڈمٹی کا گیت
از لوئیس کیرول
ترجمہ محمد خلیل الرحمٰن
سردی کے موسم میں جب کھیتوں پر کہرا چھاتا ہے
گیت تمہارے نام پہ لکھا شاعر نے اور گاتا ہے
جشنِ بہاراں میں جب سبزہ اپنی شان دکھائے گا
تب شاعر اس گیت کا مطلب تم کو بھی بتلائے گا
گرمی میں جب دن لمبے ہوجائیں گے، راتیں چھوٹی
تب اس گیت کا مطلب تم...
خوشا ہیں عزت مآب زہرا
ہیں دیں کا تابندہ باب زہرا
ہو ان کی رفعت بیان کس سے
ہیں زوجہ بو تراب زہرا
بہ شکل حسنین پاے تم نے
شگفتہ سے دو گلاب زہرا
زنان امت کی آبرو ہیں
تمہاری سیرت کے باب زہرا
محیط جس سے ہے سارا عالم
وہ عظمتوں کا سحاب زہرا
حیا میں ثانی نہیں ہے ان کا
ہیں ایسی عفت مآب زہرا
خدا نے...
شاعری کے مدیر ہیں ہم لوگ
وارث درد و میر ہیں ہم لوگ
بات کرتے ہیں ہم محبت کی
اس لیے دل پذیر ہیں ہم لوگ
خوب لکھتے ہیں دہر کے نوحے
میر انیس و دبیر ہیں ہم لوگ
بانٹتے ہیں دعائیں دنیا کو
دیکھنے میں فقیر ہیں ہم لوگ
مٹ نہ پائیں گے رہتی دنیا تک
پتھروں کی لکیر ہیں ہم لوگ
کچھ نہ کہنا بجز صداقت کے
دیکھ...
شاعری کے مدیر ہیں ہم لوگ
وارث درد و میر ہیں ہم لوگ
بات کرتے ہیں ہم محبت کی
اس لیے دل پذیر ہیں ہم لوگ
خوب لکھتے ہیں دہر کے نوحے
ہاں انیس و دبیر ہیں ہم لوگ
بانٹتے ہیں دعائیں دنیا کو
دیکھنے میں فقیر ہیں ہم لوگ
مٹ نہ پائیں گی رہتی دنیا تک
پتھروں کی لکیر ہیں ہم لوگ
السلام علیکم استذہ اور صاحبان۔
پہلے ایک مثبت خبر۔ جنوری میں، میں ٹخنے کی سرجری سے گزرا تھا۔ چلنے سے منع کیا ہوا تھا۔ اللہ کے فضل سے دو روز قبل دونوں پاؤں سے چلنا شروع کیا ہے۔ آپ لوگوں سے دعا کی درخواست ہے۔ ذہن میں ایک خیال تھا کہ اللّہ نے کیوں چلنے کی قدرت دوبارہ عطا کی؟ اسی سوچ میں یہ غزل کہی۔...
بادشاہ کا راز
نظم از محمد خلیل الرحمٰن
گلستاں میں سعدی نے کی ہے بیاں
حسن نامی اِک شخص کی داستاں
بُلایا اُسے ایک دِن شاہ نے
بلاکر اُسے مشورے کچھ کیے
ہوا جب وہ فارغ ملاقات سے
تو شہ کے ملازم یہ کہنے لگے
ہمیں اے جناب آپ دیجے بتا
ہمارے مربی نے جو کچھ کہا
حسن نے کہا اے مرے دوستو!
ہے ممکن خود اُن...
اس مرتبہ کراچی انٹرنیشنل بک فیئر سے ہم نے مندرجہ ذیل کتب خریدیں۔
1-شہیدانِ وفا کا خوں بہا کیا از سلمیٰ شان الحق حقی اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس پاکستان
2- اثبات و نفی از شمس الرحمن فاروقی فکشن ھاؤس
3- آسان اور جدید اردو عروض از ڈاکٹر آفتاب مضطر نیشنل بک فاؤنڈیشن
4- مقدمۂ شعر و شاعری از مولانا الطاف...
غزل کی اصلاح کریں
تو دیکھیے جناب غزل
کاروبارِ عشق میں ایسے میں رسوا ہوگیا
شیخ بننے کو تھا بدنامِ((رسوائے))زمانا ہوگیا
عشق کا میرے، گلی کوچے میں چرچا ہوگیا
جس کا سوچا بھی نہ تھا ایسا تماشا ہوگیا
کیا کہوں میں اس دلِ نادان کی نادانیاں
سیدھے منہ ملتا نہیں جو اس پہ شیدا ہوگیا
روبرو بےپردہ جب وہ...
غزل برائے اصلاح
تضمین بر شعرِ غالب
ملائک کا سر واں پہ خم دیکھتے. ہیں
،،،،جہاں تیرا نقشِ قدم دیکھتے ہیں،،،
ہے احساس محشر کے فتنے کا ہوتا
تری چال ہم جو صنم دیکھتے ہیں
یہ ٹھپّا ہے دنداں کا عارض پہ کیوں کر
تھا غیر آیا رب کی قسم دیکھتے ہیں
کی ہے پیش دستی رقیبوں نے شاید
کہ گردن تری آج خم دیکھتے...
بڑے بھائی کو دو دن بنا بتائے باہر رہنے پر کچھ ڈوز ملی تو چھوٹے نے سرگوشی کی صورت میں پوچھا کھا آئے آو۔ دوسرے دن چھوٹا بھائی اسکول سے کچھ مرمتی کے بعد گھر لوٹا تو بڑے نے پوچھا کھا آئے او لیکن ان دونوں کی کھا آئے او بے شک الگ الگ موقع محل کی صورت میں تھی لیکن ایک بات مشاہدے سے واضح تھی کہ ایک...
میکدے میں شام کو
آپ کیوں اداس ہیں
پاس آ کے بیٹھئیے
ایک جام لیجئیے
جھوم جھوم جائیے
میکدے میں شام کو
دکھ کسی کا کچھ بھی ہو
سو دوا سبو میں ہے
دیکھئیے صراحیاں
ساغروں کا بوسہ لیں
میکدے میں شام کو
دو گھڑی کی بات ہے
کھل کے پی رہے ہیں رند
حوصلہ بڑھائیے
دل لگا کے پی جئیے
میکدے میں شام کو...
کوئی تو منطق دلیل ٹھرے
اب آخر شب کیوں طویل ٹھرے
ستم ہیں جتنے بھی سب عطا ہوں
کیوں میری وسعت قلیل ٹھرے
کٹھن سفر ہے طویل تر بھی
اور ہم کہ ہر سنگ پہ میل ٹھرے
نہیں یہ تل میری آنکھ اندر
یہ دل کی آہوں سے نیل ٹھرے
بجا چاہتوں کی رواں آب جو بھی
مگر دشت میں اب کہاں جھیل ٹھرے
نہیں کوئی بھی حقیر انجم...
کل میری کتابوں کی الماری سے
کسی کے رونے کی آواز آئی
تھوڑا سا گھبرا کر پھر
خود کو حوصلہ دے کر
چل کر پاس گیا جب میں
اور نظر پڑی کتابوں پر
ایسا نظارہ دیکھا کہ
دھک سے رہ گیا اس دم
ایک دوسرے کو ان سب نے
سینے سے لگایا تھا لیکن
سبھی اداس تھیں مجھ سے
میں نے رونے کی وجہ پوچھی
بہ زبان حال سب کہنے لگیں...
سال نو کا آغاز ۔ فضلی سنز کی منفرد تخلیق شاعری کیلنڈر کے ساتھ
366 دن366 غزلیں/نظمیں
دل کو چھو لینے والی شاعری کا ایک حسین مرقع
مسلسل اشاعت کے گیارہ سال
شاعری انتخاب اپنا تھا
شاعری کیلنڈر 2016
انتحاب
چوہدری لیاقت علی
نظر ثانی
عزیز نبیل (قطر)
ان احباب کا کلام اورتعاو ن شامل رہا
نصیر...