منیر نیازی

  1. شیزان

    منیر نیازی ہے میرے گرد کثرتِ شہر جفا پرست۔ منیر نیازی

    ہے میرے گرد کثرتِ شہر جفا پرست تنہا ہوں، اس لیے ہوں میں اِتنا انا پرست صحنِ بہار گل میں کفِ گل فروش ہے شامِ وصالِ یار میں دستِ حِنا پرست تھا ابتدائے شوق میں آرامِ جاں بہت پر ہم تھے اپنی دُھن میں بہت اِنتہا پرست بامِ بلند یار پہ خاموشیاں سی ہیں اِس وقت وہ کہاں ہے، وہ یارِ ہوا پرست گمراہیوں...
  2. نیرنگ خیال

    منیر نیازی اللہ ولوں گن دی حفاظت

    بوہت اُداس جدوں میں ہوواں سکھ دا سندیسہ آندا مشکلاں وچ جدوں تھک جاواں کجھ غیب ولوں ہو جاندا جدھروں مینوں خبر نئیں ہندی اودھروں حوصلہ آندا ہنیریاں پچھماں سامنے پھُٹ دی پورباں ولوں لالی آس نئیں میری ٹٹن دیندا ایس جہان دا والی میریاں مدداں کر دی رہندی اک مخلوق خیالی
  3. فلک شیر

    منیر نیازی میری مشکل

    کس نوں ملاں تے کس توں وچھڑاں سمجھ نہ آوے مینوں کتھوں ٹراں تے کتھے جاواں سمجھ نہ آوے مینوں کس ول زہر دی اکھ نال تکاں کس نوں گل نال لاواں کیہڑے رستے قدم نوں رکھاں سامنے اپنیاں راہواں اکھ دے سامنے لکھاں شکلاں لکھاں دُھپاں چھانواں رو کے بُلا ندیاں گہریاں اکھاں واجاں دیندیاں باہواں کس نوں دیاں میں...
  4. فلک شیر

    منیر نیازی ہوٹل دا دروازہ کھول کے نظارہ

    آدم نئیں کوئی جانور سن روٹیاں کھائی جاندے سن رولا پائی جاندے سن
  5. فلک شیر

    منیر نیازی اک خاص قسم دی رات

    اک خاص قسم دی رات موسم آندیاں سردیاں داسی پچھلی رات ستمبر دی ہلکی ہلکی ٹھنڈ ہوا وچ لکھ کروڑاں تارے سن لمی چپ سی روز ازل دی سپاں کنڈل مارے سن اکھاں بھر کے ویکھ نہ سکیا حالت نیلے انبر دی موسم آندیاں سردیاں دا سی پچھلی رات ستمبر دی
  6. عمراعظم

    اُس سمت مجھ کو یار نے جانے نہیں دیا۔۔۔منیر نیازی

    اُس سمت مجھ کو یار نے جانے نہیں دیا اک اور شہرِ یار میں آنے نہیں دیا کچھ وقت چاہتے تھے کہ سوچیں تیرے لیئے تو نے وہ وقت ہم کو زمانے نہیں دیا منزل ہے اِس مہک کی کہاں کس چمن میں ہے اِس کا پتہ سفر میں ہوا نے نہیں دیا روکا انّا نے کاوشِ بے سود سے مجھے اُس بُت کو اپنا حال سنانے نہیں دیا ہے اِس کے...
  7. فلک شیر

    منیر نیازی نعت از منیر نیازی

    نعت کیسے ہون گے گلی محلے کیہڑی طراں دیاں راہواں اندروں گھر کیسے ہوون گے کیسیاں باہرلیاں تھانواں رونق اوہناں ہزاراں دی تے لوکاں دیاں صداواں دور دراز دیاں سفراں اندر ٹھہرن لئی سراواں رات دناں وچ قافلے چلدے رُتاں دیاں ہواواں کویں میں ایڈا پینڈا کٹ کے اوس سمے وچ جانواں کویں میں اوہ تصویراں کھچ کے...
  8. محسن وقار علی

    منیر نیازی تھکے لوگوں کو مجبوری میں چلتے دیکھ لیتا ہوں

    تھکے لوگوں کو مجبوری میں چلتے دیکھ لیتا ہوں میں بس کی کھڑکیوں سے یہ تماشے دیکھ لیتا ہوں کبھی دل میں اُداسی ہو تو اُن میں جا نکلتا ہوں پرانے دوستوں کو چپ سے بیٹھے دیکھ لیتا ہوں چھپاتے ہیں بہت وہ گرمیٔ دل کو ' مگر میں بھی گلِ رُخ پر اُڑی رنگت کے چھینٹے دیکھ لیتا ہوں کھڑا ہوں یوں کسی خالی قلعے کے...
  9. محسن وقار علی

    منیر نیازی اس شہرِ سنگ دل کو جلا دینا چاہیے

    اس شہرِ سنگ دل کو جلا دینا چاہیے پھر اس کی خاک کو بھی اُڑا دینا چاہیے ملتی نہیں پناہ ہمیں جس زمین پر اک حشر اس زمیں پہ اٹھا دینا چاہیے حد سے گزر گئی ہے یہاں رسمِ قاہری اس دہر کو اب اس کی سزا دینا چاہیے اک تیز رعد جیسی صدا ہر مکان میں لوگوں کو ان کے گھر میں ڈرا دینا چاہیے گُم ہو چلے ہو تم...
  10. محسن وقار علی

    منیر نیازی میری ساری زندگی کو بے ثمر اس نے کیا

    میری ساری زندگی کو بے ثمر اس نے کیا عمر میری تھی مگر اس کو بسر اس نے کیا میں بہت کمزور تھا اس ملک میں ہجرت کے بعد پر مجھے اس ملک میں کمزور تر اس نے کیا راہبر میرا بنا گمراہ کرنے کے لیے مجھ کو سیدھے راستے سے در بدر اس نے کیا شہر میں وہ معتبر میری گواہی سے ہوا پھر مجھے اس شہر میں نامعتبر اس نے کیا...
  11. محسن وقار علی

    منیر نیازی ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں

    ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں، ہر کام کرنے میں ضروری بات کہنی ہو کوئی وعدہ نبھانا ہو اسے آواز دینی ہو، اسے واپس بلانا ہو ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں مدد کرنی ہو اس کی، یار کی ڈھارس بندھانا ہو بہت دیرینہ رستوں پر کسی سے ملنے جانا ہو بدلتے موسموں کی سیر میں دل کو لگانا ہو کسی کو یاد رکھنا ہو، کسی کو...
  12. محب علوی

    منیر نیازی کجھ کرو از منیر نیازی

    کجھ کرو سِر تے گھپ ہنیرے دھرتی اتے کال پیریں کَنڈے زہر دے لہو وِچ بھجے وال جتن کرو کجھ دوستو ، توڑو موت دا جال پھڑ مرلی اوئے رانجھیا ، کڈھ کوئی تِکھی تان مار کوئی تِیر اوئے مِرزیا ، کھچ کے ول اَسمان
  13. ظ

    منیر نیازی غم سے پلٹ ہی جائیں گے ایسے بھی ہم نہیں

    غم سے پلٹ ہی جائیں گے ایسے بھی ہم نہیں دُنیا سے کٹ ہی جائیں گے ایسے بھی ہم نہیں دن رات بانٹتے ہیں ، ہمیں مختلف خیال یوں ان میں بٹ ہی جائیں گے ایسے بھی ہم نہیں اتنے سوال دل میں ہیں اور وہ خموش در اُس در سے ہٹ ہی جائیں گے ایسے بھی ہم نہیں ہیں سختیِ سفر سے بہت تنگ ، پر منیر گھر...
  14. ظ

    منیر نیازی تھی جس کی جستو وہ حقیقت نہیں ملی ( منیر نیازی )

    تھی جس کی جستو وہ حقیقت نہیں ملی ان بستیوں میں ہم کو، رفاقت نہیں ملی ابتک میں اس گُماں میں کہ ہم بھی ہیں دہر میں اس وہم سے نجات کی ، صورت نہیں ملی رہنا تھا اس کے ساتھ بہت دیر تک مگر ان روز و شب میں مجھ کو یہ فرصت نہیں ملی کہنا تھا جس کو اُس سے کسی وقت مجھے اُس بات کے کلام کی...
  15. پ

    منیر نیازی غزل- کوئی حد نہیں ہے کمال کی - منیر نیازی

    غزل کوئی حد نہیں ہے کمال کی کوئی حد نہیں ہے جمال کی وہی قرب و دور کی منزلیں وہی شام خواب خیال کی نہ مجھے ہی اس کا پتہ کوئی نہ اسے خبر میرے حال کی یہ جواب میری صدا کا ہے کہ صدا ہے اس کے سوال کی یہ نمازِ عصر کا وقت ہے یہ گھڑی ہے دن کے زوال کی وہ قیامتیں جو گزر گئیں تھی...
  16. پ

    منیر نیازی نظم - تو -منیر نیازی

    تو وہاں، جس جگہ پر صدا سو گئ ہے ہر اک سمت اونچے درختوں کے جھنڈ ان گنت سانس روکے ہوئے کھڑے ہیں جہاں ابر آلود شام اڑتے لمحوں کو روکے ابد بن گئ ہے وہاں عشق پیچاں کی بیلوں میں لپٹا ہوا اک مکاں ہو ! اگر میں کبھی راہ چلتے ہوئے اس مکاں کے دریچوں کے نیچے سے گزروں تو اپنی نگاہوں میں اک آنے والے...
  17. طالوت

    ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں ۔ منیر نیازی کا کلام ریڈیو پاکستان سے

    ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں ۔ منیر نیازی کا کلام ریڈیو پاکستان سے ۔ ریڈیو پاکستان لاہور کے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر امجد پرویز کی جانب سے منیر نیازی مرحوم کو خراج تحسین۔ وسلام
  18. ا

    منیر نیازی کیسی ہے رہگزار وہ دیکھیں گے جا کے اب اسے - منیر نیازی

    کیسی ہے رہگزار وہ دیکھیں گے جا کے اب اسے بیت گئے برس بہت دیکھا تھا ہم نے جب اسے جاگے گا خواب ہجر سے آئے گا لوٹ کر یہیں دیکھیں گے خوف و شوق سے روزن و در سے سب اسے صحرا نہیں یہ شہر ہے اور بھی لوگ ہیں یہاں چاروں طرف مکان ہیں اتنا ہے ہوش کب اسے کہنے کو بات کچھ نہیں جانا ہے اس کو تجھ کو...
  19. ا

    منیر نیازی زندگی ۔ منیر نیازی

    زندگی شام کا سورج خود اپنے ہی لہو کی دھاریوں میں ڈوب کر دیکھتا ہے بجھتی آنکھوں سے سوادِ شہر کے سونے کھنڈر اس کو لے جائے گی پل بھر میں فنا کے گھاٹ پر رات کے بحرِ سیہ کی موج ہے گرمِ سفر دیکھتی آنکھوں افق کے سرد ساحل پر اندھیرا چھائے گا ڈوبتا سورج ابھی بھولے دنوں کی داستاں بن جائے گا...
  20. ایم اے راجا

    منیر نیازی زندہ رہیں تو کیا ہے جو مر جائیں ہم تو کیا ۔ منیر نیازی

    زندہ رہیں تو کیا ہے جو مر جائیں ہم تو کیا دنیا سے خامشی سے گزر جائیں ہم تو کیا ہستی ہی اپنی کیا ہے زمانے کے سامنے اک خواب ہیں جہاں میں بکھر جائیں ہم تو کیا اب کون منتظر ہے ہمارے لیئے وہاں شام آ گئی ہے لوٹ کے گھر جائیں ہم تو کیا دل کی خلش تو ساتھ رہے گی تمام عمر دریائے غم کے پار اتر جائیں ہم...
Top