مجذوب

  1. محمد اجمل خان

    بہلول اور خلیفہ ہارون رشید: عقلمند کون

    بہلول اور خلیفہ ہارون رشید: عقلمند کون خلیفہ ہارون رشید کے زمانے میں بہلولؒ نام کے ایک بزرگ گزرے ہیں۔ یہ مجذوب قسم کے بزرگ تھے لیکن بڑی حکیمانہ باتیں کیا کرتے تھے۔ ہارون الرشید بہلولؒ کی بہت عزت کرتا تھا اور ان سے ہنسی مذاق کا بھی رشتہ تھا۔ ہارون کے دربار میں ان کی آزادانہ رسائی تھی، جب ان کا...
  2. محمد عظیم الدین

    مجذوب مجذوب: وہ مستِ ناز آتا ہے ذرا ہشیار ہو جانا

    وہ مستِ ناز آتا ہے ذرا ہشیار ہو جانا یہیں دیکھا گیا ہے بے پئے سرشار ہو جانا ہمارا شغل ہے راتوں کو رونا یادِ دلبر میں ہماری نیند ہے محوِ خیالِ یار ہو جانا تصور کی مرے گلکاریاں صیاد کیا جانے قفس کا بھی گلوں کی یاد میں گلزار ہو جانا لگاوٹ سے تری کیا دل کھلے معلوم ہے ہم کو ذرا سی بات میں کھنچ کر...
  3. محمد عظیم الدین

    مجذوب مجذوب: چمکنے لگا سربسرنورہوکر

    چمکنے لگا سربسرنورہوکر میں جل جانےوالانہیں طورہوکر تری یادمیں خودسےبھی دورہوکر میں بس رہ گیا نورہی نورہوکر نہ پاس آؤاتنے چلودورہوکر میں کچھ اور کہہ دوں نہ منصور ہوکر سرِدارہوکرسرِطورہوکر ترےپاس آیابڑی دورہوکر نہ ترساؤہرگام پردورہوکر کوئی ہاربیٹھےنہ مجبورہوکر زباں چپ رہی گرچہ مجبورہوکر رہابال...
  4. محمد عظیم الدین

    مجذوب مجذوب: کسی کی یاد میں بیٹھے جو سب سے بے غرض ہوکر

    کسی کی یاد میں بیٹھے جو سب سے بے غرض ہوکر تو اپنا بوریا بھی پھر ہمیں تختِ سلیماں تھا ذرا دیکھو تویہ الٹی رسائی میری قسمت کی وہ نکلا غیر کے دل سے جو میرے دل کا ارماں تھا ہنسے بھی ہم تو مثلِ برق وہ ہنسنا ہنسے اے دل کہ جس ہنسنے میں دنیا بھر کا رونا ہائے پنہاں تھا جورخ بدلا ہے ساقی نے دگرگوں رنگِ...
  5. محمد عظیم الدین

    مجذوب مجذوب: یار رہے یارب تومیرا اور میں تیرایاررہوں

    یار رہے یارب تومیرا اور میں تیرایاررہوں مجھ کوفقط تجھ سے محبت،خلق سےمیں بیزار رہوں ہردم ذکروفکرمیں تیرےمست رہوں سرشاررہوں ہوش رہے نہ مجھ کوکسی کاتیرامگرہشیاررہوں اب تورہے بس تادم آخروردِزباں اے میرے الٰہ لاالٰہ الااللہ ، لاالٰہ الااللہ تیرے سوا معبودِحقیقی کوئی نہیں ہے کوئی نہیں تیرے سوا...
  6. محمد عظیم الدین

    مجذوب مجذوب: ستاروں کو یہ حسرت ہے کہ ہوتے وہ مرے آنسو

    جو صورت گیرحسن وعشق کی دنیا کہیں ہوتی ترے ضو کا فلک بنتا مرے ظل کی زمیں ہوتی تمنا ہے کہ اب ایسی جگہ کوئی کہیں ہوتی اکیلے بیٹھے رہتے یاد ان کی دل نشیں ہوتی وہاں رہتے جہاں دودو فغاں کا آسماں ہوتا وہاں بستے جہاں خاکسترِ دل کی زمیں ہوتی پتہ چلتا کہ غم میں زندگی کیونکر گذرتی ہے ترے قالب میں کچھ دن...
  7. محمد عظیم الدین

    مجذوب مجذوب: گھٹا اٹھی ہے تو بھی کھول زلفِ عنبریں ساقی

    گھٹا اٹھی ہے تو بھی کھول زلفِ عنبریں ساقی ترے ہوتے فلک سے کیوں ہو شرمندہ زمیں ساقی نگاہِ مست اور پھر اف چشمِ سرمگیں ساقی مے دو آتشہ ہے یہ شرابِ آتشیں ساقی ٹلوں گا میں نہ ہرگز لاکھ ہوتو خشمگیں ساقی کہ جو مے سب سے بہتر ہے وہ ملتی ہے یہیں ساقی یہ کس بھٹی کی دی تونے شرابِ آتشیں ساقی کہ پیتے ہی...
  8. نیرنگ خیال

    مجذوب ادا شناس ترا بےزباں نہیں ہوتا (خواجہ عزیز الحسن مجذؔوب)

    ادا شناس ترا بےزباں نہیں ہوتا کہے وہ کس سے کوئی نکتہ داں نہیں ہوتا سب ایک رنگ میں ہیں مے کدے کے خورد و کلاں یہاں تفاوت پیر و جواں نہیں ہوتا قمار عشق میں سب کچھ گنوا دیا میں نے امید نفع میں خوف زیاں نہیں ہوتا سہم رہا ہوں میں اے اہل قبر بتلا دو زمیں تلے تو کوئی آسماں نہیں ہوتا وہ محتسب ہو کہ...
  9. سید زبیر

    مجذوب مجذوب : ان کو تو نے کیا سےکیا شوقِ فراواں کردیا

    خواجہ عزیز الحسن مجذوب کا کلام ان کو تو نے کیا سےکیا شوقِ فراواں کردیا پہلے جاں ،پھر جانِ جاں پھر جانِ جاناں کردیا طبع ِرنگیں نے مری ،گل کو گلستاں کر دیا کچھ سے کچھ حسن نظر نے حسنِ خوباں کردیا فکرِاین و آں نے جب مجھ کو پریشاں کردیا میں نے سر نذرِ جنونِ فتنہ ساماں کردیا دردِ دل نے اور سب...
  10. پھول

    مجذوب آئینہ بنتا ہے رگڑے لاکھ جب کھاتا ہے دل - مجذوب

    آئینہ بنتا ہے رگڑے لاکھ جب کھاتا ہے دل کچھ نہ پوچھو دل بڑی مشکل سے بن پاتا ہے دل عشق میں دھوکے پہ دھوکے روز کیوں کھاتا ہے دل اُن کی باتوں میں نہ جانے کیوں یہ آجاتا ہے دل کٹ گئی اک عمر اس افہام اور تفہیم میں دل کو سمجھاتا ہوں میں اور مجھ کو سمجھاتا ہے دل فصلِ گل میں سب تو خنداں ہیں مگر...
Top