مجذوب ادا شناس ترا بےزباں نہیں ہوتا (خواجہ عزیز الحسن مجذؔوب)

نیرنگ خیال

لائبریرین
ادا شناس ترا بےزباں نہیں ہوتا
کہے وہ کس سے کوئی نکتہ داں نہیں ہوتا

سب ایک رنگ میں ہیں مے کدے کے خورد و کلاں
یہاں تفاوت پیر و جواں نہیں ہوتا

قمار عشق میں سب کچھ گنوا دیا میں نے
امید نفع میں خوف زیاں نہیں ہوتا

سہم رہا ہوں میں اے اہل قبر بتلا دو
زمیں تلے تو کوئی آسماں نہیں ہوتا

وہ محتسب ہو کہ واعظ وہ فلسفی ہو کہ شیخ
کسی سے بند ترا راز داں نہیں ہوتا

وہ سب کے سامنے اس سادگی سے بیٹھے ہیں
کہ دل چرانے کا ان پر گماں نہیں ہوتا

جو آپ چاہیں کہ لے لیں کسی کا مفت میں دل
تو یہ معاملہ یوں مہرباں نہیں ہوتا

جہاں فریب ہو مجذوبؔ یہ تری صورت
بتوں کے عشق کا تجھ پر گماں نہیں ہوتا

خواجہ عزیز الحسن مجذؔوب​
 

طارق شاہ

محفلین


ادا شناس تِرا بےزباں نہیں ہوتا !
کہے وہ کِس سے، کوئی نکتہ داں نہیں ہوتا

سب ایک رنگ میں ہیں میکدے کے خُرد و کَلاں
یہاں تفاوتِ پِیر و جَواں نہیں ہوتا

قُمارِعِشق میں سب کُچھ گنوا دِیا میں نے
اُمیدِ نفع میں، خوفِ زِیاں نہیں ہوتا

سہم رہا ہُوں میں، اے اہلِ قبر بتلا دو !
زمِیں تلے تو کوئی آسماں نہیں ہوتا

وہ محتسب ہو کہ واعظ ، وہ فلسفی ہو کہ شیخ
کسی سے بند تِرا راز داں نہیں ہوتا

وہ سب کے سامنے اِس سادگی سے بیٹھے ہیں !
کہ دِل چُرانے کا، اُن پر گُماں نہیں ہوتا

جو آپ چاہیں ،کہ لے لیں کسی کا مُفت میں دِل
تو یہ مُعاملہ ، یوُں مہرباں نہیں ہوتا

جہاں فریب ہے مجذوبؔ ! یہ تِری صُورت
بُتوں کے عِشق کا، تجھ پر گُماں نہیں ہوتا

خواجہ عزیز الحسن مجذؔوب

بہت خوب جناب ، بہت ہی اچھا انتخاب !
بہت سی داد ! اور شیئر کرنے پر تشکّر
:):)
 
آخری تدوین:

نیرنگ خیال

لائبریرین
ہر شعر لاجواب..اتنی اچھی غزل کی شراکت پر بہت شکریہ نین بھیا :)
شکریہ غدیر۔۔۔ :)

انتخاب کو پسند کرنے پر شکرگزار ہوں وارث بھائی


ادا شناس تِرا بےزباں نہیں ہوتا !
کہے وہ کِس سے، کوئی نکتہ داں نہیں ہوتا

سب ایک رنگ میں ہیں میکدے کے خُرد و کَلاں
یہاں تفاوتِ پِیر و جَواں نہیں ہوتا

قُمارِعِشق میں سب کُچھ گنوا دِیا میں نے
اُمیدِ نفع میں، خوفِ زِیاں نہیں ہوتا

سہم رہا ہُوں میں، اے اہلِ قبر بتلا دو !
زمِیں تلے تو کوئی آسماں نہیں ہوتا

وہ محتسب ہو کہ واعظ ، وہ فلسفی ہو کہ شیخ
کسی سے بند تِرا راز داں نہیں ہوتا

وہ سب کے سامنے اِس سادگی سے بیٹھے ہیں !
کہ دِل چُرانے کا، اُن پر گُماں نہیں ہوتا

جو آپ چاہیں ،کہ لے لیں کسی کا مُفت میں دِل
تو یہ مُعاملہ ، یوُں مہرباں نہیں ہوتا

جہاں فریب ہے مجذوبؔ ! یہ تِری صُورت
بُتوں کے عِشق کا، تجھ پر گُماں نہیں ہوتا

خواجہ عزیز الحسن مجذؔوب

بہت خوب جناب ، بہت ہی اچھا انتخاب !
بہت سی داد ! اور شیئر کرنے پر تشکّر
:):)
شاہ صاحب بہت شکرگزار ہوں۔ جزاک اللہ

خوبصورت غزل نین بھائی!

خوش رہیے۔ :) :) :)
شکریہ احمد بھائی :)

بہت خوبصورت غزل ہے ۔۔۔ شیئرنگ کے لیے شکریہ
شکریہ ڈاکٹر صیب۔۔۔ :)

زبردست انتخاب
شراکت کا شکریہ
سلامت رہین :)
شکریہ شاہ سرکار۔۔۔
 
Top