بچوں کی نظم

  1. محمد اسامہ سَرسَری

    پانی پینے کے آداب (بچوں کے لیے) (نظم برائے اصلاح)

    یاد رکھیں سب خوب جناب! پانی پینے کے آداب پیارے نبی نے کیسے پیا اس کو سمجھیں سب احباب اللہ کا لیں نام ضرور اس کے دم سے ہے آب و تاب سیدھے ہاتھ سے پینا اور دیکھیں پانی ہو نہ خراب بیٹھ کے پانی پیتے ہیں تاکہ طبیعت ہو سیراب جلدی جلدی مت پینا حلق بھی رکھنا ہے شاداب سانس بھی لینا بچو! تین رکھنا اس...
  2. فرحت کیانی

    میرا خُدا- اسمٰعیل میرٹھی

    میرا خُدا ہے ہمیشہ مری خُدا پہ نظر رات ہو، دن ہو، شام ہو کہ سحر نہ اُجالے میں ہے کسی کا ڈر نہ اندھیرے میں کوئی خوف و خطر کیونکہ میرا خدا ہے میرے ساتھ شام کا وقت یا سویرا ہو چاندنی ہو کہ گُھپ اندھیرا ہو مینہ نے، آندھی نے، مجھ کو گھیرا ہو لیکن پُر ہول، دل نہ میرا ہو کیونکہ میرا خُدا ہے میرے...
  3. فرحت کیانی

    نظم۔ بچوں کا عالمی ترانہ۔ سلیم فاروقی

    بچوں کا عالمی ترانہ کلام: سلیم فاروقی یہ ہیں چینی وہ جاپانی ہم افریقی تم افغانی رِیت دُؤئی کی اب ہے پُرانی کون سُنے یہ رام کہانی بولو ہم سب بھائی بھائی لوگو!سُن لو بات ہماری گھر ہے ہمارا دُنیا ساری اس گھر کی ہر چیز ہے پیاری چوکھٹ دروازے الماری بولو ہم سب بھائی بھائی کوہ و...
  4. فرحت کیانی

    نظم۔ چڑیا گھر۔ قیوم نظر

    چِڑیا گھر دیکھا کلام: قیوم نظر مور چمکتے پَر والے پنجرے شیر ببر والے اور موٹا بندر دیکھا ہم نے چِڑیا گھر دیکھا دیکھا بارہ سنگا بھی پاڑھا اور چکارا بھی چیتا بھی بڑھ کر دیکھاَ ہم نے چِڑیا گھر دیکھا رنگ برنگی بطخوں کی دیکھی آنکھ مچولی بھی پاس ہی اک لُدھر دیکھا ہم نے چِڑیا گھر...
  5. فرحت کیانی

    نظم۔ دریا۔ رعنا اکبر آبادی

    دریا کلام: رعنا اکبر آبادی بچو تم نے دریا دیکھا کیسا پانی بہتا دیکھا ایک جگہ پر اتنا پانی کون بتائے کتنا پانی ٹھنڈا میٹھا صاف اور ستھرا پینے میں ہے کیسا اچھا کیسا غَر غَر غَر غَر کرتا جاتا ہے غَراٹے بھرتا جائے گا یہ نہروں نہروں پہنچے گا یہ شہروں شہروں پتی پتی ڈالی ڈالی اس کے دم...
  6. فرحت کیانی

    نظم-میرے خدا- احمد شاد

    اے میرے خُدا محمد احمد شاد یہ جن و بشر یہ نخل و ثمر یہ ارض و سما سب تیری ضیاء اے میرے خُدا سبزے کی لہک پھولوں کی مہک بُلبُل کی چہک قُمری کی صدا سُن تیری ثنا اے میرے خُدا
  7. فرحت کیانی

    نظم۔ آؤ ہم بن جائیں تارے۔ چراغ حسن حسرت

    آؤ ہم بن جائیں تارے کلام: چراغ حسن حسرت آؤ ہم بن جائیں تارے ننھے ننھے پیارے پیارے دھرتی سے آکاش پہ جائیں چمکیں دمکیں ناچیں گائیں بادل آئے دھوم مچاتے لے کر کالے کالے چھاتے آؤ ہم بھی دھوم مچائیں ان کے پَردوں میں چُھپ جائیں آؤ آنکھ مچولی کھیلیں مل کر سب ہمجولی کھیلیں لو گلزار شفق کا...
  8. فرحت کیانی

    نظم- چاند تارا۔ غلام عباس

    چاند تارا کلام: غلام عباس مشرق سے اِک تارا چمکا ماتھے پر آکاش کے دمکا ایسی اس نے جوت جگائی تکتی رہ گئی ساری خُدائی آنکھ نے اس سے نُور ہے پایا دل کو اس سے چین ہے آیا شیدا اس پر چاند ہُوا ہے جُھک کر پیار سے دیکھ رہا ہے
  9. فرحت کیانی

    نظم۔ بارہ سنگا۔ سلیم فاروقی

    بارہ سنگا کلام: سلیم فاروقی ندی پر اک بارہ سنگا پانی پینے کو جب پہنچا پانی میں سینگوں کو دیکھا دیکھ کے ان کو دل میں سوچا کتنے پیارے سینگ ہیں میرے کاش کہ ہوتے پیر بھی ایسے سینگ ہیں میرے جتنے اچھے پیر ہیں کچھ اتنے ہی بھدے سوچ رہا تھا سر کو جھکائے چند شکاری اس دم آئے دیکھ کے ان کو...
  10. فرحت کیانی

    نظم۔ چِڑیاں۔ قیوم نظر

    چِڑیاں اِک اِک کر کے آتی ہیں پُھر کر کے اُڑ جاتی ہیں خود ہی پھر آ جاتی ہیں یوں ہی آتی جاتی ہیں کتنی اچھی ہیں چِڑیاں مجھ کو پیاری ہیں چِڑیاں آپس میں جب لڑتی ہیں چونچ سے دُم کو پکڑتی ہیں کتنا شور مچاتی ہیں پَل میں چُپ ہو جاتی ہیں کتنی اچھی ہیں چِڑیاں مجھ کو پیاری ہیں چِڑیاں...
  11. شعیب سعید شوبی

    جنگل کا بادشاہ ۔ عمیر فرید

    جنگل کا بادشاہ عمیر فرید مجھ سے ملیے جہاں پناہ ہوں میں سارے جنگل کا بادشاہ ہوں میں لوگ سب مجھ کو شیر کہتے ہیں جانور بھی دلیر کہتے ہیں میری ہیبت سبھی پہ طاری ہے میرا جنگل پہ حکم جاری ہے میں دَھاڑوں تو جانور سارے چُھپتے پھرتے ہیں خوف کےمارے لوگ کہتے ہیں میں درندہ ہوں زورِ بازو پہ اپنے زندہ...
  12. فرحت کیانی

    نظم- ایک پودا اور گھاس- اسماعیل میرٹھی

    ایک پودا اور گھاس اتفاقاً ایک پودا اور گھاس باغ میں دونوں کھڑے ہیں پاس پاس گھاس کہتی ہے اسے ، میرے رفیق! کیا انوکھا ہے اس جہاں کا طریق ہے ہماری اور تمہاری ایک ذات ایک قدرت سے ہے دونوں کی حیات مٹی اور پانی ، ہوا اور روشنی واسطے دونوں کے یکساں ہے بنی تجھ پہ لیکن ہے عنایت کی نظر پھینک...
  13. فرحت کیانی

    نظم- بہادر کسان- حفیظ جالندھری

    بہادر کسان سویرے اندھیرے اندھیرے اٹھا لیے بیل کھیتوں کی جانب چلا ہے سارا زمانہ ابھی سو رہا مگر اس کا یہ وقت ہے کام کا اسے ہر گھڑی کام ہی کا دھیان بڑا محنتی ہے بہادر کسان کبھی بیل کا دل بڑھاتا ہُوا کبھی موڑتا اور ہنکاتا ہُوا کبھی ہل کی ہتھی دباتا ہُوا یہ چلتا ہے جب ہل چلاتا ہُوا...
  14. فرحت کیانی

    نظم- مُلمع کی انگوٹھی۔ اسمٰعیل میرٹھی

    مُلمّع کی انگوٹھی چاندی کی انگوٹھی پر جو سونے کا چڑھا جھول اوچھی تھی ، لگی بولنے اترا کے بڑا بول اے دیکھنے والو! تمہی انصاف سے کہنا چاندی کی انگوٹھی بھی ہے کچھ گہنوں میں گہنا چاندی کی انگوٹھی کے نہ ساتھ میں رہوں گی وہ اور ہے میں اور ، یہ ذلت نہ سہوں گی میں قوم کی اونچی ہوں ، بڑا...
  15. فرحت کیانی

    نظم۔ خضر کا کام کروں۔ حامد اللہ افسر

    خضر کا کام کروں درد جس دل میں ہو اس کی دوا بن جاؤں کوئی بیمار اگر ہو تو شفا بن جاؤں دُکھ میں ہلتے ہوئے لب کی دعا بن جاؤں اُف وہ آنکھیں کہ ہیں بینائی سے محروم کہیں روشنی جن میں نہیں نُور جن آںکھوں میں نہیں میں ان آنکھوں کے لئے نور و ضیاء بن جاؤں ہائے وہ دل جو تڑپتا ہوا گھر سے نکلے...
  16. فرحت کیانی

    نظم۔ دُنیا۔ خالد بزمی

    دُنیا خُدا نے عجب شے بنائی ہے دُنیا بڑے ڈھنگ سے پھر سجائی ہے دُنیا کئی قسم کی اس میں مخلوق رکھی پھر اُن کے زریعے بسائی ہے دُنیا یہ دُنیا بزرگوں سے ہم کو ملی ہے کہ ہم سب نے ورثے میں پائی ہے دُنیا ہم اُن ساری دلچسپیوں میں پڑے ہیں جو دلچسپیاں ساتھ لائی ہے دُنیا یہ دُنیا حقیقت میں وہ...
  17. فرحت کیانی

    نظم۔ بچہ اور مرغا۔ محشر بدایونی

    بچہ اور مرغا ایک بچے نے مرغے سے کہا پیارے مرغے یہ شور ہے کیا سُن سُن تیری ککڑوں کوں میں سخت پریشاں ہوتا ہوں جب تارے چُھپتے ہوتے ہیں سب چین آرام سے سوتے ہیں اس وقت سے تُو چِلاتا ہے کیوں اتنا شور مچاتا ہے معلوم ہو آخر بات ہے کیا کچھ اپنے دل کا حال بتا جا دُور مچا یہ شور کہیں پڑھنے...
  18. فرحت کیانی

    نظم۔ کوّا از اسمٰعیل میرٹھی

    کوّا کوے ہیں سب دیکھے بھالے چونچ بھی کالی ، پر بھی کالے کالی کالی وردی سب کی اچھی خاصی ان کے ڈھب کی کالی سینا کے ہیں سپاہی ایک سی صورت ایک سیاہی لیکن ہے آواز بُری سی کان میں لگتی ہے چُھری سی یوں تو ہے کوا حرص کا بندہ کچھ بھی نہ چھوڑے پاک اور گندہ اچھی ہے پر اُس کی عادت بھائیوں کی...
  19. فرخ منظور

    گڑیا از صوفی تبسّم

    گُڑیا کبھی غُل مچاتی ہے گُڑیا ہر اِک طرح سے دل لبھاتی ہے گُڑیا نہ پوچھو مزاج اس کا نازک ہے کتنا ذرا کچھ کہو ، منہ بناتی ہے گُڑیا وہ روئے تو میں چُپ کراتی ہوں اس کو میں روؤں تو مجھ کو ہنساتی ہے گُڑیا جو گھر میں کوئی غیر آئے تو فوراً دوپٹے سے منہ کو چھُپاتی ہے گُڑیا وہ بلبل ہے میری ، وہ مینا...
  20. فرخ منظور

    آیا بسنت میلا ۔ صوفی تبسّم

    آیا بسنت میلا آیا بسنت میلا منّا پھرے اکیلا کچھ لوگ آرہے ہیں کچھ لوگ جا رہے ہیں کچھ دیکھتے ہیں میلا منّا پھرے اکیلا لوگوں کے پاس موٹر کرتی پھرے ہے ٹرٹر منّے کے پاس ٹھیلا منّا پھرے اکیلا ابّا نے دی اِکنّی امّی نے دی اَدھّنی پیسا ملے نہ دھیلا منّا پھرے اکیلا کوئی مٹھائی کھائے کوئی چنے چبائے...
Top