نظم- چاند تارا۔ غلام عباس

فرحت کیانی

لائبریرین
چاند تارا
کلام: غلام عباس

مشرق سے اِک تارا چمکا
ماتھے پر آکاش کے دمکا
ایسی اس نے جوت جگائی
تکتی رہ گئی ساری خُدائی
آنکھ نے اس سے نُور ہے پایا
دل کو اس سے چین ہے آیا
شیدا اس پر چاند ہُوا ہے
جُھک کر پیار سے دیکھ رہا ہے
 
Top