الہ آباد

  1. طارق شاہ

    اکبر الہ آبادی ::::: بوسۂ زُلفِ سِیاہ فام مِلے گا کہ نہیں:::::Akbar -Allahabadi

    غزل اکبرؔ الہٰ آبادی بَوسۂ زُلفِ سِیاہ فام مِلے گا کہ نہیں دِل کا سودا ہے، مُجھے دام مِلے گا کہ نہیں خط میں کیا لکِھّا ہے، قاصد کو خبر کیا اِس کی پُوچھتا ہے، مُجھے اِنعام مِلے گا کہ نہیں مَیں تِری مست نَظر کا ہُوں دُعاگو، ساقی صدقہ آنکھوں کا کوئی جام مِلے گا کہ نہیں قبر پر فاتحہ پڑھنے کو نہ...
  2. کاشفی

    عجیب رونا سسکنا نواح جاں میں ہے - بانی

    غزل (بانی) عجیب رونا سسکنا نواح جاں میں ہے یہ اور کون مرے ساتھ امتحاں میں ہے یہ رات گزرے تو دیکھوں طرف طرف کیا ہے ابھی تو میرے لئے سب کچھ آسماں میں ہے کٹے گا سر بھی اسی کا کہ یہ عجب کردار کبھی الگ بھی ہے، شامل بھی داستاں میں ہے تمام شہر کو مسمار کر رہی ہے ہوا میں دیکھتا ہوں وہ محفوظ کس مکاں...
  3. کاشفی

    اہل دنیا خاک سمجھیں گے حسن کا افتخار - علامہ ذیشان حیدر جوادی

    افتخارِحسن علیہ السلام (علامہ ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی) اہل دنیا خاک سمجھیں گے حسن کا افتخار خاک کے پتلے ہیں یہ، وہ رحمتِ پروردگار مالکِ جنّت کا رتبہ اور سمجھیں اہلِ نار فرش کے ساکن بتائیں عرش والوں کا وقار یاد رکھو مختصر یہ ہے حسن کا اقتدار وقت کا قیصر بھی ہے اس در کا اک خدمت گزار...
  4. کاشفی

    نوحہ برائے وفات پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - علامہ ذیشان حیدر جوادی

    نوحہ برائے وفات پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (علامہ ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی) روضہ پہ مصطفیٰ کے تھا فاطمہ کا نوحہ بابا تمہاری بیٹی اب رہ گئی ہے تنہا آتا نہیں ہے در پہ کوئی سلام کرنے دشمن ہوا زمانہ بدلی ہوئی ہے دنیا کیا جانے ہوگی حالت اب کیا تمہارے گھر کی جب دو دنوں میں بدلا...
  5. کاشفی

    حیف اس کو بھی سمجھنے لگی دنیا کافر - علامہ ذیشان حیدر جوادی

    محسن اسلام و اولاد (علامہ ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی) حیف اس کو بھی سمجھنے لگی دنیا کافر جس کے رشتوں میں نہیں کوئی بھی رشتہ کافر جس کو بھی چاہے بنا دیتا ہے مُلّا کافر سچ ہے کافر کو نظر آتی ہے دنیا کافر نسل وہ جس میں نہ ہو باپ نہ دادا کافر غیر ممکن ہے کہ ہو اس کا خلاصہ کافر اب تو کافر بھی...
  6. کاشفی

    خدا گواہ جو حق کے امام ہوتے ہیں - علامہ ذیشان حیدر جوادی

    سلام (علامہ ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی) خدا گواہ جو حق کے امام ہوتے ہیں وہ مستحقِ درود و سلام ہوتے ہیں بہ شوق ناز اُٹھاتا ہے صاحبِ معراج خدا کے دین کے ایسے امام ہوتے ہیں جو بن کے آتے ہیں زہرا کی آنکھ کے تارے وہی زمانے میں ماہِ تمام ہوتے ہیں جو کوئی کام نہیں کرتے نام کی خاطر دلوں پہ ثبت...
  7. کاشفی

    واقعوں کو 'بھول دامن' سے ہَوا کرتے رہے - شہپر رسول

    غزل (شہپر رسول) واقعوں کو 'بھول دامن' سے ہَوا کرتے رہے داستاں بننے کی سب رسمیں ادا کرتے رہے ہم کہ جو درخواست لکھنے پر کبھی مائل نہ تھے جانے کن مجبوریوں میں التجا کرتے رہے پھول کھلتے اور بکھر کر ٹوٹتے گرتے رہے غنچے اپنے شاد رہنے کی دُعا کرتے رہے موسموں کے کچھ اشارے تھے ہمارے نام بھی ہم مگر...
  8. کاشفی

    سرمقتل ادھروہ کھینچ کرتیغ جفا نکلے - سیّد مومن حسین شعلہ کراروی

    غزل (سیّد مومن حسین شعلہ کراروی) کاشانۂ ادب پروفیسرسیّد ضامن علی صاحب سرمقتل ادھروہ کھینچ کرتیغ جفا نکلے ادھرسراپنے ہاتھوں پرلئےاہل وفا نکلے لگا اک ہاتھ ایسا خنجر بیداد کا اپنے مری حسرت بھی اے قاتل ترا بھی مدّعانکلے مری جان بازیوں کاامتحاں ہوجائےمقتل میں کھنچےتیغ ستم ان کی تودل کا حوصلہ نکلے...
  9. کاشفی

    نام لےکرجو ترا آگ سے کھیلا ہوگا - سیّد مومن حسین شعلہ کراروی

    غزل (سیّد مومن حسین شعلہ کراروی) مشاعرہ طرحی ماہنامہ نخشب مصری باغ ۲۵جولائی۱۹۵۳ نام لےکرجو ترا آگ سے کھیلا ہوگا ہاتھ میں اس کےچراغ ید بیضا ہوگا رشتۂ عمرجوٹوٹا بھی تو پھرکیا ہوگا فکر امروز نہ اندیشۂ فردا ہوگا نالہ سنجیٔ عنادل وہی سمجھا ہوگا آشیاں جس نےاجڑتےہوئےدیکھا ہوگا اتنا ہی حسن کا...
  10. کاشفی

    جگہ دلوں میں بنانےمیں دیر لگتی ہے - عالیہ تقوی

    غزل (عالیہ تقوی، الہ آباد) جگہ دلوں میں بنانےمیں دیر لگتی ہے یہ سچ ہے نام کمانےمیں دیر لگتی ہے جو بڑھتے جاؤگے منزل ضرور پاؤ گے یہ اور بات ہے پانےمیں دیر لگتی ہے کسی کی آنکھیں ادھر شوق دید میں بیتاب کسی کو بزم میں آنے میں دیر لگتی ہے جو ان کے سامنے کھلتی نہیں زباں کی گرہ تو دل کا حال سنانے میں...
  11. کاشفی

    تھا جو اپنا ہوا پرایا وہ - عالیہ تقوی

    طرحی غزل از: عالیہ تقوی، الہ آباد تھا جو اپنا ہوا پرایا وہ اپنی قسمت نے دن دکھایا وہ مرحلےکتنےکرکےطےپہنچے بزم میں پر نہ آج آیا وہ یار نے رسم و راہ کردی بند غیر نے اس کو ورغلایا وہ تھک گئےحال دل سناکر ہم صرف ہولے سےمسکرایا وہ آشیاں ہم نےخود اجاڑ دیا ہم کو صیاد نے ستایا وہ اب نہ موسی کوچاہئے...
  12. کاشفی

    حال دل کا کہا نہیں جاتا - عالیہ تقوی، الہ آباد

    غزل (عالیہ تقوی،الہ آباد، ۲۵جون۲۰۱۳) حال دل کا کہا نہیں جاتا اور چپ بھی رہا نہیں جاتا ہوگا کچھ تجھ میں ایسا ورنہ دل ہر کسی کو دیا نہیں جاتا ان کے دل کی طرف بتا رہبر کیا کوئی راستہ نہیں جاتا کیوں قفس سے لگاؤ یہ بلبل گو رہا ہوگیا نہیں جاتا خود جیودوسروں کوجینےدو یوں بھلا کیوں جیا نہیں جاتا...
  13. کاشفی

    کہاں ممکن بھلا اُس کی ثنا ہے - ذیشان حیدر جوادی کلیم

    قصیدہ در مدح جناب سیّدہ سلام اللہ علیہا (علامہ السید ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی ) کہاں ممکن بھلا اُس کی ثنا ہے کہ جس کا مدح خواں خود کبریا ہے نہ میں کچھ ہوں نہ کچھ میری ثنا ہے قصیدہ فاطمہ کا ہل اتیٰ ہے وہ عصمت جس کی مریم ابتدا ہے اسی عصمت کی زہرا انتہا ہے جہاں عورت کا جو بھی مرتبہ ہے...
Top