نتائج تلاش

  1. محمداحمد

    شکیل بدایونی غزل ۔ بن جائے قہر عشرتِ پیہم کبھی کبھی ۔ شکیل بدایونی

    غزل بن جائے قہر عشرتِ پیہم کبھی کبھی دل کو سکوں نہ دے جو ترا غم کبھی کبھی لمحاتِ یادِ دوست کو صَرفِ دعا نہ کر آتے ہیں زندگی میں یہ عالم کبھی کبھی زاہد کی مہ کشی پہ تعجب نہ کیجیے لاتی ہے رنگ فطرتِ آدم کبھی کبھی مرکز سے ہو کے دُور بہ ایں اختصارِ عمر روتی ہے اپنے حال پہ شبنم کبھی کبھی...
  2. محمداحمد

    شکیل بدایونی غزل ۔ میری بربادی کو چشمِ معتبر سے دیکھیے ۔ شکیل بدایونی

    غزل میری بربادی کو چشمِ معتبر سے دیکھیے میرؔ کا دیوان، غالبؔ کی نظر سے دیکھیے مُسکرا کر یُوں نہ اپنی رہ گزر سے دیکھیے جس طرف میں ہوں، مری منزل اُدھر سے دیکھیے ہیں دلیلِ کم نگاہی اختلافاتِ نظر زندگی کا ایک ہی رُخ ہے جدھر سے دیکھیے بھرتے رہتے ہیں جہنم زندگی کے چارہ ساز دُشمنِ جاں ہیں اگر...
  3. محمداحمد

    شکیل بدایونی غزل ۔ رہِ وفا میں کوئی صاحبِ جنوں نہ ملا ۔ شکیل بدایونی

    غزل رہِ وفا میں کوئی صاحبِ جنوں نہ ملا دلوں میں عزم تو پائے رگوں میں خوں نہ ملا ہزار ہم سے مقدر نے کی دغا لیکن ہمیں مٹا کے مقّدر کو بھی سکوں نہ ملا گلوں کے رُخ پہ وہی تازگی کا عالم ہے نہ جانے ان کو غمِ روزگار کیوں نہ ملا کہاں سے لائے وہ اک بوالہوس مذاقِ سلیم جسے نظر تو ملی، جذبہء دروں...
  4. محمداحمد

    افتخار عارف غزل ۔ منصب نہ کُلاہ چاہتا ہوں ۔ افتخار عارف

    غزل منصب نہ کُلاہ چاہتا ہوں تنہا ہوں گواہ چاہتا ہوں اے اجرِ عظیم دینے والے! توفیقِ گناہ چاہتا ہوں میں شعلگیء وجود کی بیچ اک خطِّ سیاہ چاہتا ہوں ڈرتا ہُوں بہت بلندیوں سے پستی سے نباہ چاہتا ہوں وہ دن کے تجھے بھی بھول جاؤں اُس دِن سے پناہ چاہتا ہوں افتخار عارف
  5. محمداحمد

    شکیل بدایونی غزل ۔ مری زندگی پہ نہ مسکرا، مجھے زندگی کا الم نہیں ۔ شکیل بدایونی

    غزل مری زندگی پہ نہ مسکرا، مجھے زندگی کا الم نہیں جسے تیرے غم سے ہو واسطہ وہ خزاں بہار سے کم نہیں مرا کُفر حاصلِ زُہد ہے، مرا زُہد حاصلِ کُفر ہے مری بندگی ہے وہ بندگی جو رہینِ دیر و حرم نہیں مجھے راس آئیں خدا کرے یہی اشتباہ کی ساعتیں اُنہیں اعتبارِ وفا تو ہے مجھے اعتبارِ ستم نہیں وہی...
  6. محمداحمد

    سبق Verbose Regular Expression

    Verbose Regular Expression Phone Number Validation والی پوسٹ میں ہمارے عبارتی نمونے (Text Pattern) کی حتمی شکل کچھ یوں ہو گئی تھی۔ pattern = r'^\D*(\d{2,4})?\D*(\d{3,4})\D*(\d{3})\D*(\d{4})$' اگر آپ نے حال ہی میں درج بالا تحریر پڑھی ہے تو یقیناً آپ کو اس عبارتی نمونے کو سمجھنے میں دشواری...
  7. محمداحمد

    سبق Regular Expression | Search & Replace

    Regular Expression | Search & Replace Substitution ریگولر ایکسپریشن کے بہت سبے طریقہ کار (Methods) میں سے ایک طریقہ Substitution کا بھی ہے۔ جس کی مدد سے ہم کسی بھی عبارت میں سے کوئی مخصوص عبارتی نمونہ (Text Pattern) تلاش کرکے اُسے تبدیل کر سکتے ہیں۔ جسے عرفِ عام میں تلاش و تبدیل (Search &...
  8. محمداحمد

    سبق Regular Expression | Number Validation

    VALIDATING A PHONE NUMBER USING REGULAR EXPRESSION فون نمبر کی جانچ بذریعہ ریگولر ایکسپریشن اب ریگولر ایکسپریشن کی مدد سے ہم ایک فون (موبائل) نمبر کی جانچ پڑتال کریں گے کہ آیا یہ ایک درست فون نمبر ہے یا نہیں۔ فون (موبائل) نمبر کے لئے ہمارے پاس جو فارمیٹ (معیار) ہے وہ کچھ اس طرح ہے۔ >>> #...
  9. محمداحمد

    وسائل پائتھون چیٹ شیٹ | Python Cheat Sheet

    Python Cheat Sheet وضاحت: یہ چیٹ شیٹ پائتھون کے ورژن 2.7 کے لئے ہے۔ تاہم اس کے مندرجات ورژن 3.2 کے لئے بھی درست ہیں۔سوائے اس کے کہ جہاں جہاں پرنٹ فنکشن استعمال کیا گیا ہے وہاں وہاں قوسین '()' لگانا اب ضروری ہو گیا ہے۔ بشکریہ
  10. محمداحمد

    سبق Regular Expression|Word Boundary

    Word Boundry درج ذیل مثال دیکھیے: >>> text1 = "There is a non stop broadcasting at the station" >>> find_re(r'road',text1) Pattern found >>> یہاں ہم نے text1 میں ایک لفظ "road" تلاش کیا ہے، جبکہ text1 میں لفظ 'road' (از خود) کہیں موجود نہیں ہے۔ تاہم لفظ 'road' ہماری عبارت میں موجود لفظ...
  11. محمداحمد

    سبق Regular Expression|Start and End Line

    $ and ^ start of the line & End of the line کیرٹ سائن (^) پائتھون ریگولر ایکسپریشن کی بات کی جائے تو کیرٹ (^) کی علامت اس وقت استعمال کی جاتی ہے جب ہم اپنے مطلوبہ عبارتی نمونہ (Text Pattern) کو صرف اُس صورت میں تلاش کرنا چاہتے ہیں جب وہ سطر (line) کے شروع میں پایا جائے۔ بصورتِ دیگر عبارتی...
  12. محمداحمد

    اُمید افزا اور ہمت بڑھانے والے اشعار

    زندگی نام ہی نشیب و فراز کا ہے۔ ہماری زندگی میں اچھے برے دن آتے رہتے ہیں۔ کبھی کبھی ہمارے ارد گرد تاریکیاں اتنی بڑھ جاتی ہیں کہ ایسا لگتا ہے کہ شاید اب کبھی سحر کا منہ دیکھنا ہی نصیب نہ ہو۔ لیکن ایسے میں ایک جگنو بھی نظر آ جائے تو پھر سے اُمید بندھ جاتی ہے، یہ اُمید ہمیں جینے کا اور کوشش کرنے کا...
  13. محمداحمد

    جون ایلیا غزل - مستیء حال کبھی تھی ، کہ نہ تھی ، بھول گئے ۔ جون ایلیا

    غزل مستیء حال کبھی تھی ، کہ نہ تھی ، بھول گئے یاد اپنی کوئی حالت نہ رہی ، بھول گئے یوں مجھے بھیج کے تنہا سر بازارِ فریب کیا مرے دوست مری سادہ دلی بھول گئے میں تو بے حس ہوں ، مجھے درد کا احساس نہیں چارہ گر کیوں روشِ چارہ گری بھول گئے؟ اب میرے اشک محبت بھی نہیں آپ کو یاد آپ تو اپنے ہی دامن...
  14. محمداحمد

    سبق Regular Expression

    Regular Expression ریگولر ایکسپریشن (Regular Expression) کے ذریعے ہم مخصوص نمونے (Pattern) کے عبارتی ٹکڑوں کو کسی بڑی عبارت میں سے شناخت کر سکتے ہیں۔ نہ صرف شناخت کرسکتے ہیں بلکہ شناخت کے بعد ممکنہ تدوین کا کام بھی ہوسکتا ہے۔ گو کہ یہ سب کام عمومی طور پر اسٹرنگ کے طریقہ کار سے بھی کسی حد تک...
  15. محمداحمد

    مبارکباد نیرنگِ خیال بھائی کی پانچ ہزار شرارتیں

    آج کل جناب بہت مصروف ہیں۔ اور شرارتوں کی گاڑی 4996 پیغامات پر رُکی ہوئی ہے۔ سوچا یہاں چار باتیں ہوں گی تو چار پیغامات تو ہی جائیں گے۔ (صبر نہیں ہوا ہم سے :D ) سو ہم اپنا کام کرچلیں۔ :) سو ذوالقرنین بھائی ! ہماری جانب سے اتنے ڈھیر سارے اچھے اچھے پیغامات (اور شرارتوں ) کے لئے بہت بہت بہت...
  16. محمداحمد

    مشق ڈکشنری پر مشق

    1.1 ۔ یہ ایک چھوٹا سا کوڈ ہے جو کسی بھی لسٹ کے ارکان کی مدد سے ڈکشنری بناتا ہے۔ >>> L = ['a','b','c','d','e','f','g','h','i','j','k','l','m','n'] >>> d = {} >>> for i in range(0,(len(x1)-1),2): x2[x3[i]] = x4[i+1] اس کا نتیجہ کچھ یوں ہوگا۔ >>> d {'a': 'b', 'c': 'd', 'e': 'f', 'g'...
  17. محمداحمد

    جاوید اختر غزل ۔ کن لفظوں میں اتنی کڑوی، اتنی کسیلی بات لکھوں ۔ جاوید اختر

    غزل کن لفظوں میں اتنی کڑوی، اتنی کسیلی بات لکھوں شہر کی میں تہذیب نبھاؤں، یا اپنے حالات لکھوں غم نہیں لکھوں کیا میں غم کو، جشن لکھوں کیا ماتم کو جو دیکھے ہیں میں نے جنازے کیا اُن کو بارات لکھوں کیسے لکھوں میں چاند کے قصے، کیسے لکھوں میں پھول کی بات ریت اُڑائے گرم ہوا تو کیسے میں برسات...
  18. محمداحمد

    جاوید اختر غزل ۔ سچ ہے یہ بے کار ہمیں غم ہوتا ہے ۔ جاوید اختر

    غزل سچ ہے یہ بے کار ہمیں غم ہوتا ہے جو چاہا تھا، دنیا میں کم ہوتا ہے ڈھلتا سورج، پھیلا جنگل، رستہ گم ہم سے پوچھو کیسا عالم ہوتا ہے غیروں کو کب فرصت ہے دکھ دینے کی جب ہوتا ہے کوئی ہمدم ہوتا ہے زخم تو ہم نے ان آنکھوں سے دیکھے ہیں لوگوں سے سُنتے ہیں مرہم ہوتا ہے ذہن کی شاخوں پر اشعار آ...
  19. محمداحمد

    جاوید اختر غزل ۔ میں خود بھی سوچتا ہوں یہ کیا میرا حال ہے ۔ جاوید اختر

    غزل میں خود بھی سوچتا ہوں یہ کیا میرا حال ہے جس کا جواب چاہیے وہ کیا سوال ہے گھر سے چلا تو دل کے سوا پاس کچھ نہ تھا کیا مجھ سے کھو گیا ہے مجھے کیا ملال ہے آسودگی سے دل کے سبھی داغ دُھل گئے لیکن وہ کیسے جائے جو شیشے میں بال ہے بے دست و پا ہوں آج تو الزام کس کو دوں کل میں نے ہی بُنا تھا...
  20. محمداحمد

    جاوید اختر غزل ۔ میں پا سکا نہ کبھی اس خلش سے چھٹکارا ۔ جاوید اختر

    غزل میں پا سکا نہ کبھی اس خلش سے چھٹکارا وہ مجھ سے جیت بھی سکتا تھا جانے کیوں ہارا برس کے کُھل گئے آنسو، نِتھر گئی ہے فضا چمک رہا ہے سرِ شام درد کا تارا کسی کی آنکھ سے ٹپکا تھا، اک امانت ہے مِری ہتھیلی پہ رکھا ہوا یہ انگارا جو پَر سمیٹے تو اک شاخ بھی نہیں پائی کُھلے تھے پر تو مِرا...
Top