ورڈ میں کیا سادہ فانٹ استعمال کیا تھا یا آٹو کشیدہ والا؟آٹو کشیدہ والا تو انڈیزائن کیلئے ہے۔ نیز پی ڈی ایف کا نمونہ بھی دکھائیں۔
اگر پرنٹ کرتے وقت اسپیس کم آرہا ہے تو ۱۰۰ پکسل اسپیس سے لیکر ۳۰۰ پکسل اسپیس تک اسپیس دینے والے فانٹس موجود ہیں۔
صفحہ کس پروگرام میں بنایا تھا؟ اسکی پی ڈی ایف بنا کر پرنٹ نکالنے کی کوشش کریں۔ نتائج تسلی بخش آئیں گے۔ ہم خود چند کتابچوں کی پی ڈی ایف بنا کر درست پرنٹ نکال چکے ہیں۔
گرم ترین دبئی دوپہر 2 بجے۔ غالباً 50 ڈگری تھا جون کے آخرے دن۔
سرد ترین درمن ناروے۔ نیو یئر کی رات کو منفی 30 ہو گیا تھا۔ ہم نے صرف 10 منٹ گھر سے باہر شرلیاں اڑائیں۔ اسکے بعد ہاتھوں کی شرلی بن گئی اور ہم اندر آگئے۔
میں نے اس حوالے سے آصف اثر بھائی کو تفصیلی جواب لکھا تھا۔ اصل مسئلہ وہی ہے کہ کورل ڈرا ایک گرافکس پروگرام ہے جو یکساں اسپیس کا استعمال کرتا ہے۔ جبکہ ہمارا فانٹ اسپیس کے ذریعہ کرننگ کرتا ہے۔ اس وجہ سے ان پروگرامز کے نتائج میں مسائل آ سکتے ہیں۔
ویسے تو ہم یہ تینوں کمالات ایک ساتھ دکھانا چاہتے تھے مگر سید ذیشان بھائی کی خواہش تھی کہ پہلا کمال کچھ دن قبل ہی ظاہر کر دیا جائے۔ تاکہ آئندہ آنے والے بڑے کمالات مومنین کے ایمان میں تقویت کا باعث بن سکیں :)
شکر کریں کہ چار حرفی نستعلیق ہونے کی وجہ سے فانٹ رینڈررز پر زیادہ بوجھ نہیں ہے۔ وگرنہ نفیس نستعلیق والا معاملہ ہو جانا تھا جہاں بعض حروف کی ۱۵ سے ۲۰ اشکال ہیں :)
متفق۔ اردو میں بہت سارے الفاظ عربی ماخذ ہونے کی وجہ سے اردو حروف تہجی میں بھی آگئے ہیں۔ ز آواز کیلئے ذ، ض، ظ وغیرہ کافی redundant ہے۔ اسمیں ریفارم کی ضرورت ہے۔
باقی رسم الخط کا انتخاب میرے خیال میں صارف پر چھوڑ دینا چاہیے کہ اب نستعلیق موبائل فونز پر بھی چل رہا ہے۔
اتا ترک کے ترکی زبان ریفارمز اردو کیلئے لاگو کرنا چاہتے ہیں؟ سب سے آسان حل تو یہی ہے کہ سب عربی خط والی زبانوں کو رومنائز کر دو کہ اسکی سپورٹ ہر جگہ ہے۔