نتائج تلاش

  1. حسان خان

    "(اے ایران!) میں تمہارے اصفہانِ نصفِ جہاں کو دیگر نصف سے زیادہ محبوب رکھتا ہوں۔" (مہدی اخوان ثالث)

    "(اے ایران!) میں تمہارے اصفہانِ نصفِ جہاں کو دیگر نصف سے زیادہ محبوب رکھتا ہوں۔" (مہدی اخوان ثالث)
  2. حسان خان

    اصفہان کے میدانِ نقشِ جہان میں بچوں کی حباب بازی

    مہدی سہیلی کی نظم 'اصفہان' کے ابتدائی دو اشعار: اصفهان ای اصفهان من تشنهٔ زاینده‌رُودت هر زمان گویم سلامت هر نَفَس خوانم درودت من به قربانِ تو و گل‌های زرد و سرخ و سبزت جان فدایِ آسمانِ آبی و ابرِ کبودت (مهدی سهیلی) اصفہان! اے اصفہان! میں تمہارے زایندہ رُود کا تشنہ ہوں؛ میں ہر وقت تمہیں سلام...
  3. حسان خان

    اصفہان کے میدانِ نقشِ جہان میں بچوں کی حباب بازی

    حباب‌بازیِ کودکانه عکاس: شهرام مرندی تاریخ: ۲۶ تیر ۱۳۹۵هش/۱۶ جولائی ۲۰۱۶ء ماخذ × معاصر معیاری فارسی میں حباب کا تلفظ حُ با ب ہے۔ ختم شد!
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    طغرل، آسایش اگر خواهی تو اندر روزگار دستِ خود کوتاه کن جز عشق از کارِ دگر (نقیب خان طغرل احراری) اے طغرل! اگر تم زمانے میں آسائش چاہتے ہو تو عشق کے سوا (ہر) کارِ دیگر سے اپنا دست کھینچ لو۔
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بسکه از سر تا به پای او لطافت می‌چکد وصفِ او سازی، دهانت گردد از گفتار تر (نقیب خان طغرل احراری) اُس کے سر سے پا تک اِتنی زیادہ لطافت ٹپکتی ہے کہ (اگر) تم اُس کا وصف بیان کرو تو تمہارا دہن گفتار سے تر ہو جائے۔
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    چو مرغِ بی‌پر و بالم من از افتادگی، لیکن به سویت بی‌توقف چون نگه پرواز می‌کردم (نقیب خان طغرل احراری) میں افتادگی کے باعث بے پر و بال پرندے کی مانند ہوں، لیکن میں تمہاری جانب نگاہ کی طرح بے توقف پرواز کرتا تھا۔
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    غمِ تو، تا نَفَس باقی‌ست، با من هر نَفَس بادا به جز روی گُلت دیگر به چشمم خار و خس بادا (نقیب خان طغرل احراری) جب تک نَفَس باقی ہے، تمہارا غم میرے ساتھ ہر نَفَس رہے؛ تمہارے چہرۂ گل کے سوا ہر دیگر چیز میری نظر میں خار و خس ہو جائے۔
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    می‌کَشد قُلّابِ جذبِ عشق سُویت دم به دم بسملِ شوقِ تو‌اَم، بال و پری درکار نیست (نقیب خان طغرل احراری) عشق کی کشش کا قُلّاب (مجھے) ہر دم تمہاری جانب کھینچتا ہے؛ میں تمہارے اشتیاق کا بسمل ہوں، (مجھے) کوئی بال و پر درکار نہیں ہیں۔ × قُلّاب = شکاری کانٹا، ہُک
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شُهرهٔ آفاق شد از عشقِ شیرین کوه‌کَن نام مجنون است از سودای لیلی یادگار (نقیب خان طغرل احراری) فرہادِ کوہ کَن شیریں کے عشق سے شہرۂ آفاق ہوا، اور مجنوں کا نام لیلیٰ کی محبت کے سبب یادگار ہے۔
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ای نگاهِ شفقت‌آمیزت مرا از جان لذیذ هر چه باشد در جهان خوش‌تر، مرا از آن لذیذ (نقیب خان طغرل احراری) اے تمہاری نگاہِ شفقت آمیز مجھے جان سے (زیادہ) لذیذ ہے؛ (اور) دنیا میں جو کچھ بھی خوب تر ہو، مجھے اُس سے (زیادہ) لذیذ ہے۔
  11. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    در سخن، طُغرل، طریقِ پُختگان را پیشه کن میوه‌ات گر خام باشد، نیست در دندان لذیذ (نقیب خان طغرل احراری) اے طغرل! سخن میں پُختوں کی راہ کو اپناؤ؛ اگر تمہارا میوہ خام ہو تو وہ دانتوں میں لذیذ نہیں لگتا۔
  12. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    میر انیس کی طرح مرزا دبیر نے بھی فارسی ادب کے بے نظیر حِماسی شاہکار 'شاہنامۂ فردوسی' کا بغور مطالعہ کیا ہوا تھا۔ اِس کا اندازہ اِس مندرجۂ ذیل بند سے لگایا جا سکتا ہے جس میں اُنہوں نے شاہنامے کے مختلف کرداروں کا ذکر کیا ہے: رُوکش ہے اِس اک تن کا نہ بہمن نہ تَہَمتَن سہراب و نریمان و پَشَن، بے سر...
  13. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    عُنفُوان (عربی) اولِ هر چیز؛ عُنفُوانِ شباب اولِ جوانی؛ دورهٔ جوانی. از اوایلِ صِبا تا عنفوانِ شباب شرایطِ اخلاص به تقدیم رسانیده بود. (عوفی) منم آن، که در عنفوانِ شباب شدم آسمانی پر از آفتاب (شاهین) [فرهنگِ زبانِ تاجیکی (۱۹۶۹ء)، جلدِ دوم، صفحه ۳۹۲] × صِبا/صِبیٰ = کودکی، بچّگی، طفلی × شاهین...
  14. حسان خان

    اصلاح درکار ہے۔

    برادرِ گرامی! معیاری فارسی میں نون غنہ کی آواز موجود نہیں ہے۔ شاعری میں جن مقامات پر اردو گو نون غنہ تلفظ کرتے ہیں، وہاں فارسی گویوں کا شیوہ یہ ہے کہ نون سے ماقبل کے مصوت کو کوتاہ کر دیتے ہیں۔ برائے مثال: "حیف از اوقاتِ شریفم کہ چنین می‌گذرد" اِس مصرعِ مذکور میں 'چُنین' کو 'چُنِن' پڑھا جائے گا۔...
  15. حسان خان

    اصلاح درکار ہے۔

    میں صرف دستوری خامیوں پر تبصرہ کروں گا: پُرسان صفت ہے، یعنی وہ شخص جو در حالِ پرسیدن ہو۔ آپ جو مفہوم کہنا چاہ رہے ہیں، اُس کے لیے 'پرسش کردن' استعمال کیا جانا چاہیے۔ 'از خود پرسان شدن' بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ فارسی میں 'رنجان' کی بجائے 'رنجیدہ' استعمال ہوتا ہے۔ 'رنجان' رنجانیدن کا مضارع...
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    عمرِ من بی‌رُخت ای زهره‌جبین می‌گذرد حیف از اوقاتِ شریفم که چنین می‌گذرد (مولانا خضری) اے زہرہ جبیں! میری عمر تمہارے چہرے کے بغیر گذر رہی ہے؛ میرے اوقاتِ شریف پر افسوس، جو اِس طرح گذر رہے ہیں!
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    نہ کُشی بہ تیغِ ہجرش میں 'ش' مفعولی ہے، یعنی نہ تو اُسے تیغِ ہجر سے قتل کرتے ہو۔۔۔
  18. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    جی، یہ کہا جا سکتا ہے۔ فرہنگِ عمید میں 'از' کے قدیمی معنوں کے طور پر 'بر' اور 'به' بھی درج ہیں۔ 'حیف از چیزی' کا یہ ترجمہ کرنا بھی ممکن ہے: کسی چیز کے سبب حیف۔۔۔۔ اِس معنی میں بھی 'از' کا استعمال ہوتا ہے۔ ویسے، فارسی میں 'حیف از۔۔۔' کی کئی مثالیں نظر آئی ہیں: "حیف از آن عمری که اندر معصیت...
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    برِ دربانِ تو آیم ندهد راه و براند خبرش نیست که پنهان چه تماشای تو دارم (مولانا جلال‌الدین رومی) میں تمہارے دربان کے پاس آتا ہوں، وہ (مجھے) راہ نہیں دیتا اور بھگا دیتا ہے؛ اُسے خبر نہیں ہے کہ میں (اپنے) باطن میں تمہارا کیسا تماشا رکھتا ہوں۔
  20. حسان خان

    فارسی نثری اقتباسات مع اردو ترجمہ

    نویسنده و شاعرِ متفکرِ عصرِ نوزدهمِ بخارا - احمد دانش (وفاتش ۱۸۹۷) بیدل را بسیار دوست می‌داشت و بعضی چیزهای دشوارفهمِ او را شرح می‌کرد. اما خود نه در نظم و نه در نثر اسلوبِ او را تقلید نمی‌کرد و هم‌صحبتانِ خود را از تقلید کردنِ او منع می‌نمود و به طرزِ هزل می‌گفت: "بیدل پیغمبر است، معجزه را در...
Top