ہاں بھئی یہ تو ہم نے دیکھا ہی نہیں ۔ یہ شعر تو ویسے بھی عید کی مناسبت سے آگیا اسے محذوف ہی سمجھ لیتے ہیں ۔
الف عین بھائی سے کہہ دیتے ہیں کہ اگر سمت کی سمت بھیجیں تو عید والے شعر کو نکال دیں ورنہ سمت کی سمت معیار کے رخ سے ہٹ جائے گی ۔
انسانی تاریخ نے کئی قتل عام دیکھے ہیں ۔سب تاریخ کا حصہ ہیں ۔ کیا سب کے محض ذکر کیے جانے والے چینلوں پر پابندی لگتی ہے ؟
قتل عام کا ذکر اور چیز ہے تشدد پر اکسانا ایک اور چیز ہے ۔ ایسی تو کوئی چیز ڈاکٹر صاحب کی تقاریر مین نہیں ہو گی ۔
بھئی یہ اللہ کے نام پر مدد نہیں ہوتی بلکہ غریب کی کمزوری سے فائدہ اٹھانا ہوتا ہے۔ اور مزید کمزور رکھنے کے لیے رجیم چینج تک بھی کی جاتی ہے یعنی اپنی مرضی کے گماشتے مسلط رکھنا وغیرہ ۔ یعنی نو فری لنچ ۔ بیچارگی کا تو خیر ذکر ہی کیا ؟