نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شما را سیم و زر بادا فراوان جمالِ خالقِ جبّار ما را (مولانا جلال‌الدین رومی) آپ کے لیے سیم و زر فراواں ہو۔۔۔ ہم کو تو خالقِ جبّار کا جمال [چاہیے]۔
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شما را اسبِ تازی باد بی‌حد بُراقِ احمدِ مختار ما را (مولانا جلال‌الدین رومی) آپ کے لیے عربی اسپ بے شمار ہوں۔۔۔ ہم کو تو احمدِ مُختار (ص) کا بُراق [چاہیے]۔
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    'سمجها دے گی' نہیں، بلکہ 'سمجھا دے گا' ہونا چاہیے۔ اردو میں اِس فعل کی مطابقت 'آسمان' کے ساتھ ہونی چاہیے، جو مذکّر ہے۔
  4. حسان خان

    وہ تُرکی اشعار جن میں فارسی گو شعراء کا ذکر ہے

    بن اۏل نظامی‌یم که کمالینده وصفوڭون حُسنِ ‌نظامِ نظم ایله سلمانه ایرمیشم (نظامی قارامانلی) میں وہ نظامی ہوں کہ تمہارے وصف کے کمال [کو بیان کرنے] میں حُسنِ ترتیبِ نظم کے ذریعے (یا حُسنِ ترتیبِ نظم کے لحاظ سے) سلمان [کے رُتبے] تک پہنچ گیا ہوں۔ × سلمان = سلمان ساوجی Ben ol Nizâmîyem ki kemâlinde...
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    هر جا که بِنْگرید به خونِ غرقه بِسمِلی یاد از شهادتِ منِ خونین‌جگر کنید (تیمور شاه دُرّانی) جس جگہ بھی آپ خون میں غرق کسی بِسمِل پر نگاہ کیجیے گا، [وہاں] مجھ خونیں جگر کی شہادت کو یاد کیجیے گا۔
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آپ نے بیت کا جو متن ارسال کیا ہے وہ مجھے درست معلوم نہیں ہو رہا۔ ایک جگہ پر بیت کی مندرجۂ ذیل شکل نظر آئی ہے، لیکن وہاں اِس کا انتساب بیدل سے نہیں کیا گیا، اور نہ نیٹ پر موجود بیدل کی غزلوں میں یہ بیت مجھے نظر آ سکی۔ شبِ عید است و از فرحت به پیراهن نمی‌گنجم که فردا با نگارِ خود مبارک‌باد می‌گویم...
  7. حسان خان

    وہ تُرکی اشعار جن میں فارسی گو شعراء کا ذکر ہے

    قرنِ نہمِ ہجری کے عثمانی شاعر 'نظامی قارامانلی' اپنی ایک غزل کے مقطع میں کہتے ہیں: سعدیِ دوران بنم دورۆمده نظم و نثر ایله باغِ حُسنۆڭدۆر گلستان ایله بُستانوم بنۆم (نظامی قارامانلی) میں اپنے زمانے میں نظم و نثر کے لحاظ سے سعدیِ دوراں ہوں۔۔۔ [اور] تمہارا باغِ حُسن میرا 'گلستان' و 'بوستان' ہے۔...
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    حضرتِ علی (رض) کی ستائش میں کہے گئے ایک فارسی قصیدے کے مطلع میں محمد فضولی بغدادی کہتے ہیں: یَا مَنْ عَلَتْ بِتُربَتِهِ رُتْبَةُ النَجَفْ تو دُرِّ شاه‌واری و خاکِ نجف صدف (محمد فضولی بغدادی) اے وہ کہ جس کی تُربت سے نجف کا رُتبہ بلند ہوا۔۔۔ آپ دُرِّ شاہوار ہیں اور خاکِ نجف صدف ہے۔ × دُرِّ شَاہوار...
  9. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    شلخته، شلختگی ایرانی فارسی میں لااُبالی، کاہل، بے نظم و ترتیب، نامرتّب، درہم و برہم، نامنظّم، بے تربیت، بے سلیقہ وغیرہ اشخاص کو، خصوصاً عورتوں کو، 'شِلَخْته' یا شَلَخْته' کہا جاتا ہے۔ اوّل الذکر تلفظ حالا زیادہ رائج ہے۔ یہ صفت عموماً و معمولاً عورتوں کے لیے بروئے کار لائی جاتی رہی ہے، لیکن اب...
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گزندی از ستم‌گاران نباشد خاک‌ساران را ز ناهموار سایه بر زمین هموار می‌اُفتد (نادرا شیرازی) خاکساروں کو ستمگاروں سے کوئی گزند نہیں پہنچتی؛ ناہموار [چیز] کا سایہ زمین پر ہموار [ہی] گِرتا ہے۔
  11. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خرِ عیسیٰ به حرم ماند اگر سالی چند خر بُوَد چون که پس آید، نشود خر فَرَسی (حاج محمد اِوَزی شافعی متخلّص به 'مولوی') خواہ عیسیٰ (ع) کا خر حرمِ کعبہ میں چند سال [مقیم] رہ جائے، جب وہ واپس آئے گا تو خر [ہی] ہو گا، کوئی اسپ نہیں بن جائے گا۔ × خر = گدھا × اسْپ = گھوڑا اِسی مضمون کو صدیوں قبل سعدی...
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    نمی‌یابم در این میخانه رندی که جامِ او پُر از خونِ جگر نیست (امین‌الدین بلیانی) میں اِس میخانے میں [ایسا] کوئی رند نہیں پاتا کہ جس کا جام خونِ جگر سے پُر نہیں ہے۔
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    کُدامین عارف و صوفی که اِمروز ز عشقِ آن صنم زیر و زبر نیست؟ (امین‌الدین بلیانی) کون سا عارف و صوفی ہے جو اِمروز اُس صنم کے عشق سے زیر و زبر نہیں ہے؟ × اِمروز = آج
  14. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    محمد فضولی بغدادی اپنے مشہور نعتیہ قصیدے معروف بہ 'سو قصیده‌سی' (قصیدۂ آب) میں کہتے ہیں: دوستو گر زهرِ مار ایچسه اۏلور آبِ حیات خصمی سو ایچسه دؤنر البتّه زهرِ ماره سو (محمد فضولی بغدادی) اگر [حضرتِ پیغمبر] کا دوست زہرِ مار پیے تو وہ آبِ حیات ہو جاتا ہے؛ [اور] اگر اُن کا دشمن آب پیے تو یقیناً آب...
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دوری ز حد گذشت و میسّر نشد وصال ترسم که رفته رفته به هجرِ تو خُو کنم (نامعلوم) دوری حد سے گذر گئی اور وصال میسّر نہ ہوا؛ ڈرتا ہوں کہ رفتہ رفتہ مجھے تمہارے ہجر کی عادت ہو جائے گی۔
  16. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    گؤزۆمده مسکن ائت، خارِ مژه‌مدن احتراز ائتمه گُلِ خندانا سۏردوم، خارا یار اۏلماق ضرر وئرمز (محمد فضولی بغدادی) میری چشم میں مسکن بناؤ، [اور] میرے خارِ مِژہ سے پرہیز مت کرو۔۔۔ میں نے گُلِ خنداں سے پوچھا ہے، خار کا یار ہونا ضرر نہیں دیتا۔ Gözümdə məskən et, xari-müjəmdən ehtiraz etmə Güli-xəndana...
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به هیچ وِردِ دگر نیست حاجت ای حافظ دعایِ نیم‌شب و درسِ صبح‌گاهت بس (حافظ شیرازی) اے حافظ! [تمہیں] کسی بھی دیگر وِرد کی حاجت نہیں ہے؛ دعائے نیم شب اور درسِ صبحگاہی تمہارے لیے کافی ہیں۔
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    فلک به مردُمِ نادان دهد زِمام مراد تو اهلِ فضلی و دانش همین گناهت بس (حافظ شیرازی) فلک نادان مردُم [کے دست میں] لگامِ مُراد دیتا ہے (یعنی نادان مردُم جو بھی آرزو کرتے ہیں، فلک بر لاتا ہے)۔۔۔۔ تم اہلِ فضل و دانش ہو، تمہارا یہی گناہ کافی ہے۔
  19. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    حضرتِ علی (رض) کی ستائش میں کہے گئے ایک تُرکی قصیدے میں محمد فضولی بغدادی کہتے ہیں: یۆز مشقّت چکسه، کامِ دل تاپار انجامِ کار هر کیمین عالَمده مولاسې شهِ مردان اۏلور (محمد فضولی بغدادی) دنیا میں جس بھی شخص کا مولا شاہِ مرداں علی ہوتا ہے، وہ خواہ صد مشقّتیں کھینچے، بالآخر دل کی مراد و آرزو پا لیتا...
Top