غم دئڲیل جسمیمده گر سنگِ ملامت زخمی وار
شحنهٔ بازارِ سودایم بو زیوردیر مانا
(محمد فضولی بغدادی)
اگر میرے جسم پر سنگِ ملامت کا زخم موجود ہے تو غم نہیں ہے؛ میں بازارِ عشق کا داروغہ ہوں [اور] یہ میرے لیے زیور ہے۔
Qəm degil, cismimdə gər səngi-məlamət zəxmi var
Şəhneyi-bazari-sevdayəm, bu zivərdir mana