نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    وصفِ اغلال و سلاسل خواندم اندر آیتی از گرفتارانِ گیسویِ تواَم آمد به یاد (کمال خُجندی) میں نے ایک آیت کے اندر 'اَغلال و سلاسِل' (یعنی آہنی طوقوں اور زنجیروں) کا وصف خوانا۔۔۔ مجھے تمہارے گیسو کے اسیروں کی یاد آ گئی۔ × خواننا (بر وزنِ 'جاننا') = پڑھنا × 'اَغلال' اور 'سلاسِل' قرآنی سورتوں میں...
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    باده در جامِ طرب ریز که شوّال آمد موسمِ وعظ بِشُد نوبتِ قوّال آمد (عُبید زاکانی) [اے ساقی!] جامِ طرب میں بادہ اُنڈیلو کہ شوّال آ گیا؛ موسمِ وعظ گذر گیا [اور] قوّال کا وقت اور باری آ گئی۔ × قوّال = مُغنّی، نغمہ خواں
  3. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    جس طرح اردو میں فارسی کا 'چشم زدن' استعمال ہوتا ہے، مثلاً: "عمر ایک چشم زدن میں گذر جاتی ہے۔"، اُسی طرح فارسی میں عربی سے مأخوذ ترکیب 'طَرفةُالعَین' استعمال ہوتی ہے۔ کلاسیکی فارسی سے ایک مثال: توانایی که در یک طَرفة‌العین ز کاف و نون پدید آورد کونین (محمود شبستری) [خدا] وہ قادر و توانا [ہے] کہ...
  4. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    جهان ایچره هر فتنه کیم اولسا حادث اونا سروِ قدّین‌دیر البتّه باعث (محمد فضولی بغدادی) جہاں میں جو فتنہ بھی واقع ہو، اُس کا باعث، بے شک، تمہارا سروِ قدّ ہے۔ Cəhan içrə hər fitnə kim olsa hadis Ona sərvi-qəddindir, əlbəttə, bais
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    در نمازِ عشق پیشِ قبلهٔ رخسارِ تو سورهٔ نون خواندم ابرویِ تواَم آمد به یاد (کمال خُجندی) میں نے نمازِ عشق میں تمہارے قبلۂ رُخسار کے پیش میں [جب] سورۂ نُون خوانی [تو] مجھے تمہارے ابرو کی یاد آ گئی۔ × سورۂ نُون = سورۂ والقلم × خواننا (بر وزنِ 'جاننا') = پڑھنا × محبوب کے ابرو کو خم کے باعث 'نُون'...
  6. حسان خان

    طلبِ علم اور سعیِ امرارِ معاش :)

    طلبِ علم اور سعیِ امرارِ معاش :)
  7. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    یازا بیلمز لب‌لرین وصفین تمامِ عُمرده آبِ حیوان وئرسه کِلکِ خضره ظُلمت‌دن دوات (محمد فضولی بغدادی) [اے محبوب!] اگر آبِ حیات خضر کے قلم کو [بے کراں] ظلمتوں و تاریکیوں سے [ساختہ] دوات دے دے [تو بھی] وہ [اپنی] تمام عُمر میں تمہارے لب کا وصف نہیں لکھ سکتا۔ Yaza bilməz ləblərin vəsfin təmami-ömrdə...
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شیرینیِ لبِ تو چه گویم که وصفِ آن گر بر زبانِ خامه رود نَی‌شَکَر شود (کمال خُجندی) میں تمہارے لب کی شیرینی کیا کہوں کہ اگر اُس کا وصف قلم کی زبان پر جاری ہو تو وہ نیشکر بن جائے۔ × نَے شَکَر/نَیشَکَر = گنّا
  9. حسان خان

    خیریت سے ہوں، جناب۔ :)

    خیریت سے ہوں، جناب۔ :)
  10. حسان خان

    آذربائجان کے مردُم تُرکی زبان میں عید کو 'بایرام' کہتے ہیں۔ آذربائجانیوں اور پاکستانیوں کو...

    آذربائجان کے مردُم تُرکی زبان میں عید کو 'بایرام' کہتے ہیں۔ آذربائجانیوں اور پاکستانیوں کو 'بایرام' مبارک ہو!
  11. حسان خان

    عیدِ سعیدِ فطر مبارک ہو!

    عیدِ سعیدِ فطر مبارک ہو!
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    در بساطِ آفرینش جا به جا گردیده‌ام ره‌زنِ ایمانِ مردُم چشمِ جادویِ تو بود (تیمور شاه دُرّانی) میں آفرینش کی بِساط پر جا بجا گھوما پھرا ہوں، [اور میں نے پایا ہے کہ] مردُم کے ایمان کی رہزن تمہاری چشمِ جادوگر تھی۔
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    نتواند که کند شرحِ دلِ سختِ تُرا بهرِ کاتب که اگر خامهٔ فولاد آید (تیمور شاه دُرّانی) اگر کاتب کے لیے فولادی قلم آ جائے تو بھی وہ تمہارے دلِ سخت کی شرح نہیں لکھ سکتا۔
  14. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    جنابِ «فُضولی» کے نعتیہ قصیدے «سو قصیده‌سی» کی بیتِ پنجُم: سویا وئرسین باغ‌بان گُل‌زارې زحمت چکمه‌سین بیر گُل آچېلماز یۆزۆن تک وئرسه مین گُل‌زاره سو (محمد فضولی بغدادی) باغبان کو چاہیے کہ وہ گُلزار کو آب میں بہا دے، [اور یوں بے فائدہ] زحمت مت اُٹھائے۔۔۔ اگر وہ ہزار گُلزاروں کو آب دے [تو بھی]...
  15. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    محمد فضولی بغدادی اپنے مشہور نعتیہ قصیدے معروف بہ 'سو قصیده‌سی' (قصیدۂ آب) میں کہتے ہیں: بیمِ دوزخ نارِ غم سالمېش دلِ سوزانېما وار امیدیم ابرِ احسانېن سپه اۏل ناره سو (محمد فضولی بغدادی) [اے نبی!] خوفِ دوزخ نے میرے دلِ سوزاں میں آتشِ غم ڈال دی ہے؛ [لیکن] مجھے اُمید ہے کہ آپ کا ابرِ احساں اُس...
  16. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    محمد فضولی بغدادی اپنے مشہور نعتیہ قصیدے معروف بہ 'سو قصیده‌سی' (قصیدۂ آب) میں کہتے ہیں: دست‌بوسو آرزوسییله گر اؤلسم، دۏستلار کوزه ائیلین تۏپراغېم، سونون اۏنونلا یاره سو (محمد فضولی بغدادی) اے دوستو! اگر میں اُس کی دست بوسی کی آرزو میں مر جاؤں تو میری خاک سے کوزہ بنائیے گا اور اُس کے ذریعے...
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (رباعی) تا بر دلم ابوابِ معانی شد باز مکشوف شدم حقیقت از لِبسِ مجاز برخاست مرا حُجُب ز پیشِ دیده معشوقِ ازل جلوه‌گری کرد آغاز (مظفّر علی شاه کرمانی) جیسے ہی میرے دل پر ابوابِ معانی وا ہوئے؛ لباسِ مجاز میں سے مجھ پر حقیقت مکشوف ہو گئی؛ میرے دیدے کے پیش سے پردے اُٹھ گئے؛ [اور] معشوقِ ازلی نے جلوہ...
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مَی‌کَشانِ بزمِ او را حاجتِ میخانه نیست کرده مست از یک نظر آن نرگسِ شَهلا مرا (تیمور شاه دُرّانی) اُس کی بزم کے مَے کَشوں کو میخانے کی حاجت نہیں ہے؛ اُس نرگسِ شہلا [جیسی چشم] نے ایک نظر سے مجھے مست کر دیا ہے۔
  19. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    جنابِ «فُضولی» کے نعتیہ قصیدے «سو قصیده‌سی» کی بیتِ سِوُم: ذوقِ تیغین‌دن عجب یۏخ اۏلسا کؤنلۆم چاک-چاک کیم مُرور ایله‌ن بوراخېر رخنه‌لر دیواره سو (محمد فضولی بغدادی) [اے محبوب!] اگر تمہاری تیغِ [آب دار] کے ذَوق سے میرا دل چاک چاک ہو جائے تو عجب نہیں ہے۔۔۔ کیونکہ مُرورِ زمانہ کے ساتھ (یعنی وقت...
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    نی سیم و زر نه کاخ و نه ایوانم آرزوست دیدن دوباره خطّهٔ طهرانم آرزوست (حکیم صبوری) نہ مجھے سِیم و زر اور نہ کاخ و ایوان کی آرزو ہے، [بلکہ] مجھے تو خطّۂ تہران کو دوبارہ دیکھنے کی آرزو ہے۔ × کاخ = محل
Top