نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گر شود مجنون به نزدِ ما ندارد اعتبار چهرهٔ عاشق اگر در عشقِ خوبان زرد نیست (تیمور شاه دُرّانی) اگر عاشق کا چہرہ عشقِ خوباں میں زرد نہیں ہے، تو اگر وہ مجنون [بھی] ہو جائے، تو بھی ہمارے نزدیک اُس کی آبرو نہیں ہے۔
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تا مرا استادِ مکتب کرد تعلیمِ سخن در زبانم نیست غیر از حَرفِ گفتگویِ دوست (تیمور شاه دُرّانی) جب سے مجھے استادِ مکتب نے سُخن کی تعلیم دی ہے، میری زبان پر دوست کی گفتگو کے سوا کوئی حَرف نہیں ہے۔
  3. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    من‌ده مجنون‌دان فُزون عاشق‌لیک استعدادې وار عاشقِ صادق منم مجنونون آنجاق آدې وار (محمد فضولی بغدادی) مجھ میں مجنون سے زیادہ عاشقی کی استعداد موجود ہے۔۔۔ عاشقِ صادق تو میں ہوں، مجنون صِرف نام رکھتا ہے۔ Məndə Məcnundan füzun aşiqlik iste’dadı var Aşiqi-sadiq mənəm, Məcnunun ancaq adı var
  4. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    گزمه ای کؤنلۆم قوشو غافل فضایِ عشق‌ده کیم بو صحرانېن گذرگه‌لرده چۏخ صیّادې وار (محمد فضولی بغدادی) اے میرے طائرِ دل! فضائے عشق میں [یوں] غفلت کے ساتھ [پرواز و] گردش مت کرو، کہ اِس صحرا کی گذرگاہوں میں بِسیار شکاری موجود ہیں۔ × بِسیار = بہت Gəzmə ey könlüm quşu qafil fəzayi-eşqdə Kim bu səhranın...
  5. حسان خان

    پشتو اشعار مع اردو ترجمہ

    د مئينو زړونه مه ماتوئ خلکه په دې ښار کښې دغه لږه شان رڼا ده (صاحب شاه صابر) اے مردُم! عاشقوں کے دل مت توڑو۔۔۔ اِس شہر میں یہی ذرا سی روشنی [باقی] ہے۔
  6. حسان خان

    اگر آپ میری زبان فارسی سیکھ رہے ہوں اور مدد کے طالب ہوں تو میں اپنی استطاعت کے مطابق مدد کے لیے...

    اگر آپ میری زبان فارسی سیکھ رہے ہوں اور مدد کے طالب ہوں تو میں اپنی استطاعت کے مطابق مدد کے لیے ہمیشہ آمادہ مِلوں گا۔
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    رود گر نامِ آن لب‌هایِ شیرین بر زبانِ ما شود شهد و شَکَر شرمَنده در پیشِ دهانِ ما (تیمور شاه دُرّانی) اگر اُن لب ہائے شیریں کا نام ہماری زبان پر جاری ہو جائے تو ہمارے دہن کے پیش میں شہد و شَکَر شرمندہ ہو جائیں گے۔
  8. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    جان باغېشلاردې لبین اظهارِ گفتار ائیله‌ییب اورمادان عیسیٰ لبی جان‌بخشلیکدن دم هنوز (محمد فضولی بغدادی) ہنوز لبِ عیسیٰ نے جان بخشی کا ادّعا [بھی] نہ کیا تھا کہ اُس سے قبل [ہی] تمہارے لب اظہارِ گفتار کر کے جان بخشا کرتے تھے۔ Can bağışlardı ləbin izhari-göftar eyləyib Urmadan Isa ləbi...
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شہرِ اصفہان کی ستائش میں کہے گئے قصیدے میں خاقانی شروانی کہتے ہیں: دستِ خضر چون نیافت چشمه دوباره کرد تیمّم به خاکِ پایِ صفاهان (خاقانی شروانی) دستِ خضر کو جب چشمۂ [آبِ حیات] دوبارہ نہ مِلا تو اُس نے اصفہان کی خاکِ پا سے تیمّم کیا۔
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    فرماں روائے طبرستان کے لیے کہے گئے مرثیے میں ایک جا خاقانی شروانی کہتے ہیں: "دیروز چو آفتاب بودی امروز چو کیمیات جویم دوشت همه شب چو بدر دیدم امشب همه چون سُهات جویم" (خاقانی شروانی) "تم دِیروز آفتاب کی مانند تھے، [لیکن] اِمروز مَیں تمہیں کیمیا کی مانند تلاش کر رہا ہوں۔ (یعنی دِیروز تم آفتاب کی...
  11. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    پردهٔ چشمیم مقام ائتمیش‌دی بیر ترسابچه اۏلمادان مهدِ مسیحا دامنِ مریم هنوز (محمد فضولی بغدادی) ہنوز دامنِ مریم مسیحا کا گہوارہ [بھی] نہ بنا تھا کہ اُس سے قبل ایک طفلِ مسیحی میرے پردۂ چشم کو [اپنا] مقام بنا چکا تھا۔ (یعنی میرے پرد‌ۂ چشم میں مقیم ہو چکا تھا۔) Pərdeyi-çeşmim məqam etmişdi bir...
  12. حسان خان

    دوچرخے پر حج کے لیے جانے کی خواہش رکھنے والا اُزبک شہری

    حُسین حاجی‌بایف حُسین حاجی‌بایف، یک ساکنِ بازنشستهٔ ازبکستان، که هفتهٔ گذشته با نیتِ زیارتِ مکّه با دوچرخه به راه برآمده بود، از مرزِ ازبکستان و ترکمنستان پس گردانده شد. او روزِ دهمِ ایون به رادیویِ آزادی گفت، که این وضع به دلیلِ نداشتنِ ویزه یا روادیدِ سفرِ ترکمنستان پیش آمده‌است. "نگذاشتند،...
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (قطعه) دلا گر آیدت روزی غمی پیش چو یاری باشدت غم‌خوار غم نیست برایِ روزِ محنت یار باید وگرنه روزِ راحت یار کم نیست (عبدالرحمٰن جامی) اے دل! اگر کسی روز تمہیں کوئی غم پیش آ جائے، تو اگر تمہارے پاس کوئی غم خوار یار ہو تو غم نہیں ہے۔ رنج کے روز کے لیے یار کی ضرورت ہے، ورنہ راحت کے روز یار کم نہیں ہوتے۔
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    از بلاها هیچ بیمی نیست اندر زندگی سایه‌بان باشد به سر گر قامتِ بالایِ تو (عالم جان عارفی سمرقندی) اگر [میرے] سر پر تمہاری قامتِ بالا سائبان [کے طور پر موجود] ہو تو مجھے زندگی میں بلاؤں سے ذرا بھی خوف نہیں ہے۔
  15. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    سجده‌گاه ائتمیش‌دی عشق اهلی قاشېن محرابې‌نې قېلمادان خیلِ ملائک سجدهٔ آدم هنوز (محمد فضولی بغدادی) ہنوز گروہِ ملائک نے آدم کو سجدہ [بھی] نہ کیا تھا کہ اُس سے قبل اہلِ عشق تمہاری محرابِ ابرو کو سجدہ گاہ بنا چکے تھے۔ Səcdəgah etmişdi eşq əhli qaşın mehrabını Qılmadan xeyli-məlaik səcdeyi-Adəm...
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    در شبستانی که گردد کِلکِ صائب شعله‌ریز شمع در زیرِ پرِ پروانه پنهان می‌شود (صائب تبریزی) جس شبستان میں صائب کا قلم شعلہ ریز ہوتا ہے، [وہاں] شمع [شرمسار ہو کر] پرِ پروانہ کے زیر میں پنہاں ہو جاتی ہے۔
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    من نخواهم کرد دست از دامنِ وصلت رها گر زمین و آسمان زیر و زبر خواهد شدن (سید عمادالدین نسیمی) اگر زمین و آسماں زیر و زبر ہو جائیں گے (تو بھی) میں تمہارے دامنِ وصل سے دست نہیں کھینچوں گا۔
  18. حسان خان

    لسانی و ثقافتی تولّا: جب تک زندہ ہوں، دل میں حُبِّ آذربائجان کی شمع ہمیشہ فروزاں رہے گی۔

    لسانی و ثقافتی تولّا: جب تک زندہ ہوں، دل میں حُبِّ آذربائجان کی شمع ہمیشہ فروزاں رہے گی۔
  19. حسان خان

    آذربائجان کے مردُم کی مادری زبان تُرکی ہے، لیکن اُس خطّے کا فارسی زبان سے تعلق تقریباً گذشتہ ایک...

    آذربائجان کے مردُم کی مادری زبان تُرکی ہے، لیکن اُس خطّے کا فارسی زبان سے تعلق تقریباً گذشتہ ایک ہزار سال سے ہے۔
  20. حسان خان

    تُرک صفوی دور میں ایران کے شیعہ ہو جانے سے بالآخر فارسی گویوں کی وحدت اور فارسی زبان و تمدّن کی...

    تُرک صفوی دور میں ایران کے شیعہ ہو جانے سے بالآخر فارسی گویوں کی وحدت اور فارسی زبان و تمدّن کی جغرافیائی وسعت کو ضرر پہنچا ہے۔
Top