فھد گل شھزاد
محفلین
السلام علیکم
تمام احباب کو چاند رات مبارک ہو۔
عید کے متلعق کچھ فارسی اشعار بھی ضرور شیئر کریں۔ شکریا۔
تمام احباب کو چاند رات مبارک ہو۔
عید کے متلعق کچھ فارسی اشعار بھی ضرور شیئر کریں۔ شکریا۔
فلک به مردُمِ نادان دهد زِمام مرادای فضولی متّصل دوران مخالفدیر سانا
غالبا اربابِ استعدادې دوران ایستهمز
(محمد فضولی بغدادی)
اے فضولی! [گردشِ] زمانہ ہمیشہ تمہاری مخالف ہے (یعنی زمانہ ہمیشہ تمہاری آرزوؤں کے برخلاف گھومتا ہے)۔۔۔ ظاہراً زمانے کو اربابِ استعداد کی خواہش نہیں ہے۔ (یعنی شاید زمانے کو بااستعداد و قابل اشخاص پسند نہیں ہیں۔)
Ey Füzuli, müttəsil, dövran müxalifdir sana
Qaliba, ərbabi-iste’dadı dövran istəməz
آپ نے بیت کا جو متن ارسال کیا ہے وہ مجھے درست معلوم نہیں ہو رہا۔ ایک جگہ پر بیت کی مندرجۂ ذیل شکل نظر آئی ہے، لیکن وہاں اِس کا انتساب بیدل سے نہیں کیا گیا، اور نہ نیٹ پر موجود بیدل کی غزلوں میں یہ بیت مجھے نظر آ سکی۔امشب شب عید است که در پیراهن نمی گنجم
ز فرحت صبا که با نگار خود مبارک باد میگویم
(بیدل)
حسان خان صاحب۔ اس شعر کا اگر ترجمہ عنایت فرما دیں تو نوازش ہو گی۔
یہاں مصدر زدن محاورے کے طور پر آیا ہے یا اس کے معنوں میں سے ایک معنیٰ رستن بھی ہے؟پیری آں نیست کہ برسر بزند موئے سفید