پطرس بخاری کے زمانے میں تو کتے کھچڑی نہیں کھایا کرتے تھے، آج کا پتہ کچھ نہیں۔
پتہ نہ ہونا بھی تو ہونق پن کی علامت ہے، صاحبو! انفارمیشن بلاسٹ کے اس دور میں ’’آج کا پتہ کچھ نہیں‘‘ واقعی کچھ عجیب سی بات نہیں کیا؟ منطقی طور پر تو یہ بالکل عجیب بات نہیں۔
محاورہ ہے نا! : ’’اتنا شور تھا کہ کان پڑی...