جی کسی کے بھی پاس ہوں، کاپی رائٹس آزاد ہو جاتے ہیں۔ ہاں اگر کسی پبلشر نے کوئی خاص کمپوزنگ کی ہے، یا اس پر کچھ حواشی لگائے ہیں یا کوئی خاص مقدمے وغیرہ لکھوائے ہیں تو ان کے کاپی رائٹس جس کے نام ہوں اس کے پاس ہی رہتے ہیں، گویا کہہ سکتے ہیں کہ اصل مصنف کا متن آزاد ہو جاتا ہے۔
مثال کے طور پروفیسر...