نتائج تلاش

  1. حسان خان

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 63)

    شکریہ! اِس سند سے ظاہر ہوتا ہے کہ اردو میں «گواه دار» استعمال ہو چکا ہے۔ لیکن اقتباس کی لسانی قدامت اور اپنی کم علمی کے باعث مجھ پر یہ واضح نہیں ہو پا رہا کہ یہاں «گواہ دار» گواہ کے مفہوم میں ہے یا گواہ رکھنے والا کے مفہوم میں۔ ہو سکتا ہے کہ 'گواہ' کے مفہوم ہی میں استعمال ہوا ہو۔ بہر حال، اِس...
  2. حسان خان

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 63)

    یہ میں دیکھ چکا ہوں، اِس کے باوجود میں اپنی رائے پر قائم ہوں کہ یہ نادرست ہے۔ اِس کو غلط العام بھی قرار نہیں دیا جا سکتا کیونکہ روز مرہ فصیح اردو گُفتار میں بھی «گواہ دار» سُنائی نہیں دیتا۔ شاعری میں استعمال کرنے کے لیے کسی مُسلّم الثبوت اُستادِ سُخن کی شاعری میں اِس کے استعمال کی سند ہونی چاہیے۔
  3. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    تا که اول مَی‌دین کۉنگول جامی‌ده بۉلغچ جلوه‌گر چهرهٔ مقصود، محو اۉلغه‌ی همول دم ماعَدا (امیر علی‌شیر نوایی) جیسے ہی اُس شراب سے جامِ دل میں چہرۂ مقصود (خدا) جلوہ گر ہو گا، اُسی لحمہ [خدا کے بجز] ہر دیگر چیز محو ہو جائے گی۔ Toki ul maydin ko'ngul jomida bo'lg'ach jilvagar- Chehrayi maqsud, mahv...
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خیزید، رفیقان، مَیِ گُل‌رنگ بِیارید تنبور و نَی و دایره و چنگ بِیارید (صدرالدین عینی) اے رفیقو! اُٹھیے، شرابِ گُل رنگ لے آئیے۔۔۔ تنبُور و نَے و دائرہ و چنگ لے آئیے۔ × تنبُور و نَے و دائرہ و چنگ = موسیقی کے سازوں کے نام
  5. حسان خان

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 63)

    اگر آپ نے «گواہ دار» کو «گواہ» کے مفہوم میں استعمال کیا ہے، تو میری نظر میں یہ قواعدِ الفاظ سازی کے رُو سے نادرست ہے، اور 'دار' اِس میں حَشْو ہے۔ گواہ دار = گواہ رکھنے والا (نہ کہ گواہ)۔۔۔
  6. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    کېل بېری، تا خاکِ پایینگ‌نی قیله‌ی تۉتیایِ چشمِ گریان، مرحبا (نادره بیگم) یہاں آؤ، تاکہ تمہاری خاکِ پا کو میں اپنی چشمِ گِریاں کا سُرمہ کروں، مرحبا! Kel beri, to xoki poyingni qilay To'tiyoyi chashmi giryon, marhabo. × مندرجۂ بالا بیت چغتائی تُرکی میں ہے۔
  7. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    بۉلدی موزون قامتینگ‌دین مُنفعِل سروِ نازِ باغِ رضوان، مرحبا (نادره بیگم) تمہاری قامتِ موزوں سے باغِ رضواں کا سرْوِ ناز شرمندہ ہو گیا، مرحبا! Bo'ldi mavzun qomatingdin munfail, Sarvinozi bog'i rizvon, marhabo. × مندرجۂ بالا بیت چغتائی تُرکی میں ہے۔
  8. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    اوّلین تُرکی مثنوی 'قوتادغو بیلیگ' سے ایک بیت: کیشی‌لر آرا کؤر کیشی اۏل بۏلور آنېڭ‌دېن کیشی‌لر آسېغ‌لار بولور (یوسف خاص حاجِب) انسانوں کے درمیان [اصل] انسان وہ ہے کہ جس سے [دیگر] انسانوں کو فائدے پہنچتے ہیں۔ Kişiler ara kör kişi ol bolur, anıŋdın kişiler asığlar bulur × مندرجۂ بالا بیت قدیم...
  9. حسان خان

    وہ تُرکی اشعار جن میں فارسی گو شعراء کا ذکر ہے

    ظہیرالدین محمد بابر کی ایک تُرکی غزل کا مقطع: عراق و فارس گر یېتسه، سېنینگ بو شعرینگ، ای بابُر، آنی حِفظ اېتگوسی حافظ، مُسلَّم توتقوسی سلمان (ظهیرالدین محمد بابر) اے بابر! اگر تمہاری یہ شاعری عراق و فارس پہنچ جائے تو [یقیناً] حافظ شیرازی اُس کو حِفظ کرے گا اور سلمان ساوجی اُس کو مُسلَّم مانے گا...
  10. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    کۉرسه‌تیب رُخسار و زُلفین اول پری‌پیکر منگه جان و کۉنگلوم‌نی قیلیب‌تور واله و شیدا ینه (ظهیرالدین محمد بابر) اُس پری پَیکر نے مجھ کو اپنا رُخسار و زُلف دِکھا کر میرے جان و دل کو دوبارہ والہ و شَیدا کر دیا ہے۔ Ko'rsatib ruxsoru zulfin ul pariypaykar manga, Jonu ko'nglumni qilibtur volayu shaydo...
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    قدّی بیله ایککی زُلف و آغزی جانیم‌غه بلا بۉلوب‌تور، الله! (ظهیرالدین محمد بابر) اُس کا قد، اُس کی دو زُلفیں، اور اُس کا دہن میری جان کے لیے بلا ہو گئے ہیں، اللہ اللہ! Qaddi bila ikki zulfu og'zi Jonimg'a balo bo'lubtur, Olloh! × مندرجۂ بالا بیت چغتائی تُرکی میں ہے۔
  12. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    قاشی و قدی و آغزین اول ماه کۉرسه‌تمه‌سه منگه، نه‌یله‌یین، آه! (ظهیرالدین محمد بابر) اگر وہ ماہ اپنا ابرو، قد اور دہن مجھ کو نہ دِکھائے تو میں کیا کروں، آہ! Qoshiyu qadiyu og'zin ul moh Ko'rsatmasa manga, naylayin, oh! × مندرجۂ بالا بیت چغتائی تُرکی میں ہے۔
  13. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    بابُر، ینه اۉت‌لوق آه چېکتینگ، کویدورمه‌سون اېل‌نی آه ناگاه! (ظهیرالدین محمد بابر) اے بابر! تم نے دوبارہ آتشیں آہ کھینچی۔۔۔ [کہیں تمہاری] آہ ناگہاں مردُم کو جلا نہ دے! Bobur, yana o'tluq oh chekting, Kuydurmasun elni oh nogoh! × مندرجۂ بالا بیت چغتائی تُرکی میں ہے۔
  14. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    محبوب کے برائے کہی گئی بیت: کابُل ساری گر عزیمت اېتسنگ، قُربان قیله‌ی اۉزنی سنگه، ای شاه! (ظهیرالدین محمد بابر) اے شاہ! اگر تم کابُل کی جانب عازمِ سفر ہوؤ تو میں خود کو تم پر قُربان کر دوں! Kobul sori gar azimat etsang, Qurbon qilay o'zni sanga, ey shoh! × مندرجۂ بالا بیت چغتائی تُرکی میں ہے۔
  15. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    نې بارورغه قُوّتیم بار، نې توررغه طاقتیم بیزنی بو حالت‌قه سېن قیلدینگ گرفتار، ای کۉنگول (امیر علی‌شیر نوایی) نہ مجھ میں جانے کی قُوّت ہے، اور نہ مجھ میں رُکے رہنے کی طاقت ہے۔۔۔ ہم کو اِس حالت میں تم نے گرفتار کیا، اے دل! Ne borurg'a quvvatim bor, ne turarg'a toqatim, Bizni bu holatqa sen...
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    حافظ شیرازی کی سِتائش میں کہی گئی بیت: غزل گفتن مُسلَّم شد به حافظ شاید ای فانی نمایی چاشنی دریوزه زان نظمِ جهان‌آرا (امیر علی‌شیر نوایی 'فانی') غزل گوئی حافظ شیرازی کے لیے مُسلَّم و مُسخَّر ہو گئی ہے۔۔۔ [لہٰذا،] اے فانی! مُناسب ہے کہ تم [بھی حافظ شیرازی کی] اُس نظمِ جہاں آرا سے چاشنی کی گدائی کرو۔
  17. حسان خان

    ظہیرالدین محمد بابر کی ایک تُرکی بیت میں حافظ شیرازی کا ذکر

    ظہیرالدین محمد بابر کی ایک تُرکی غزل کا مقطع: عراق و فارس گر یېتسه، سېنینگ بو شعرینگ، ای بابُر، آنی حِفظ اېتگوسی حافظ، مُسلَّم توتقوسی سلمان (ظهیرالدین محمد بابر) اے بابر! اگر تمہاری یہ شاعری عراق و فارس پہنچ جائے تو [یقیناً] حافظ شیرازی اُس کو حِفظ کرے گا اور سلمان ساوجی اُس کو مُسلَّم مانے گا...
  18. حسان خان

    "ہر تُرک کے لیے فارسی اور ہر فارس کے لیے تُرکی جاننا لازم ہے" - محمود خواجہ بہبودی

    ماوراءالنہری مُفکِّر و ادیب «محمود خواجه بهبودی» (وفات: ۱۹۱۹ء) تُرکستان سے جاری ہونے والے مجلّے «آینه» میں ۱۹۱۳ء میں لکھے گئے مقالے «ایککی اېمس، تۉرت تیل لازم» (دو نہیں، چار زبانیں لازم ہیں) میں ایک جا لکھتے ہیں: "تُرکستان‌نینگ سمرقند و فرغانه ولایت‌لرینده فارسچه سۉیله‌تورگن بیر نېچه شهر و...
  19. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    دۉست‌لر، مېن‌سیز دمې آهنگِ عشرت قیلمه‌نگیز سیز ایچیب صهبا، مېنی خون‌خوارِ حسرت قیلمه‌نگیز (شیرمحمّد مونس خوارَزمی) اے دوستو! میرے بغیر آپ کسی لمحہ عشرت کا ارادہ مت کیجیے۔۔۔ آپ لوگ شرابِ سُرخ نوش کر کے مجھ کو خوں خوارِ حسرت مت کیجیے۔ Do'stlar, mensiz dame ohangi ishrat qilmangiz, Siz ichib...
  20. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    هر گدا کیم، بۉریایِ فقر اېرور کِسوت انگه سلطنت زربَفتی‌دین حاجت اېمس خِلعت انگه (امیر علی‌شیر نوایی) جس بھی گدا کا لباس بوریائے فقر ہوتا ہے، اُس کو سلطنت کے زربَفت سے بنی خِلعت کی حاجت نہیں ہے۔ × زربَفت = زر کے تاروں سے بنا پارچہ (کپڑا) Har gadokim, bo'ryoyi faqr erur kisvat anga, Saltanat...
Top